اھل بیت علیھم السلام سے محبت اور اس کے آثار (2)



ان سب نے کہا: خدا کی قسم ھم آپ کے محب اور دوستدار ھیں۔

اس موقع پر امام علیہ السلام نے فرمایا:

”مَنْ اٴَحَبَّنَا لِلّٰہِ اٴَسْکَنَہُ اللّٰہُ فِی ظِلٍّ ظَلِیلٍ یَوَمَ الْقِیَامَةِ، یَوَمَ لاٰ ظِلَّ اِلاَّ ظِلُّہُ“۔[20]

”جو شخص ھم کو خدا کے لئے دوست رکھے خداوندعالم روز قیامت اس کو اپنے سایہ میں جگہ دے گا کہ اس روز اس کے سایہ کے علاوہ کوئی سایہ نہ ھوگا“۔

۱۳۔ محبت، جاویدانی زندگی کا سبب

یونس نامی شخص نے حضرت امام صادق علیہ السلام کی خدمت میں عرض کی:

”لَولاٰئی لَکُمُ، وَمَا عَرَّفَنِي اللّٰہُ مِنْ حَقِّکُمُ، اٴَحَبُّ اِلَيَّ مِنْ الدُّنْیَا بِحَذٰافِیْرِ ھَا“۔

”آپ سے میری محبت اور دوستی اور آپ کے حق کی جو شناخت خداوندعالم نے مجھے عطا کی وہ مجھے پوری دنیاسے زیادہ محبوب ھے“۔

یونس کہتے ھیں: میں نے اپنی بات کے بعد امام علیہ السلام کے چہرہ پر ناراضگی کے آثار دیکھے، جس کے بعد امام علیہ السلام نے فرمایا:

”یَا یُوْنِسُ! قِسْتَنٰا بِغَیْرِ قِیٰاسٍ، مَاالدُّنْیَا وَمَا فِیْھَا؟ ھَلْ ھِیَ اِلاَّ سَدُّ فَوْرَةٍ اٴَوْ سِتْرُ عَوْرَةٍ؟! وَاٴَنْتَ لَکَ بِمَحَبَّتِنَا الْحَیٰاةُ الدّائِمَةُ“۔[21]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 next