اھل بیت علیھم السلام سے محبت اور اس کے آثار (2)



”مَنْ اٴَحَبَّنٰا لِلّٰہِ، وَاٴَحَبَّ مُحِبَّنَا لٰا لِغَرِضِ دُنْیَا یُصیْبھٰا مِنْہُ، وَعٰادَیَ عُدُوَّنَا لاٰ لِاٴحْنَةٍ کٰانَتْ بَیْنَہُ وَبَیْنَہُ، ثُمَّ جَاءَ یَوَمَ الْقِیَامَةِ وَ عَلَیْہِ مِنْ الذُّنُوبِ مِثْلُ رَمْلِ عٰالِجٍ، وَزَبَدِ الْبَحْرِ، غَفَرَ اللّٰہُ تَعٰالیٰ لَہُ“۔[9]

”جو شخص ھمیں خدا کے لئے دوست رکھتا ھو، نہ یہ کہ دنیوی مقاصد حاصل کرنے کے لئے، اور ھمارے دشمن کو بھی دشمن رکھتا ھو، نہ کہ ذاتی کینہ و دشمنی کی وجہ سے، چنانچہ اگر وہ روز قیامت ریگستان کے ذروں اورسمندر کے جھاگ کے برابر گناھوں کے ساتھ محشور ھوگا تو خداوندعالم اس کو بخش دے گا“۔

۱۱۔ اھل بیت علیھم السلام کے ساتھ محشور ھونا

شیعہ، اھل بیت علیھم السلام کے عشق و محبت اور ان حضرات کی اطاعت کے ذریعہ ان کے رنگ (و ڈھنگ) کو اپنا لیتے ھےں اور ان خالص بندوں کے لئے زینت بن جاتے ھےں، لہٰذا ضروری ھے کہ روز قیامت انھی حضرات کے ساتھ محشور ھوں۔

اس حقیقت کی گواھی قرآن مجید اور روایات دیتی ھیں۔

<وَمَنْ یُطِعْ اللهَ وَالرَّسُولَ فَاٴُوْلَئِکَ مَعَ الَّذِینَ اٴَنْعَمَ اللهُ عَلَیْہِمْ مِنْ النَّبِیِّینَ وَالصِّدِّیقِینَ وَالشُّہَدَاءِ وَالصَّالِحِینَ وَحَسُنَ اٴُوْلَئِکَ رَفِیقًا>[10]

”اور جو بھی الله اور رسول کی اطاعت کرے گا وہ ان لوگوں کے ساتھ رھے گا جن پر خدا نے (ایمان، اخلاق اور عمل صالح کی) نعمتیں نازل کی ھیںجو انبیاء،صدیقین، شہداء اور صالحین ھیں اور اسکے بہترین رفیق وھی ھیں“۔

حضرت امام رضا علیہ السلام سے روایت منقول ھے:

”حَقٌ عَلٰی اللّٰہِ اٴَنْ یَجَعَلَ وَلِیَّنٰا رَفِیقاًَ لِلْنَبِّیینَ وَالصِّدیْقیْنَ وَالشُھَداءِ وَالصّٰالِحِیْنَ وَحَسُنَ اٴُولٰئِکَ رَفِیقٰا“۔[11]

”خداوندعالم کا حق ھے کہ ھمارے دوستداروں کو انبیاء، صدقین، شہداء اور صالحین کا پڑوسی قرار دے، اور یہ کتنے اچھے دوست ھیں“۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 next