اسلام اور سائنس



محمد بن حسین بن عبد الصمد المعر وف شیخ بھا ئی : شیخ بھا ئی آپ کا لقب ھے اسی آپ مشھو ر ھیں آپ کی ولا دت بعلبک میں ۱۷ذی الحجہ ۹۸۳ہ ئمیں ھو ئی اور وفا ت ۱۲ شوال ۱۰۳۵ ہ اصفھا ن میں ھو ئی ۔ شیخ بھا ئی کو تفسیر و حدیث و تا ریخ کے ساتھ علم ھیئت میں بھی کما ل حا صل تھا ۔ آپ نے اس طرلا ب پر ایک رسالہ لکھا تھا ۔ قبلہ کی طر ف وسمت کے تعین پر ایک رسالہ ۔ اور ایک رسالہ سورج سے متعلق لکھا جس میں اس با ت کی و ضا حت کی تھی کہ ستا رے سورج سے نور اخذ کر تے ھیں اور ایک رسالہ عطا رو اور قمر کی ھیئت پر لکھا تھا ۔

ابو ریحا ن محمدابن احمد البیرو نی : ولا دت ۹۷۳ء میں ایران میں خوا رزم کے قریئے البیرون میں ھو ئی ۔ اور وفا ت ۱۰۴۸ ء غز نی میں ھو ئی ۔

البیرونی مختلف علوم کا ما ھر اور صف اول نما یا ں مسلم سا ئنسداں ھے ۔ علم طبیعا ت ، ھیئت و جغرا فیہ اور فلسفہ و حکمت اور ھندسہ و کیمیا اور آ ثا ر وقیمہ و تا ریخ و تمدن اور مسا حت وار ضیا ت غر ض کیئی علوم میں صا حب کما ل تھا ۔ یہ پھلا سا ئنسدان ھے کہ جس نے کھا کہ وادی سندہ کسی قدیم سمندر کے خشک ھو نے کا نتیجہ ھے کہ جو آ ھستہ آ ھستہ مٹی سے بھر گیا ۔ سنسکر ت ، نشر یا تی اور عبرا نی ز با نو ں کا بھی عالم تھا ۔ اور قو مو ں کے عرو ج و زوال اور تبا ھی و بر با دی کی دا ستا نیں اس کی تصانیف میں بکھر ی ھو ئی ھیں ۔ اور ۱۸۰ سے زاھد اس کی تصا نیف ھیں اور ۲۳ سال کی عمر میں علم و تحقیق کے کما ل کو پھنچ گیا تھا ۔ اس نے ۱۰۰۰ میں اپنی عظیم کتا ب آ ثا ر البا قیہ لکھی جسے اپنی سر پر ستی کر نے والے ھندستا ن کے با د شاہ قا بو س کے نا م سے معنون کی ۔

جر جا ن کے حکمر ان شمس المعا نی قا بو س ابن و شمگیر کے ھا ں قیا م کے دوران بھی تعمیر کی جھا ں ھمہ وقت تحقیق و تجر با ت میں مصر وف رھتا ۔ پھرجب محمودغزنوی نے خوارزم و جر جا ن اور اس کے گر د نواح پر حملہ کر کے تسلط قائم کر لیا تو البیرو نی کو ساتھ لے کر واپس غزنی آ گیا ۔ البیرو نی سے محمودغز نوی کے دربا ر کی رو نق بڑہ گئی ۔ قا نو ن مسعود ی سے معلوم ھو تا ھے کہ البیرونی نے ۴۱۵ہ تک کا عر صہ غز نی میں گزار ا اور وھا ں بھی ایک عظیم رصدگا ہ تعمیر کی جس میں ھیئت و بخو م کے آ لا ت دھوپ گھڑی ۔ اضطرلاب ، مقیا س الا ر تفا ع اور دور بین و غیرہ مو جود تھے ۔ البیرو نی نے علم ھیئت پر پندرہ کتب اور علم المنا ظر پر چا ر اور اوقا ت واز منہ پر پا نچ کتب اورد مدار ستا رے پر چا ر کتب اور احکا م النجوم بر سات کتب اور ھز ل و مزاح پر چودہ کتب اور عقا ئد وروا یا ت پر چہ کتب اور متفر فا ت پر با ئیس کتب تحریر کیں یہ وہ پھلا مسلم سا ئنسدان ھے کہ جس نے سب سے پھلے زمین کی گو لا ئی معلوم کی چنا نچہ جب محمود غزنوی ھندو ستا ن کی طرف بڑھا تو البیرو نی کو ساتھ لے پنجا ب میں ضلع جھلم کے علا قے میں نند نہ کے مقا م پر پھنچا تو البیرو نی کو یھا ں چھو ڑ کر ھندو ستا ن کی طرف بڑہ گیا ۔ تو ایک روز البیرو نی نے سیر وتفریح کے لئے جا تے ھو ئے دو مخرو طی پھا ڑیو ں کو دیکھا تو ایک پھاڑ ی پر چڑہ گیا اور اوپر جا کر بیٹہ کر کچہ حساب لکھنے لگا اوروھیں بیٹھے حساب کرتے ھوئے البیرونی نے زمین کی گولائی معلو م کرلی کہ جس کے مقابق تقر یباً پچیس ھزار میل ھے ۔ چنا نچہ ھزار سال قبل البیرو نی نے زمین کی جو گو لا ئی معلوم کی تھی اور مو جود وہ دور میں را کٹو ں کے ذر یعے زمین کاطوا ف کر کے جو گو لا ئی معلو م کی گئی ھے اس کے اور البیرو نی کی معلوم کی گئی گو لا ئی میں چند میل کا فرق ھے ۔

ابن رشد :

ولا دت ۵۱۴ہ اور وفا ت ۱۱۱۲ء قر طبہ میں ھو ئی اور چہ سال کی عمر میں قرآ ن حفظ کر لیا ۔ابن رشد کے کما ل میں اس کی بیو ی ھا جرہ نے بھی اھم کر دار اداکیا ۔ ابن رشد نے طب میں کتا ب الکلیا ت لکھی اور تیزاب ایجا د کیا جو آ گ کی طرح اشیا ء کو جلا دیتا ۔ اور اس سے لو ھا صا ف کیا جا سکتا تھا ۔ ابن رشد دار السطنت اشبیلہ میں مقیم ھو گیا تھا اور اسے خلیفہ ابن یو سف المو حد نے قا ضی القضا ة بنا د یا ۔ اس کے طلبا میں یو رپ کے عیسا ئی اور یھو د ی بھی تھے ۔ اس کی مشھو ر کتب کتا ب الر وح حیا ت بعد المو ت ، ما دہ عقل ، انسان ، کتا ب الکلیا ت ، منا قتبہ الفلا سفہ ، کتا ب الفصل ، المقا ل ، کتا ب کشف ، السنا بیج ، مذھب و فلسفہ میں ۔

اس نے فلسفہ پر ۲۸ کتب اور طب پر ۲۵ کتب اور فقہ واصو ل پر ۸ کتب اور علم کلا م پر ۶ کتب اور علم ھیئت پر ۴ کتب اور علم تجوید پر ۲ کتا بیں لکھیں ۔

اس نے ایک تجر بہ گا ہ بھی تعمیر کی تھی جھا ں وہ جا ندار و ں کے ڈھا نچو ں پر تحقیق کر تا تھا ۔ یو رپ کے علمی ترقی میں ابن رشد کی تصا نیف کا کا فی عمل دخل ھے ۔ یو رپ کے تما م فلسفی و سائنس دا نو ں نے اس کی کتا بوںکے مطا لعے سے عرو ج حا صل کیا اور ۶۸ سے زائد کتب آج بھی یو رپ میں مو جود ھیں ۔

ابو سعید بن احمد بن محمد بن جلیل ستجستا ئی :

ابو سعید احمد بن محمد بن عبد الجلیل ستجستانی ۔ ان کی ولا دت ۹۵۱ ء میں ھو ئی اور وفا ت ۱۰۲۲ ہ میں۷۳ برس کی عمر میں ھو ئی ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 next