خدا کی معرفت اور اس کا حکیمانہ نظام



----------------------------------------

    ۔اصول  کافی․ج۳،ص۲۱۹

 Ø³Ú† نہیں کہتے ہیں اور ہمیشہ خدا Ú©Û’ بندوں Ú©Û’ سامنے ہاتھ پھیلا تے ہیں Û” مصیبتوں اور مشکلات میں امید رکھتے ہیں کہ ماں ،باپ ،بھائی،بہن اور دوست Ùˆ احباب ہماری مددکریں اور کبھی اپنی امید اور توقع  کا اظہار بھی کر دیتے ہیں۔

      پیغمبراسلام صلی  اللہ علیہ وآلہ وسلم تاکید فرماتے ہیں کہ صرف خدائے متعال سے درخواست کرو اور اسی سے مدد چاہو ۔اس Ú©Û’ بعد جناب ابو ذر Ú©Ùˆ قضاو قدر اور تقدیر ات الہی Ú©ÛŒ طرف توجہ دلاتے ہیں اس سے پہلے بھی اس Ú©Û’ بارے میں بحث ہوئی ہے ۔تقدیرات الہی اور قضاوقدر پراعتقاد Ú©Û’ فوائد میں سے ایک یہ ہے کہ اگر انسان Ú©Ùˆ آرام وآسائش ،دولت اور خوشحال کرنے والا کوئی واقع پیش آتاہے تو بہت زیادہ اترتا نہیںہے اسی طرح پریشانی اور ناگواری Ú©Û’ کوئی واقعات پیش آتے ہیں تو بہت زیادہ رنجیدہ اور کبیدہ خاطر نہیں ہو تاہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ جو Ú©Ú†Ú¾ پیش آتا ہے وہ تقدیرات الہی ہے، اس سے فرارنہیں کیاجاسکتا Û”

<مااصاب من مصیبة فی الارض ولا فی انفسکم الا فی کتاب من قبل ان نبراہا ان ذلک  علی اللّٰہ یسیر>  (حدید/Û²Û²)

زمین میں کوئی بھی مصیبت (قحط،آفت،فقروظلم)وارد ہوتی ہے یا تمہارے نفسسے تم کو پہچتی ہے تو دنیا میں وارد ہونے سے پہلے وہ کتاب الہی(لوح محفوظ)میں ثبتہوچکی ہے اوریہ خدا کے لئے بہت آسان شے ہے۔

یہ تصورنہ کیا جائے کہ خدائے متعال اپنے بے شماربندوں میں سے ہر بندہ Ú©Û’ لئے ،پوری تاریخ میں جو Ú©Ú†Ú¾ اس Ú©Û’ لئے واقع ہوا ہے یاواقع ہو گا وہ کس طرح مقدر کر تاہے !کیو نکہ یہ کام اسکے لئے آسان ہے جیسےہی وہ ارادہ کرتاہے تمام معلومات جو اس Ú©Û’ پاس موجود ہے لوح محفوظ میںبھی  در ج ہے۔پھر بعدوالی آیت میں اس مطلب Ú©ÛŒ دلیل یوں ذکرکرتا ہے:

<لکیلا تاسوا علی مافاتکم ولاتفرحوابما اتکم واللہ لا یحب Ú©Ù„ مختال فخور>    (حدید/Û²Û³)

یہ تقدیر اس لئے ہے کہ جوتمھارے ہاتھ سے نکل جائے اس کا افسوس نہ کرو اورجو مل جائے اس پر غرور نہ کرو کہ اللہ اکڑ نے والے مغرور افراد کوپسند نہیں کر تا ہے ۔

       تقدیرات الہی پراعتقاد Ú©Û’ من جملہ فوائد میں سے ایک یہ بھی ہے کہ انسان Ú©ÛŒ نظر ہمیشہ خدا پر ہو تی ہے،کیونکہ وہ جانتاہے کہ جس چیز کواس Ù†Û’ مقد ر بنایا ہے وہ اس میں تبدیلی لا سکتا ہے ،غیر از خدا دوسرے اس سلسلہ میںکچھ نہیں کرسکتے ہیں ،کہ کوئی ان سے امید رکھے ۔اگر اس Ú©Û’ لئے کوئی ناخوشگوار واقعہ اور مصیبت پیش آئے،تو وہ جانتا ہے کہ خدا Ù†Û’ اپنی حکمت Ú©Û’ پیش نظر اسے مقدر فرمایاہے ۔یا اگر اس سے کوئی چیز چھین Ù„ÛŒ جاتی ہے ،تو وہ جانتا ہے کہ وہ لوح محفوظ میں Ù„Ú©Ú¾ÛŒ گئی ہے اور خدا Ú©Û’ حکیمانہ تد بیر Ú©ÛŒ بنیاد پر اس قسم Ú©Û’ واقعات رو نما ہونے چاہئے ،اس لئے ناراض نہیں ہو تا ہے اور پھر بھی بارگا ہ الہی میں اپنے ہاتھ پھیلا تا ہے اور اس سے چاہتا ہے اس Ú©ÛŒ مشکلات اور گرفتاریوں Ú©Ùˆ دور کرے ۔اگر ہمیں کوئی نعمت عطا ہو تو ہمیں مست Ùˆ مغرور نہیں ہو  ناچاہئے اور خدائے متعال Ú©Ùˆ نہیں بھولنا چاہئے ،بلکہ اس حالت  میںبیشترخداکی طرف توجہ کریںاور اس نعمت Ú©Û’ عطاہونے پرشکر بجا لائیں اور بار گاہ الہی میںاپنی تواضع اور گدائی Ú©ÛŒ حالت Ú©ÛŒ حفاظت کریں  ØŒ نہ یہ کہ قارون Ú©Û’ مانندان نعمتوں کواپنی تلاش Ùˆ جستجو کا نتیجہ جان لیں :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next