اسلام اور سائنس



” اور آ سمان و زمین میں( خدا کی ) کتنی نشا نیا ں ھیں کہ جن سے وہ منہ پھیر کر گزر جا تے ھیں۔“

ارشاد نبو ی

حضرت عا ئشہ نے پیغمبر اکرم سے در یا فت کیا کہ لو گ دنیا میں کس بنا پر صا حب فضلیت ٹھھر تے ھیں ۔پیغمبر نے فر ما یا عقل سے ۔ عر ض کیا گیا اور آ خر ت میں کس بنا ء پر صا حب فضلیت ھو ں گے ۔ فر ما یا عقل سے ۔عر ض کیا گیا کہ کیا وہ اپنے اعما ل کے مطا بق جزا ء نھیں دیئے جا ئیں گے ۔ فر ما یا ھر چیز کے لئے ایک آ لہ و میزان ھے اور مو من کا آ لہ میزان عقل ھے اور ھر چیز کے لئے سواری ھے اور مو من کی سوا ری عقل ھے ۔ اور ھر شے کے لئے ایک ستو ن ھے اور دین کا ستو ن عقل ھے ۔ اور ھر قوم کا ایک داعی ھے اور عا بدو ں کا داعی عقل ھے اور ھر تا جر کی ایک متا ع ھے اور مجتھد ین کی متا ع عقل ھے ۔ اور ھر خرابے کے لئے ایک تعمیر ھے اور آ خرت کی تعمیر عقل ھے ۔اور ھر آ دمی اپنے پیچھے کو ئی یا د گا ر چھو ڑ تا ھے جس سے اسے یا د کیا جا تا ھے اور صد یقین کی یا د گا ر کہ جس سے ان کو یا د کیا جا تا ھے عقل ھے ۔اور ھر سفر کے لئے ایک زادھے اور مو منین کا زاد عقل ھے ( احیا ء العلو م ۔ غزائی (

ایک گھنٹہ حقا ئق کا ئنا ت میں غور وفکر کر نا ستر سال کی عبا دت سے افضل ھے ۔( حدیث (

ارشاد نبو ی

لا تقوم السا عة حتی تر وا امو را ً عظا ما لم تکو نو اترو نھا ولا تحدثون بھا انفسکم ۔( کتاب الفتن(

” قیا مت قائم نھیں ھو گی جب تک تم ایسے امو ر عظیم کو نہ دیکہ لو کہ جن کو تم نے کبھی نھیں دیکھا ۔اور نہ ھی ان کے با رے میں سو چا ھو گا ۔ ( پیغمبر اکرم (

پیغمبر اکرم نے دجا ل کا ذکر کر تے ھو ئے فر ما یا ۔

حتی ترو ن امور اً ینفا قم وتسا ء لو ن بینکم وھل کا ن بینکم وذکر لکم منھا ذکر او حتی تزو ل الجبا ل عن مرا تبھا ( مسند احمد ابن حنبل ج ۵(

” تما م ایسے امور دیکھو گے کہ جن کی قدر تمھا رے نز دیک بھت ھو گی اور تم آ پس میں یہ سوال کرو گے کہ کیا پیغمبر اکرم نے بھی ان کے بارے میں کچہ فر ما یا ھے ۔ اور جبکہ پھا ڑ اپنی جگہ سے ختم ھو جا ئیں گے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 next