اسلام اور سائنس



ویقول الذین آ منو الو لا نز لت سورة (ج) فا ذا انزلت سورة محکمة وذکر فیھا القتا ل رایت الذین فی قلو بھم مر ض ینظرو ں الیک نظر المغشی علیہ من الموت ۔۔ الخ ( محمد:۲۰ ٌ )

” اور مو من کھتے ھیں کہ ( جھا د کے لئے ) کوئی سورہ کیو ں نازل نھیں ھوتا لیکن جب کوئی صاف واضح معنی کا سورہ اور اس میں جھا دکا بیان ھوا تو جن لوگوں کے دلوں میں (نفاق کا )ھے تو تم ان کو دیکھو گے کہ تمھاری طرف اس طرح دیکھتے ھیں جیسے کسی پر موت کی بے ھوشی طاری ھے ۔

اس آیت میں ان کے نفاق کے اظھاران کی حرکت چشم سے واضح کیا گیا ھے اور اسی سورہ محمد میں ھے

ام حسب الذین فی قلوبھم مرض ان لن یخرج الله اضغانھم ۔۔۔الخ

”کیا وہ لوگ جن کے دلوں میں (نفاق کا مرض ھے) ۔ یہ خیال کرتا ھے کہ خدا ان کے دل کے کینوں کو کبھی ظاھر نھیں کرے گا ۔اور اگر ھم چاھتے تو ان لوگوں کو دکھا دیتے تم ان کی پیشانی ھی سے ان کو پھچان لیتے ۔اور تم ان کو ان کے انداز گفتگو ھی سے ضرور پھچان لو گے ۔اور خدا تمھارے اعمال سے واقف ھے “

علم معمہ

کسی نے حضرت علی (ع)سے دریافت کیا کہ قرآن حکیم میں معمہ کھاں ھے ۔ تو آپ نے فرمایا سورہ ھود میں ھے ۔ ما من دابة الا ھو اخذ بنا صیتھا ۔ الخ ”(ھود:۵۶)یعنی زمین پر جتنے چلنے والے جاندار ھیں سب کی پیشانی اسی کے دست قدرت میں ھے

مگر آیت لفظوں میں یہ خصوصیت ھے کہ ”دابھ“یعنی کوئی ایسا دابہ نھیں ھے کہ جس کی پیشانی کو ”ھو“نہ پکڑے ھو لفظ” ھو “

لفظ (دابھ)کی پیشانی یعنی (د)کو پکڑے ھوئے ھے اور ”ھو“کے ساتھ دال ملا دیں تو ”ھود“نبی کے نام کا معمہ حل ھوتا ھے ۔

پس اس آیت میں صاف ، واضح معمہ موجود ھے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 next