سعودی خاندان کے بادشاهوں کی تاریخ



مکّه پر مسلط هونا (1343 هجری)

ملک حسین  Ù†Û’ گمان کیا Ú©Ù‡ برطانیه (وهابیوں Ú©Û’ هاتھوں سے) Ù…Ú©Ù‡ Ú©ÛŒ نجات میں  دخالت کرے گا، جیسا Ú©Ù‡ اس Ù†Û’ گزشته مهینه اردن میں کوئی دخالت نهیں کی، لهٰذا اس Ù†Û’ جده میں برطانیه Ú©ÛŒ سفارت میں ایک نامه رساں Ú©Ùˆ بھیجا تاکه اپنے اوپر پیش آنے والے ناگوار حالات Ú©Ùˆ مفصل طور پر بیان کرے، برطانیه Ú©ÛŒ سفارت Ù†Û’ اپنی حکومت سےگفتگو کرکے جواب دیا Ú©Ù‡ برطانوی حکومت دینی امور میں دخالت نه کرنے پر پابند Ù‡Û’ اور وه نهیں چاهتی Ú©Ù‡ اسلامی مقدس مقامات میں هونے والے هر جھگڑے میں دخالت کرے، اسی طرح ناجی اصیل، لندن میں ملک حسین Ú©Û’ نمائنده  Ù†Û’ برطانیه Ú©ÛŒ وزارت خارجه Ú©Ùˆ ایک خط لکھا Ú©Ù‡ بادشاه اردن اس معاهده Ú©Û’ تحت جس پر گفتگو جاری Ù‡Û’ برطانوی حکومت سے چاهتا Ù‡Û’ Ú©Ù‡ وهابیوں Ú©Û’ مقامات مقدسه پر وحشیانه حمله Ú©Û’ سلسله میں دخالت کرے اور انھیں طائف سے باهر نکال دے۔

(برطانوی حکومت کا) جواب یه تھا: برطانوی حکومت نهیں چاهتی که اسلامی مقدسات کے سلسله میں عرب کے مستقل امیروں کے درمیان هونے والے اختلافات میں قدم اٹھائے۔

اس Ú©Û’ بعد ناجی Ù†Û’ برطانوی حکومت Ú©Ùˆ جواب دیا Ú©Ù‡ دوسری عالمی جنگ میں حجاز Ú©Û’ لوگوں Ù†Û’ برطانوی حکومت Ú©ÛŒ جو تائید Ú©ÛŒ اور ایک بڑا رسک مول لیا، جن Ú©ÛŒ بنا پر برطانوی حکومت Ú©Ùˆ Ù…Ú©Ù‡ میں  احتمالی جنگ Ùˆ خونریزی سے بچانے Ú©Û’ لئے یهاں Ú©Û’ باشندوں Ú©ÛŒ مدد کرنا چاهئے ØŒ عالم اسلام اس بات پر راضی نهیں Ù‡Û’ Ú©Ù‡ یه مقدس مقامات وهابیت جیسے گروه Ú©Û’ هاتھوں میں جائے، چاهے ایک مختصر مدت Ú©Û’ لئے هو[35]Û”

وهابیت کے فائده کے لئے هاشمی خاندان کی معزولی

برطانیه هر طریقه سے ملک شریف حسین اور هاشمی خاندان پر دبائو ڈالتا رها  تاکه ان Ú©ÛŒ جگه وهابیت Ú©Ùˆ لائے، منجمله اس Ù†Û’ هاشمی خاندان Ú©ÛŒ مالی مدد بند کردی جس سے هاشمی خاندان، افسروں اور سپاهیوں Ú©ÛŒ تنخواه نه دے سکا۔[36]

ملک شریف حسین کی حالت ناگفته هوگئی، حجاز کے بزرگ افراد منجمله مکه کی بزرگ شخصیات اور علمائے دین نیز جدّه کے بڑے تاجروں نے شریف حسین کو ابن سعود کی خوشی کے لئے معزول کردیا۔

اس Ú©Û’ بعد ایک دوسرے Ú©Û’ درمیان گفتگو هوئی  اور شریف حسین اس بات پر راضی هوگیا Ú©Ù‡ بادشاهی Ú©Ùˆ اس Ú©Û’ بیٹے Ú©Û’ لئے (جو Ú©Ù‡ سن 1343 میں حجاز کا بادشاه مقرر هوا تھا)Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دے، اس Ú©Û’ بعد شریف حسین تین دن Ú©Û’ بعد اپنے سامان Ú©Û’ ساتھ جدّه بھیج دیا گیا،لیکن برطانیه اس Ú©Û’ وجود سے پریشانی میں مبتلا هوگیا، اور اس Ú©Û’ لئے نوٹس بھیجا Ú©Ù‡ جده Ú©Ùˆ عبد العزیز Ú©Û’ لئے Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دے اور قبرس چلا جائے، چنانچه وه جده سے قبرس چلا گیا اور اپنی آخری عمر (1931 عیسوی) تک وهیں رها ØŒ اس Ú©Û’ جنازه Ú©Ùˆ اردن Ù„Û’ جایا گیا اور مسجد الاقصی میں دفن کیا گیا[37]Û”

وهابیوں کا مکه میں وارد هونا

وهابی لوگ جنگ کئے بغیر هی مکّه میں وارد هوگئے، اور ملک حسین (شریف حسین) اور اس کے بیٹے کے مکّه سے مدینه جانے کے بعد اس کے گھر اور مال و اسباب کو غارت کردیا گیا، اس کے بعد ملک علی اور وهابیوں کے درمیان جنگ هوئی اور اس سال حج تعطیل هوگیا، اس کے بعد خالد بن لوعی کو مکّه کا حاکم قرار دیا گیا، اور لوگوں کو مکه میں پانچ وقت کی نماز جماعت میں حاضر هونے کے لئے مجبور کیا جاتا تھا، اور جسے بھی ان کاموں کی خلاف ورزی کرتے دیکھتے تھے اسے مارتے تھے اور قید خانه میں ڈالتے یا اس پر جرمانه لگاتے تھے۔

وهابیت کا مکر و فریب

عبد العزیز مکّه میں وارد هوا، اس کی فوج نے شهر میں گشت کیا، اور اس نے علماء کے ساتھ میٹنگ رکھی اور انھیں وهابیت کے عقائد قبول کرنے پر مجبور کیا ، اس نے ملک علی سے جنگ کرتے وقت کها:میں یهاں آیا هوں تاکه عام مسلمانوں کو بڑے بڑ ے لوگوں کے ظلم سے نجات دلائوں اور میں مکّه کا مالک بننا نهیں چاهتا هوں بلکه اس کے امور کو عام مسلمانوں کے حواله کرنا چاهتا هوں!! یه طریقه کار تمام هی دھوکه دینے والوں کا هوتا هے که جب وه کسی جگه پر قبضه کرتے هیں تو یهی کهتے هیں یهاں تک که جب اسرائیل نے 1967 عیسوی میں وهاں قبضه کیا (تو یهی کها)۔

بقیع اور مسلمانوں کی قبور کا انهدام

عبد العزیز Ù†Û’ یه Ø·Û’ کیا Ú©Ù‡ مکّه، مدینه اور جدّه میں مسلمان Ú©Û’ آثار Ú©Ùˆ ختم کردیا جائے، چنانچه اس Ù†Û’ مکّه میں عبدالمطلب، ابوطالب،  ام المومنین خدیجه، پیغمبر اکرم ï·º اور حضرت زهرا (سلام الله علیهم اجمعین) Ú©ÛŒ جائے ولادت Ú©Ùˆ منهدم کردیا، اور جب وه جدّه پهنچا تو اس Ù†Û’ جناب حوّا Ú©ÛŒ قبر Ú©Ùˆ منهدم کردیا بلکه تمام گنبدوں اور زیارت گاهوں اور مقامات مقدسه Ú©Ùˆ منهدم کردیا، اور جب اس Ù†Û’ مدینه کا محاصره کیا تو مسجد جناب حمزه  اور ان Ú©ÛŒ زیارت گاه Ú©Ùˆ منهدم کردیا جو شهر Ú©Û’ باهری علاقه میں تھی۔[38]

علی وردی تحریر کرتے هیں: بقیع پیغمبر اکرم ï·º Ú©Û’ زمانه میں اور آنحضرت Ú©ÛŒ رحلت Ú©Û’ بعد سے(زیارتگاه)تھی Ú©Ù‡ جهاں پر جناب عباس، عثمان، زوجات پیغمبر ï·º اور متعدد اصحاب Ùˆ تابعین اور ائمه اهل بیت علیهم السلام میں سے چار اماموں:(امام حسن، امام زین العابدین، امام باقر اور امام صادق علیهم السلام) Ú©ÛŒ قبریں تھی  اور شیعوں Ù†Û’ ان چار اماموں Ú©ÛŒ خوبصورت ضریح تعمیر کر رکھی تھی Ú©Ù‡ جو ایران Ùˆ عراق میں مشهور ائمه Ú©ÛŒ قبروں Ú©ÛŒ طرح تھی، لیکن ان سب Ú©Ùˆ منهدم کردیا گیا[39]Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next