اھل بیت علیھم السلام سے محبت اور اس کے آثار (2)



”میں تجھ سے سوال کرتی ھوں کہ میرے محب اور میری عترت کے محبوں کو عذاب سے نجات دیدے“۔

خداوندعالم فرمائے گا:

”یَا فَاطِمَةُ! وَعِزَّتِي وَجَلاٰلِي وَارْتِفَاعِ مَکَانِي لَقَدْ آلَیْتُ عَلٰی نَفْسِي مِنْ قَبْلِ اٴنْ اَخْلُقَ السَّمَاوَاتِ وَالْارْضِ بِاٴلْفَی عَامٍ، اٴنْ لاٰ اٴُعَذِّبَ مُحِبِّیْکِ وَمُحِبِّی عِتْرَتِکِ بِالنَّارِ“۔[1]

”اے فاطمہ! میری عزت Ùˆ جلال اور میری بلند عظمت Ú©ÛŒ قسم کہ میں Ù†Û’ آسمان اور زمین Ú©ÛŒ خلقت سے دو ہزار سال Ù¾Ú¾Ù„Û’ قسم کھائی Ú¾Û’ کہ تیرے  اور تیری عترت Ú©Û’ محبوں Ú©Ùˆ آتش جہنم میں عذاب نہ کروں“۔

بشارت الٰھی

بلال بن حمامہ کہتے ھیں: ایک روز رسول اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) خوشی خوشی ھمارے پاس آئے۔ عبد الرحمن بن عوف نے عرض کی: یا رسول الله! آپ کی خوشی کا سبب کیا ھے؟

آنحضرت (صلی الله علیه و آله و سلم) نے فرمایا: مجھے خداوندعالم نے بشارت دی ھے: جب خداوندعالم نے جناب فاطمہ کی شادی علی (ع) سے کرنے کا ارادہ کیا تو ایک فرشتہ کو حکم دیا کہ درخت طوبیٰ کو ھلائے، اور اس نے اس درخت کو ھلایا، پس اس سے لکھے ھوئے پتے گرے، خداوندعالم نے فرشتوں کو پیدا کیا کہ ان کو جمع کرلےں ، جب قیامت برپا ھوگی وہ فرشتے مخلوق کے درمیان جائیں گے اور جو بھی ھم اھل بیت علیھم السلام کے مخلص دوستدار وںکو دیکھیں گے ان میں لکھے ھوئے ورقوںمیں سے ایک ورق عنایت کریں گے کہ جس میں لکھا ھوگا:

”بَرٰاءَ ةٌ لَہُ مِنَ النَّارِ مِنْ اٴَخِي وَابْنِ عَمِّي وَاٴبْنَتِي، فَکَاکُ رِقَابِ رِجَالٍ وَنِسَاءٍ مِنْ اٴُمَتِّي مِنَ النَّارِ“۔[2]

”یہ آتش جہنم سے امان نامہ ھے ، میرے بھائی اور ابن عم، میری بیٹی کی طرف سے میری امت کے مردوں اور عورتوں کے لئے“۔

حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 next