اسلام اور سائنس



انھیں بھی ریا ضی اور علم ھیئت میں کما ل حا صل تھا ، انھو ں نے اپنی تدبیر و فراست اور عا لما نہ مضا مین سے ھلاکو خان کو علوم کی سر پر ستی پر آ ما دہ کر لیا تھا ۔ بغداد کے قریب میں ایک رصد گا ہ قا ئم کر ائی تھی ۔ اس کے بعد ایک کتب خا نہ قا ئم کیا تھا ۔ جس میں چا ر لا کہ کتابیں جمع ھو ئیں ۔ اشکال ھندی و ر یا ضی پر ان کی ایک مفصل اور ضخیم کتا ب پا ئی جا تی ھے اور علم منطق میں ان کی کتاب اساس الا قتبا س لا جواب کتا ب ھے ۔ اس کے علا وہ التذکر ة النصیر یہ ( فی علم الھیئتہ المحسطی ، تحریر اصول الھندستہ ( الاقلیدس ) ھیں ۔ ان کی وفا ت ۱۲۷۵ میں ھو ئی ۔

حکیم علی گیلا نی :

عھد اکبری کا سا ئنسداں ھے جس نے اپنے مکا ن کے صحن میں ایک حو ض بنا یا تھا جس کے اندر ایک کمرہ اس طرح بنا یا گیا تھا کہ ھر طرف سے پا نی میں غرق تھا اور پا نی سے ھو کر اس میں راستہ جا تا تھا ۔ لیکن پا نی کمرے کے اندر داخل نھیں ھو سکتا تھا ۔ اس کمرے کو جھا نگیر نے دیکھا تھا اور اس نے اپنی تز ک میں اس کا تذ کرہ کیا ھے ۔

فرا نس کے با د شاہ شارل مین کے پا س عبا سی خلیفہ ھا رو ن رشید نے تحفتہ ایک گھڑی بھیجی تھی جس میں جب ایک بجتا تو ایک سوار نمو دار ھو تا اور دو بجتے تو دو سوار نمودار ھو تے ۔اس طرح جتنے بجتے تھے اتنے ھی سوار نمو دار ھو تے ۔

ابو الفدا نا می مسلم سا ئنسداں نے جر ثقیل اور قطب نما ایجا د کیا ۔

محمد بن مو سی پھلا مسلم سائنس دان ھے کہ جس نے زمین کی پیما ئش کا طریقہ اور اس کے متعلق آ لا ت ایجا د کئے جس پر پو ری ار ضیا تی سائنس کا دار ومدار ھے ھو ا میں سب سے پھلے اڑ نے کا تجر بہ مسلم سائنسدان ابن قر نا س نے کیا اور دور بین مسلم سائنسدان ابولحسن نے ایجاد کی ۔

ابو القا سم اندلسی یہ عبا سی دور کا مسلم سائنسدان ھے کہ اس نے ھو ائی جھاز ایجاد کیا تھا ۔ جس میں اس نے مختصر سفر بھی کیا تھا ۔ مگر اسے آ گے تر قی نھیں دی جا سکی

قرآن حکیم کی شان اعجاز ی

قرآن حکیم آ خر ی صحیفہ آ سما نی اور پیغمبر خاتم کی تصدیق بنوة کا ابدی معجزہ ھے کہ جو الفا ظ و عبا رات ، معا نی و مطا لب اور علوم واسرار اور حقا ئق کا ئنا ت کی جا مع کتا ب ھے ۔ اس میں علم ما ضی و حا ل بھی ھے اور علم مستقبل بھی ھے اس میں تھذیب نفس ، تدبیر منزل اور سیاست مدن کے تما م اصول وقواعد کو سمو دیا گیا ھے ۔سما جی و سیا سی مسائل ھو ں ٰٓ ٰٓ یا اقتصادی پر یشانیا ں ھو ں سب کا حل اس کے دامن میں پنھا ں ھے ۔

جس طرح یہ کتا ب ایک جا مع ودائمی ضا بطہ حیا ت ھے اسی طر ح رھتی دنیا تک دنیا ئے عقل ودانش کے کئے چیلنج ھے کہ اگر تم کو اس کی جا معیت وشان اعجا ز ی اور کتا ب الھٰی ھو نے میں شک و شبہ ھے تو اس جیسی کو ئی کتا ب بنا لا ؤ یہ کتاب جھا ں ایک طرف سیرت و کر دار کے ھر پھلو میں حیا ت انسانی کی تعمیر و تکمیل کی جا من ھے ۔ تو دوسر ی طرف علوم و حقا ئق کا ئنا ت کی جا مع ھونے کے لحا ظ سے عقل انسانی کو علم و عر فا ن کی معرا ج تک پھنچا نے کی بھی ضامن ھے ۔ اس عالم رنگ و بو میں جو تبدیلیا ں رو نما ھو تی ھیں اور جو بھی علمی و عملی تخلیقا ت ظھور میں آ تی ھیں ان سب کا ذکر اس صحیفہ آ سمانی کے دامن میں مو جو د ھے ۔ خود خدا ئے کائنا ت کا ارشاد ھے کہ ”تبیاناً کل شیء “ یعنی اس کے دامن میں کا ئنا ت کی ھر شے کا بیا ن مو جود ھے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 next