عالم اسلام کے لئے وھابیت کے بدترین تحفے



تونے مسلمان کو قتل کیا ھے ؟اسامہ نے عرض کی : یا رسول اللہ(ص) وہ شخص اپنی جان بچانے اور مال کی حفاظت کی غرض سے اسلام کا اظھار کررھا تھا تو پیغمبر اسلام(ص)نے فرمایا:

” فَھَلاّ شَقَقتَ قَلبَہُ“ تو نے اس کے قلب کو تو چیر کر نھیں دیکھا تھا شاید وہ حقیقت میں مسلمان ھوگیا ھو۔

اسی مضمون Ú©ÛŒ دوسری روایت صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں نقل ھوئی Ú¾Û’ کہ خود اسامہ بن زید راوی ھیں وہ اس طرح بیان کرتے ھیں کہ ” رسول خدا(ص) Ù†Û’ ھمیں مقام ” جرقَہ“ بھیجااور جب Ú¾Ù… لوگ وھاں پھونچے اورصبح Ú©Û’ وقت ھمارا ان لوگوں سے مقابلہ ھوا اور ان لوگوں Ú©Ùˆ شکست دی اور باقی لوگ فرار ھوگئے تو Ú¾Ù… Ù†Û’ او رانصار میں سے ایک شخص Ù†Û’ اس فراری کا پیچھا کیا اور جیسے Ú¾ÛŒ Ú¾Ù… Ù†Û’ اسے پکڑا توفوراً ا سنے”  لاالہ الا اللّٰہ “زبان پر جاری کردیا یہ سن کر انصاری شخص Ù†Û’ اس Ú©Û’ قتل کا ارادہ بدل لیا لیکن میں Ù†Û’ Ø¢Ú¯Û’ بڑہ کر اپنے نیز Û’ سے قتل کردیا جب Ú¾Ù… لوٹ کر آئے تو یہ خبر اور صورتحال Ù¾Ú¾Ù„Û’ Ú¾ÛŒ پیغمبر (ص) تک پھونچ Ú†Ú©ÛŒ تھی۔

حضرت(ص) Ù†Û’ اسامہ Ú©Ùˆ دیکھتے Ú¾ÛŒ فرمایا :اے اسامہ تم Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ اللہ Ú©ÛŒ وحدانیت Ú©ÛŒ گواھی دینے Ú©Û’ باوجود قتل کرڈالا؟!  اسامہ کا بیان Ú¾Û’ کہ میں Ù†Û’ عرض کیا: یا رسول اللہ (ص)یہ شخص اس طرح سے اپنے Ú©Ùˆ قتل ھونے سے بچانا چاہتا تھا ،آنحضرت(ص) Ù†Û’ اپنے اس کلام Ú©Ùˆ بار بار دھرایا :” لا الہ الاّاللّٰہ “کھنے Ú©Û’ باوجود تم Ù†Û’ اسے قتل کردیا؟!  آنحضرت(ص) Ù†Û’ اس جملہ Ú©Ùˆ اس قدر دھرایا کہ میں Ù†Û’ تمنا Ú©ÛŒ کہ اے کاش میں اس حادثہ سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ مسلمان نہ ھوا ھوتا۔

اسامہ بن زید Ù†Û’ حضرت Ú©Û’ رویّہ سے جو مطلب اخذ کیا وہ یہ Ú¾Û’ کہ اسکے تمام اعمال نماز وروزہ جھاد وغیرہ اس گناہ Ú©Û’ خلع Ú©Ùˆ پورا نھیں کرسکتے اور گناہ Ú©Û’ بخشے نہ جانے کا خوف رھا،  اسی وجہ سے تمناکی کہ اے کاش اس حادثہ سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ مسلمان نہ ھوا ھوتااور اس حادثے Ú©Û’ بعد مسلمان ھوتا۔

ان آیات Ùˆ روایات سے یہ استفادہ ھوتا Ú¾Û’ کہ اگر کوئی اسلام کا اظھار کرے یعنی کلمہ شھادتین Ú©Ú¾Û’ تووہ مسلمان Ú¾Û’ اس Ú©Ùˆ کافرکھنا یا سمجھنا جائز نھیںھے، اگر ھمارے پاس صرف یھی آیات وروایات ھوتیں، تو مذاھب اسلامیہ اور مسلمانوں Ú©Ùˆ ایک دوسرے پر کفر کا فتویٰ لگانے سے روکنے Ú©Û’ لئے کا فی تھیں چونکہ جو شخص خودکو ” لا الہ الاّ اللّٰہ “ Ú©ÛŒ پناہ میں قرار دے وہ محترم Ú¾Û’  اوراسکی جان Ùˆ مال بھی محترم Ú¾Û’ بلکہ جو افراد اسی نیّت سے کلمہ شھادتین پڑھیں ان Ú©Û’ لئے تو اور زیادہ احترام ھونا چاہئے ،ان سے بغض Ùˆ عناد رکھنا سب وشتم کرنا، نیز ان کوکافر Ùˆ فاسق کھنا جائز نھیں حالانکہ اسی طرح Ú©ÛŒ بلکہ اس سے بھی صاف اور صریح الفاظ میں بہت سی روایتیں فریقین Ú©Û’ یھاں مختلف روایوں سے نقل ھوئی ھیں۔

ان میں سے ایک روایت یہ ھے نبی مرسل نے ارشاد فرمایا :

” َمن کَفََّرَ مُومِناً صَارَ کاَفِراً“ جو شخص کسی مومن کو کافر کھے وہ خو د کافر ھو جائیگا ۔

اور امام باقر علیہ السلام نے ارشاد فرمایا:

” مَا شَہِدَ رَجُلٌ عَلَی رَجلٍُ بِکُفرٍ قَطُّ الَابَاءَ بہ اَحَدِہِمَا اِن کَانَ شَہِدَبہ عَلیَ کَافِرٍ صَدَقَ وَ اِن کَانَ مُؤِمنًا رَجَعَ الکُفرُ اِلَیہِ فَاِیَّاکُم وَالطَّعنَ عَلَی المُوٴمِنِینَ“۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 next