شیعی تاریخ میں تحول وتغیر



 Ø¹Ù„ویوں Ù†Û’ تیزی سے لوگوں Ú©Û’ درمیان خاص مقام پیدا کر لیا اس حد تک کہ حکومت سے مقابلہ کر سکیں جیسا کہ مسعودی نقل کرتا Ú¾Û’:

۲۷۰ھ کے آس پاس طالبیوں میں سے ایک شخص بنام احمد بن عبداللہ نے مصر کے منطقہ صعید میں قیام کیا لیکن آخر میں احمد بن طولان کے ھاتھوں شکست کھائی اور قتل ھوگیا۔[158]

یھی وجہ ھے کہ عباسی دور خلافت میں ان کے اھم ترین رقیب اور دشمن علوی شمار ھوتے تھے ۲۸۴ھ میں معتضد خلیفئہ عباسی نے ارادہ کیا کہ یہ دستورصادر کرے کہ منبر پر معاویہ کو نفرین(لعنت)کی جائے اور اس بارے میں اس نے حکم لکھا لیکن اس کے وزیر نے ھنگامہ ھونے سے ڈرایا،معتضد نے کھا: میں ان کے درمیان شمشیر سے کام لوں گاوزیر نے جواب دیا: اس وقت ان طالبیان کے ساتھ کیا کرے گا جو ھر طرف سے نکل رھے ھیں اور خاندان پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دوستی کی بنا پرلوگ ان کے حامی ھیں ، یہ تیرا فرمان ان کے لئے لائق ستائش اور قابل قبول ھوگا اور جیسے ھی لوگ سنیں گے ان کے طرفداراور حامی ھو جائیں گے۔[159]

علوی جس منطقہ میں بھی رھتے تھے مورد احترام تھے اسی وجہ سے لوگ ان کے دنیا سے چلے جانے کے بعد ان کی قبروں پر مزار اور روضے تعمیر کرتے تھے اور ان کی زندگی میں ان کے اطراف جمع ھوتے تھے جس وقت محمد بن قاسم علوی معتصم کے دور میں خراسان تشریف لے گئے مختصر سی مدت میں چالیس ہزار افراد اس کے اطراف جمع ھوگئے اور ان کوایک مضبوط قلعہ میں جگہ دی۔[160]

چونکہ ایک طرف علوی پاک دامن اور پرھیز گار افراد تھے جب کہ اموی اور عباسی حاکموں کا فسق و فجور لوگوں پر روشن تھا دوسری طرف ان کی مظلومیت نے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنالی تھی جیساکہ مسعودی نے نقل کیا ھے: جس سال یحییٰ بن زید شھید ھوئے اس سال خراسان میں جو بھی بچہ پیدا ھوا اس کا نام یحییٰ یا زید رکھاگیا۔[161]

سادات کی ھجرت کے اسباب

سادات کے مختلف اسلامی علاقے میں ھجرت کرنے اور پھیلنے کے تین اسباب بیان کئے جاسکتے ھیں:

 Ø¬Ù†Ú¯ÙˆÚº میں علویوں Ú©ÛŒ شکست، حکومتی دباؤ، ھجرت Ú©Û’ لئے مناسب موقع کا فراھم ھونا۔

<۱>علویوں کے قیام کی شکست

 Ø¬Ù†Ú¯ÙˆÚº میں شکست کھانے Ú©ÛŒ وجہ سے ان Ú©Û’ لئے عراق اور حجاز میں زندگی بسر کرنا مشکل ھوگیا تھا جو اس وقت مرکز خلافت بغداد Ú©Û’ کنٹرول میں تھا لہٰذا وہ مجبور ھوئے کہ دور دراز Ú©Û’ علافوں میں ھجرت کرجائیں اور اپنی جان بچائیں جیسا کہ محمد نفس زکیہ Ú©Û’ بھائیوں Ú©Û’ منتشر Ú©Û’ بارے میں مسعودی کا کھنا Ú¾Û’: محمد نفس زکیہ Ú©Û’ بھائی اور بیٹے مختلف شھروں میں منتشرگئے اور لوگوں Ú©Ùˆ ان Ú©ÛŒ رھبری Ú©ÛŒ طرف دعوت دی ان کا بیٹا علی بن محمد مصر گیا اور وھاں قتل کردیاگیا ان کا دوسرا بیٹا عبداللہ خراسان گیا اور وھاں سے سندھ Ú©ÛŒ طرف Ú©ÙˆÚ† کیا اور سندھ میں اسے قتل کردیاگیا،ان کا تیسرا بیٹا حسن یمن پھونچا زندان میں ڈال دیا گیا اوروھیں دنیا سے Ú†Ù„ بسا، ان Ú©Û’ ایک بھائی موسیٰ جزیرہ گئے اور ایک بھائی یحییٰ ری اور وھاں سے طبرستان تشریف Ù„Û’ گئے نیز ایک دوسرے بھائی ادریس مغرب Ú©ÛŒ طرف روانہ ھوئے تولوگ ان Ú©Û’ اطراف جمع ھونا شروع Ú¾Ùˆ گئے۔[162]

<۲>حکومتی دباؤ

 Ø­Ø¬Ø§Ø² Ùˆ عراق Ú©Û’ علاقہ جو مر کز حکومت سے نزدیک تھے جس Ú©ÛŒ وجہ سے یھاں Ú©Û’ علوی افراد ھمیشہ حکومت Ú©Û’ فشار میں تھے مسعودی Ú©Û’ بقول محمد بن قاسم کا کوفہ سے خراسان Ú©ÛŒ جانب Ú©ÙˆÚ† کرنامعتصم عباسی Ú©Û’ دباؤ Ú©ÛŒ وجہ سے تھا۔ [163]

<۳>مناسب موقع کا فراھم ھونا

 Ø¹Ù„ویوں Ú©ÛŒ ھجرت Ú©Û’ اسباب میں سے ایک سبب قم اور طبرستان Ú©Û’ علاقے میں ان Ú©Û’ لئے اجتماعی لحاظ سے بھترین موقعیت کا پایا جانا Ú¾Û’Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 next