اھل بیت علیھم السلام سے محبت اور اس کے آثار (2)



”اے یونس! تم نے صحیح موازنہ نھیں کیا، دنیا اور اس میں کیا ھے؟ کیا دنیا میں پیٹ بھرنے اور شرمگاہ کو چھپانے کے علاوہ کچھ ھے؟ جبکہ تمھیں ھماری محبت کی وجہ سے جاویدانہ زندگی ملنے والی ھے“۔

جی ہاں، اھل بیت علیھم السلام کی محبت اور ان حضرات سے عشق کرنا جاوید زندگی کا سبب ھے جو خوشی کے ساتھ موت کے ذریعہ آغاز ھو تی ھے اور ھمیشہ ھمیشہ کے لئے باقی رہتی ھے۔

اس وجہ سے موت جوکہ دوسروں کے لئے بہت زیادہ خطرناک، وحشت ناک اور ھمیشگی درد سراور پریشانیوں کے ساتھ ھے، لیکن اھل بیت علیھم السلام کے محبوںکے لئے اور ھمیشگی اور جاویدانہ زندگی کا سر آغاز ھے جو بشارت اور خوشی سے شروع ھوتی ھے اور خدا کی خوشنودی اور بہشت میں اھل بیت علیھم السلام کی ھم نشینی کے ساتھ ھوتی ھے۔

”اٴَلاٰ وَمَنْ مَاتَ عَلٰی حُبِّ آلِ مُحَمَّدٍ بَشَّرَہُ مَلَکُ الْمَوْتِ بِالْجَنَّةِ،

 Ø«ÙÙ…Ù‘ÙŽ مُنْکِرٌ وَنِکِیْرٌ، اٴَلاٰ وَمَنْ مَاتَ عَلٰی حُبِّ آلِ مُحَمَّدٍ یُزَفُّ اِٴلٰی الْجَنَّةِ کَمَا تُزَفُّ الْعُرُوْسُ اِلٰی بَیْتِ زَوْجِھَا“۔[22]

”آگاہ ھوجاؤ کہ جو شخص آل محمد(ع) کی محبت پر مرتا ھے پھلے ملک الموت اور پھر منکر و نکیر اس کو جنت کی بشارت دیتے ھیں۔

آگاہ ھوجاؤ کہ جو شخص آل محمد(ع) کی محبت پر مرتا ھے جس طرح دلہن کو دولہا کے گھر لے جایا جاتا ھے اسی طرح اس کو جنت میں لے جایا جائے گا“۔

ھم سے جدا نہ ھونا کیونکہ۔۔۔

محمد بن ولید کرمانی کہتے ھیں: ۔۔۔ میں نے حضرت امام جواد علیہ السلام کی خدمت میں عرض کی کہ: آپ کے محبوں کی دوستی کا کیا اجرو ثواب ھے؟امام علیہ السلام نے فرمایا: حضرت امام صادق علیہ السلام کا ایک غلام تھا جو مسجد جاتے وقت آپ کے خچر کی حفاظت کیا کرتا تھا۔

چنانچہ ایک روز وہ خچر کے پاس بیٹھا ھوا تھا کہ ایکخراسان کے گروہ سے آیا، اس گروہ میں سے ایک شخص نے اس غلام سے کہا: کیا توحضرت امام صادق علیہ السلام سے یہ کہہ سکتا ھے کہ مجھے تیری جگہ رکھ دیں تاکہ میں ان کا غلام بن جاؤں، اس کے بدلہ میں اپنی ساری دولت تجھے بخش دوں؟ میں بہت زیادہ مال و دولت رکھتا ھوں، وہ سب لے لو اور میں تمہاری جگہ امام علیہ السلام کی خدمت کرسکوں، غلام نے کہا: میں امام علیہ السلام سے اس سلسلہ میںدریافت کرتا ھوں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 next