سعودی خاندان کے بادشاهوں کی تاریخ



بعض مورخین کا کهنا هے: وهابیت نے اپنی طاقت سے زیاده توسعه کی وجه سےاپنی شهرت اور زرق و برق کو گنوایا هے، اور اسی وجه سے اس نے شکست کھائی هے اور بهت سے علاقوں کو اپنے هاتھوں سے کھویا هے، جبکه وهابیت کی تحریک اپنے مرکز اور علاقه میں باقی رهی۔

تیسرا دور

14- عبد العزیز بن عبد الرحمن (1319- 1373هجری)

هم نے پهلے عرض کیا هے که سعودی حکومت کا دوسرا دور عبد الرحمن کی شکست اور کویت میں اس کے اور اس کے خاندان والوں کی پناه لینے پر اختتام هوا، [24]اس کے بیٹوں میں سے عبد العزیز اس کے ساتھ تھا، جس کی عمر 10 سال تھی، عبد الرحمن نے سات سال تک شیخ مبارک (امیر کویت) کے ساتھ تعاون کیا اور اس کے بیٹے عبد العزیز نے کویتیوں میں تربیت پائی۔

ایک روز عبد العزیز ØŒ شیخ مبارک Ú©Û’ پاس گیا اور اس Ù†Û’ کها: میں چاهتا هوں Ú©Ù‡ ابن رشید سے نجد Ú©Ùˆ Ù„Û’ لوں، کیا تم مجھے پیسه اور اسلحه دے سکتے هو؟  تو شیخ مبارک Ù†Û’ 200 ریال، 30 بندوقیں، 40 اونٹ اور غذائی سامان اسے دیا اور اپنے رشته داروں اور دوستوں Ú©Û’ ساتھ روانه کیا، اس Ú©Û’ ساتھیوں میں عبد العزیز ØŒ اس کا بھائی محمد، اس کا بھتیجا، اس کا چچا زاد بھائی عبد الله بن جلوه اس Ú©Û’ ساتھ تھے Ú©Ù‡ Ú©Ù„ 40 لوگ اس Ú©Û’ همراه تھے۔

یه گروه  مخفی طریقه سے ریاض Ú©ÛŒ طرف روانه هوا، 3 شوال 1319 Ú©Ùˆ شهر میں داخل هوگئے جبکه چوکیدار غافل تھے ØŒ چھاونی Ú©Û’ سردار Ú©Ùˆ قتل کردیا اور چھاونی Ú©Û’ باقی سپاهی اس Ú©Û’ سامنے تسلیم هوگئے، اور علاقه آل سعود Ú©Û’ هاتھوں میں آگیا، عبد العزیز Ù†Û’ ناصر بن سعود Ú©Ùˆ شیخ مبارک Ú©Û’ پاس بھیجا Ú©Ù‡ اُسے کامیابی کا انعام دے اورمدد طلب کرے، اس Ú©Û’ بعد اس Ù†Û’ شهر ریاض Ú©Û’ اطراف میں ایک دیوار بنائی اور کویت Ú©ÛŒ مدد جاری رهی اور وه ریاض کا حاکم هوگیا، جبکه اس Ú©ÛŒ عمر 22 سال تھی، اس کا باپ مسلمانوں کا وزیر اور حاکم بن گیا۔

عثمانی اور سعودی کا عهد و پیمان

عثمانی حکومت Ù†Û’ (امیر کویت) شیخ مبارک Ú©Û’ ذریعه عبد العزیز سے رابطه قائم کیا   اور اس سے درخواست Ú©ÛŒ Ú©Ù‡ اپنے باپ Ú©Ùˆ والی بصره سے گفتگو Ú©Û’ لئے بھیجے اور سن 1322 هجری میں اس بات پر اتفاق کیا Ú©Ù‡ عبد العزیز کا اپنے علاقوں پرعثمانی حکومت Ú©Û’ کارنده اور والی Ú©Û’ عنوان سے کام کرے اور عثمانی حکومت Ù†Û’ بھی اس بات کا عهد کیا Ú©Ù‡ خاندان رشید، آل سعود Ú©ÛŒ امارت میں دخالت نه کرے۔[25]

برطانیه کے ساتھ سعودیوں کا عهد و پیمان

عبد العزیز Ù†Û’ سن 1328 میں بربطانیه Ú©Û’ کارنده بنام "ویلیم شکسپیر"(جو کویت میں برطانیه کا سفیر تھا) سے ملاقات Ú©ÛŒ اور دوسری  Ùˆ تیسری ملاقات Ú©Û’ بعد اس Ù†Û’ برطانیه Ú©Ùˆ پیش Ú©Ø´ Ú©ÛŒ Ú©Ù‡ اب بهترین موقع Ù‡Û’  نجد اور احساء Ú©Ùˆ عثمانی حکومت Ú©Û’ پنجه سے نکالنے کا، چنانچه برطانیه Ú©Û’ سفیر Ù†Û’ عبد العزیز سے گفتگو Ú©ÛŒ اور نتیجه میں درج ذیل عناوین پر موافقت Ú©ÛŒ:

برطانیه، ریاض Ú©Û’ امیر اور حاکم Ú©Û’  نظریه Ú©ÛŒ احساءاور نجد میں حمایت کرے گا اور عثمانی حکومت Ú©ÛŒ طرف سے احتمالی حملوں Ú©ÛŒ دریا اور خشکی سے اپنی هم پیمان حکومتوں Ú©ÛŒ مدد سے عبد العزیز Ú©ÛŒ حمایت کرے گا۔

برطانیه، جزیرۃ العرب کے داخلی معاملات میں دخالت نهیں کرے گا، عبد العزیزنے یه عهد کیا که مشوره سے پهلے کسی بھی حکومت سے رابطه برقرار نهیں کرے گا[26]۔

قرار داد میں Ø·Û’ هوا Ú©Ù‡ ابن سعود اس بات کا عهد کرتا Ù‡Û’ Ú©Ù‡ کسی بھی حکومت سے رابطه کرنے یا عهد Ùˆ پیمان کرنے سے پرهیز کرے، ابن سعود  حاکم نجد Ú©Ùˆ یه حق نهیں هوگا Ú©Ù‡ سر زمین نجد Ú©Û’ کسی حصه Ú©Û’ سلسله میں کسی سے موافقت کرے، یا اُسے کرایه پر دے یا گروی رکھے یا کوئی دوسرا دخل Ùˆ تصرف کرے، یا کسی دوسری حکومت Ú©Ùˆ امتیاز Ú©Û’ طور پر یا کسی بیرونی رعایا Ú©Ùˆ بغیر برطانوی حکومت Ú©Û’ مشوره کےدے۔

قرار داد کے بند نمبر 6 کا مضمون

ابن سعود Ù†Û’ جیسا Ú©Ù‡ اس Ú©Û’ باپ Ù†Û’ عهد Ùˆ پیمان کیا تھا Ú©Ù‡ وه سر زمین کویت، بحرین، شیوخ قطر Ú©ÛŒ زمینوں، عمان اور اس Ú©Û’ ساحلی علاقے نیز وه تمام سر زمین جو برطانیه Ú©ÛŒ حمایت Ú©Û’ تحت هیں اور برطانیه Ú©Û’ هم پیمان هیں Ø›  کسی طرح Ú©Û’ تجاوز اور دخالت نه کرے، اس معاهده میں نجد Ú©ÛŒ مغربی سرحد معین نهیں هوئی تھی، یه معاهده (برطانیه کا معاهده) نجد اور اس Ú©Û’ تحت سر زمین پر تھونپا گیا اور وه برطانیه Ú©Û’ نفوذ کا ایک حصه بن گیا  کیونکه برطانیه چاهتا تھا Ú©Ù‡ اُسے آسیائے وسطی Ú©Û’ عظیم حصه بلکه تمام جزیرۃ العرب میں عالمی جنگ اول Ú©Û’ بعد تھونپے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next