سعودی خاندان کے بادشاهوں کی تاریخ



مصیبتوں کی آغاز هوجائے گی اگر (هم ) خواب غفلت سے بیدار نه هوئے۔

کیا کوئی ایسا مسلمان نهیں Ù‡Û’  Ú©Ù‡ جو خدا  Ú©Û’ لئے پیغمبر هادی اور شفاعت کرنے والے Ú©Û’ حقوق Ú©ÛŒ رعایت کرے؟

(یاد رهے که) یه واقعه 8 شوال سن 1343 میں رونما هوا هے۔

عبد العزیز اور اس کے پیروکاروں میں جھگڑا

جب عبد العزیز ØŒ تخت حکومت  پر قابض هوا اور اس Ù†Û’ برطانیه Ú©ÛŒ حمایت سے شریف حسین اور اس Ú©Û’ بیٹے Ú©Ùˆ حجاز سے مار بھگایا، اور نجد Ùˆ حجاز Ú©ÛŒ حکومت حاصل کرلی، تو عبد العزیز اور اس Ú©Û’ پیروکاروں Ú©Û’ درمیان جھگڑا هوا جسے تاریخ الاخوان Ú©Û’ نام سے یاد کیا جاتا Ù‡Û’ØŒ بهت سی مشکلات پیدا هوئیں  جن Ú©ÛŒ  وجه وهابیوں Ú©Û’ عقائد تھے، کیونکه عبد العزیز  برطانیه (کفاروں )Ú©ÛŒ پیروی کرتا تھا، اور اس کا دوست تھا نیز اس پر دینی مسائل میں بے توجهی کا الزام لگایا گیا، Ú©Ù‡ مثلا اس Ú©ÛŒ مونچھیں کیوں بڑی بڑی هیں، نیز اس Ú©Û’ پیراهن پهننے اور سر پر عقال رکھنے اور اپنے بیٹے Ú©Ùˆ علاج Ú©Û’ لئے مصر بھیجنے پر اعتراض هوا، کیونکه ان Ú©ÛŒ نظر میں مصر غیر مسلم ملک تھا نیز اس Ú©Û’ بیٹے فیصل کویورپی ممالک میں  عهده داروں سے ملاقات پر بھی اعتراض تھا، کیونکه وه بھی غیر اسلامی ممالک تھے، لهٰذا وه اس Ú©Û’ سلسله میں اس طرح Ú©ÛŒ چیزوں Ú©Ùˆ قبول نهیں کرتے تھے۔

نیز گاڑی میں سفر کرنے، ٹیلفون اور وائر لیس کے استعمال کو بدعت شمار کرتے تھے، کیونکه یه چیزیں بیرونی ملکوں کی بنائی هوئی هیں، ان کی نظر میں عراق اور اردن جیسے ملکوں سے جنگ کرنا واجب تھا، اور وهابیت کے افکار کی تبلیغ کے لئے دیگر ممالک پر قبضه کرنا ضروری تھا ، چنانچه سب سے پهلے آنے "ٹرک" کو شهر "الحول" میں آ گ لگادی گئی، نزدیک تھا که اس کا ڈرائیور میں اسے میں جل جاتا[43]۔

تاریخ نجد کے مولف تحریر کرتے هیں: اخوان (برادران کمیٹی) نے عبد العزیزکے لئے ایک اور مشکل کھڑی کردی، که انھوں بهت زیاده سر اٹھایا اور لوگوں کے ساتھ سختی و تندی کی جس کی بنا پر لوگ ناراض هوگئے اور ان سے بیزار هونے لگے، اخوان جو کسی بادیه نشین عرب کو دیکھتے تھے اگر وه وهابیت کے نظریات کی پیروی نهیں کرتا تھا تو اس سے جنگ کرتے تھے اور اس پر کفر کا الزام لگا کر اسے مار ڈالتے تھے اور اس کے مال و اسباب کو غارت کردیا کرتے تھے، اور کها کرتے تھے: اے بایه نشین! تو مشرک هے اور تیرا خون بهانا مباح هے۔

اس بنا پر ملک میں افرا تفری پھیل گئی اور لوگوں کے چین و سکون چھن گیا۔[44]۔

مولف تاریخ المملکۃ العربیۃ السعودیه کهتا هے: اخوان (مسلمین) علم و ترقی کوپسند نهیں کرتے تھے، اس سے نفرت کیا کرتے تھے، کسی بھی نئی ٹکنالوجی کو شرّ اور کفر کا نام دیا کرتے تھے، جیسے: ٹیلفون، ٹیلگرام، گاڑی، گھڑی اور بجلی کو، وه کهتے تھے: یه سحرو جادو والی چیزیں اور شیطانی کام هیں، لهٰذا وه ان کے استعمال اور ان کے پھیلنے سے روک تھام کیا کرتے تھے،اور وهی ملک کی پسماندگی کی کے سبب بنے۔[45]

مخالفوں کا اجتماع

سن 1345 هجری میں مخالفین کے سردار فیصل درویش کی رهبری میں "الغطغط" میں ایک میٹنگ رکھی اور ایک فهرست بنائی جس میں عبد العزیز پر هونے والے اعتراضات کو جمع کیا گیا، جن میں چند چیزیں یه هیں:

1-      سعود Ú©Û’ بیٹے کا مصر جانا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next