او لواالعزم انبياء (ع)



صا حبانِ کتا ب او لو االعزم ا نبیاء (ع) کی رسالت کا دا ئرہ

اب سوا ل یہ ھے کہ آیا او لو ا العزم انبیاء (ع) کی رسالت (چا ھے وہ پا نچ افراد ھو ں یازیا دہ ) ساری دنیا کے لئے تھی یا ان میں سے ھر ایک نبی کسی خا ص قو م کے لئے رسول بنا کر بھیجا گیا تھا؟ جیسا کہ ھم پھلے بھی اشا رہ کر چکے ھیں اس میں کوئی شک نھیں کہ پیغمبر اسلام (ص)کی رسالت پوری دنیا کیلئے تھی ۔لیکن دوسرے اولوا العزم پیغمبروں کے بارے میںکیا کھا جائے ؟ اس سوال کے جواب میں اسلامی دانشمندوں نے دو بنیادی نظر یے پیش کئے ھیں :

الف:اولوا العزم انبیاء(ع) Ú©ÛŒ رسالت علمی رسالت نھیں تھی یعنی پور ÛŒ دنیا Ú©Û’ لئے وہ رسول    بنا کر نھیں بھیجے گئے تھے ۔مثال Ú©Û’ طور پر حضرت موسیٰ اور حضرت عیسیٰ علیھما السلام صرف بنی اسرائیل کیلئے نبی بنا کر بھیجے گئے تھے اور ان Ú©ÛŒ دعوت اسی قوم سے مخصوص تھی ۔بعض آیات سے بھی ان Ú©Û’ اس دعوے Ú©ÛŒ تاٴئید ھوتی Ú¾Û’ :

قر آن میں ارشاد ھو تا ھے :

< وَ رَسُوْلاً اِلیٰ بَنِیْ اِسْرَا ئِیْلَ ۔۔۔>[4]

”اور (عیسیٰ کو )اسے بنی اسرا ئیل کا رسو ل بنا ئے گا “

اور دوسرے مقا م پر ارشاد ھو تا ھے :

<وَ اِذْ قَالَ عِیْسیٰ ابْنُ مَرْیَمَ یَا بَنِیْ اِسْرَا ئِیْلَ اِنّیْ رَسُوْ لُ اللهِ اِلَیْکُمْ ۔۔۔>[5]

”اور جب عیسیٰ بن مر یم نے کھا اے بنی اسرا ئیل میں تمھا ری طرف الله کا رسول ھو ں “(۳)

مندجہ بالا آیات سے ظاھر ھوتا Ú¾Û’ کہ ان انبیاء (ع)Ú©ÛŒ رسالت پوری دنیا کےلئے نھیں تھی ۔اس بناء پر ایک پیغمبر Ú©Û’ آسمانی کتاب Ú©Û’ عالمی ھونے Ú©Û’ مابین کوئی لزوم نھیں پایا جاتا Û”    

ب۔دوسرے نظریہ Ú©ÛŒ بنیاد پر اولوا العزم انبیاء(ع) اور صاحبان کتاب دو طرح Ú©Û’ تبلیغی فرائض    حضرت موسیٰ علیہ السلام Ú©Û’ بارے میںبھی بہت سی آیات ھیں جو اس چیز پر دلالت کرتی ھیں کہ وہ خاص بنی اسرائیل Ú©Û’ لئے رسول بنا کر بھیجے گئے تھے مثال Ú©Û’ طور پر سوره اسراء Ú©ÛŒ دوسری آیت میں ارشاد خداوندی Ú¾Û’  :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next