سعودی خاندان کے بادشاهوں کی تاریخ



جواب: چونکه میں امریکه کا ایک پکا اور سچا دوست هوں، لیکن افسوس Ú©Ù‡ امریکی ابھی تک میری اس سچی دوستی  پر یقین نهیں رکھتے۔

مجله مصور Ù†Û’ بھی سن 1958 عیسوی میں اس کا وه نظریه چھاپ دیا جس میں اس Ù†Û’ کها تھا Ú©Ù‡ امریکیوں کا ماننا Ù‡Û’ Ú©Ù‡ میں  ان کا دشمن هوں، لیکن اگر وه اپنی نسبت میرے اخلاص Ú©Ùˆ سمجھ لیں تو انھیں معلوم هوگا Ú©Ù‡ میں ان کا سچا اور پکا دوست هوں۔

فوسٹر ڈلس  (امیریکی وزارت خارجه)سے ایک خبرنامه Ú©Û’ انٹریو میں فیصل Ú©ÛŒ حکومت Ú©Û’ بارے میں سوال هوا تو اس Ù†Û’ واضح طو رپر  اعلان کیا:میں مکمل طور پر مطمئن هوں Ú©Ù‡ جو بات هوئی وهی Ù‡Û’ Ú©Ù‡ هم Ù†Û’ امیر فیصل سے قرار داد Ú©ÛŒ جب وه امریکه میں تھے[53]Û”

وه سن 1395 میں اپنے بھتیجه فیصل بن مساعد بن عبد العزیز Ú©Û’ هاتھوں قتل کردیا گیا، جب وه کویت Ú©ÛŒ تیل کمیٹی Ú©Û’ ساتھ فیصل Ú©Û’ دفتر میں پهنچا اور فیصل سے ملاقات Ú©Û’ لئے فیصل Ú©Û’ نزدیک گیاتو اس Ú©Û’ هاتھوں Ú©Ùˆ چومنے Ú©Û’ بجائے اپنا اسلحه باهر نکالا اور تین گولیاں اس پر چلا دیں اور اسے مار ڈالا، اس  وقت تجزیه کیا گیا Ú©Ù‡ قاتل دیوانه تھا، لیکن پھر بھی اس پر قصاص کا Ø­Ú©Ù…  لگایا گیا اور اس Ú©Ùˆ پھانسی دیدی گئی۔

17- خالد بن عبد العزیز (1395 تا 1402 هجری)

سعودی خاندان نے اس کے بعد ایک میٹنگ رکھی اور خالد کو بادشاه کے عنوان سے معین کیا، اور فهد کو ولیعهد کے عنوان سے مقرر کیا، لیکن تمام لوگوں کی توجه فهد پر تھی کیونکه وهی حکومت کیا کرتا تھا اور خالد نام کا بادشاه تھا اور حکومت میں اسکا کردار بهت کم رنگ تھا۔

فهد Ú©Ùˆ بھی امریکی پسند کرتے تھے اوروه  ان Ú©ÛŒ طرف رجحان رکھتا تھا وهی ملک خالد Ú©ÛŒ طرف سے بیانات پڑھتا تھا  اور وهی ایران، عراق، کویت، فرانس، لندن، سوریه اور اردن سرکاری طور پر جاتا تھا۔

جهمیوں[54] پر حمله

محرم سن 1400 میں اخوان المسلمین کی تحریک کے بعض گروه نے عورتوں اور بچوں کے ساتھ مل کر شهر مکه پر غلبه کرلیا اور اس پر قابض هوگئے، سعودیوں نے پهلے تو مسئله کو مخفی رکھا لیکن جب اس کی خبر مشهور هوگئی تو اس خبر کو مبهم طریقه سے بیان کیا۔

جزیرۃ العربیه میں سازمان حرکت انقلاب اسلامی ( الثوار المسلمین)Ù†Û’ اعلان کیا Ú©Ù‡ وه اس انقلاب Ú©ÛŒ رهبری کرتا Ù‡Û’ اور انقلابیوں Ú©Û’ عالم  رهبر (محمد القحطانی)Ù†Û’ اعلان کیا Ú©Ù‡ وه مهدی منتظر Ù‡Û’ØŒ اس تحریک کا مقصد ملک سے خاندان ملکی اور کفار Ú©Û’ گروه اور بکے هوئے علماء سے ملک Ú©Ùˆ پاک کرنا Ù‡Û’ØŒ لیکن سیاسی تحریک جهمیوں Ú©Û’ رهبر Ù†Û’ جس Ú©ÛŒ عمر 47 سال تھی ØŒ اعلان کیا Ú©Ù‡ حکومت ایک طرف سے دعوی کرتی Ù‡Û’ Ú©Ù‡ دنیا بھر میں دین اسلام کا مرکز Ù‡Û’ لیکن وه ظلم Ùˆ ستم، فساد اور رشوت خواری Ú©Ùˆ بڑھاوا دی رهی Ù‡Û’ØŒ جهمیوں Ù†Û’ ان امیروں Ú©ÛŒ مذمت Ú©ÛŒ جو مختلف علاقوں میں قابض تھے اور ملکی سرمایه Ú©Ùˆ فضول خرچی میں صرف کر رهے تھے اور انھیں شرابخوری، فسق Ùˆ فجور Ú©ÛŒ زندگی بسر کرنے اور بڑے بڑے محل بنانے والا قرار دیا۔

تحریک کو دبانا

جب ملک فهد ٹیونس سے واپس آیا اس Ù†Û’ اپنی طاقت Ú©Û’ بل پر قیام اور تحریک Ú©Ùˆ دبا دیا، اور اس Ú©Û’ لئے آنسو گیس، توپخانه اور هوائی جهازوں کا استعمال کیا  گیا، انقلابیوں Ù†Û’ چھت پر سے اور مناروں سے گولیاں چلائیں ØŒ یه جنگ دو هفته تک جاری رهی،سینکٹروں لوگ مارے گئے، جن میں مذکوره تحریک Ú©Û’ عالم رهبر بھی تھے، اور سیاسی تحریک Ú©Û’ رهبر Ú©Û’ ساتھ 62 لوگوں Ú©Ùˆ پھانسی دیدی گئی۔

ان کے خلاف فتویٰ دینا

خالد نے ریاض کے علماء سے ایک میٹنگ رکھی اور غلط رپورٹ پیش کی که نمازیوں اور حاجیوں کو قتل کردیا گیا هے، اور ان سے بحران کو حل کرنے کے لئے فتوی طلب کیا، چنانچه انھوں نے فتوی دیا که ان پر واجب هے که وه تسلیم هوجائیں اور اسلحه کو زمین پر رکھ دیں، اور اگر وه تسلیم هوگئے تو ٹھیک هے ورنه انھیں گرفتار کرلیا جائے ان کے بارے میں فیصله کیا جائے، اور اگر انھوں نے اسے قبول نه کیا تو ان کی گرفتاری کے لئے هر ممکن طریقه اپنایا جائے گا، یهاں تک که اگر وه اس راه میں قتل بھی کردئے جائیں، اور جو تسلیم نهیں هوگا اور ان کے قتل کرنے کے علاوه کوئی راسته نه هو تو انھیں قتل کردینا چاهئے ، چنانچه اس طریقه سے وه لوگ یا پھانسی پر چڑھا دئے گئے یا ان کو گرفتار کرلیا گیا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next