او لواالعزم انبياء (ع)



ب:اختلاف Ú©ÛŒ دوسری قسم ان امور سے تعلق رکھتی Ú¾Û’ جھاں شرعی Ø­Ú©Ù… Ú©Û’ طورپر ایک دین میں بیان کیا ھوا قانون Ø­Ú©Ù… دوسرے دین میں نسخ کردیا گیا Ú¾Û’Û”Ú¾Ù… جانتے ھیں کہ بہت سے امور جو حضرت موسیٰ علیہ السلام اور ان Ú©ÛŒ موسوی شریعت Ú©Û’ زمانہ میں بنی اسرائیل پر حرام تھے وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام Ú©ÛŒ شریعت میں حلال ھوگئے ۔دوسرے لفظوں میں حضرت موسیٰ علیہ السلام Ú©ÛŒ شریعت Ú©Û’ بعض احکام حرمت حضرت عیسیٰ علیہ السلام Ú©Û’ آئین Ùˆ شریعت میں منسوخ کردیئے گئے ۔قرآن کریم حضرت عیسیٰ علیہ السلام Ú©ÛŒ زبانی جب آپ بنی اسرائیل Ú©Û’ درمیان مبعوث کئے گئے ،فرماتاھے             

<۔۔۔ وَلِاُُ حِلَّ لَکُمْ بَعْضَ الَّذِیْ حُرِّمَ عَلَیْکُمْ ۔۔۔>[6]

”۔۔۔اورمیں بعض ان چیزوں کو حلال قرار دوگاں جو تم پر حرام تھیں ۔۔۔“

اس طرح گذشتہ شریعت کے بعض احکام کا نئی شریعت میں نسخ کردیا جانابھی دو شریعتوں میں ایک قسم کے اختلاف کا باعث بنا ھے ۔

ج:اختلاف کی تیسری قسم ایسے مقامات سے تعلق رکھتی ھے جھاں کسی دین میں ایک حکم بنیادی طور پر جس وقت بیا ن کیا گیاھے اسی وقت سے اس کو ایک خاص گروہ یا خاص قوم سے اس طرح مخصوص کردیا گیا ھوکہ حتّیٰ اس حکم میں خود اس قوم کے معاصر دوسرے گروھوں یا قوموں کو شامل نہ کیا گیا ھو۔چنانچہ بنی اسرائیل پر حرام کی جانے والی بعض چیزیں اسی قسم کی تھیں :

قر آن کریم میں ارشا د ھو تا ھے :

<فَبِظُلْمٍ مِنَ الَّذِیْنَ ھٰا دُوْا حَرَّمْنَا عَلَیْھِمْ طَیِّبَاتٍ اُحِلَّتْ لَھُمْ ÙˆÙŽ بِصَدِّ ھِمْ عَنْ سَبِیْلِ اللهِ کَثِیْراً .ÙˆÙŽ اَخْذِ ھِمُ  الرِّ بٰا وَقَدْ نُھُوْا عَنْہُ ÙˆÙŽ اَکْلِھِمْ اَمْوَا Ù„ÙŽ النَّا سِ بِا لْبَا طِل  ÙˆÙŽ اَعْتَدْ نَالِلْکَا فِرِ یْنَ مِنْھُمْ عَذَا باً اَلِیْماً>[7]

”پس ان یھو دیو Úº Ú©Û’ ظلم Ú©ÛŒ بنا Ø¡ پر Ú¾Ù… Ù†Û’ جن پا کیزہ چیزو Úº Ú©Ùˆ حلال کر رکھا تھا ان پر حر ا Ù…   کر دیا اور ان Ú©Û’ بہت سے لو Ú¯Ùˆ Úº Ú©Ùˆ را ہِ خدا سے رو Ú©Ù†Û’ Ú©ÛŒ بنا پر ۔اور سود لینے Ú©ÛŒ بناء پر جس سے انھیں روکا گیا تھا اور ناجائز طریقہ سے لوگوںکا مال کھانے Ú©ÛŒ بناء پر ۔اور Ú¾Ù… Ù†Û’ کافروں Ú©Û’ لئے بڑا دردناک عذاب مھیا کیا Ú¾Û’ “

جیسا کہ آپ نے ملاحظہ کیا ان آیات میں بظاھر (من الذین ھادوا )سے یہ پتہ چلتاھے کہ بعض حلال امور کا حرام کھا جانامخصوص طور پر بنی اسرائیل سے تعلق رکھتا ھے اور ان کے درمیان عام طور پر رائج بعض گناہ(جیسے ظلم و ستم کرنا اور سود لینا)اس کا سبب بنے تھے ۔اس بناء پراگر اسی زمانہ یا اس کے بعد والے زمانوں میں کوئی پیغمبر کسی دوسری قوم میں مبعوث کیا جائے گا تو اسکی شریعت میں یہ چیز حرام نھیں ھوگی ۔

یھاں یہ بات بیان کردینا ضروری ھے کہ اختلاف کی آخری دو قسموں کے درمیان بہت باریک فرق ھے۔دوسری قسم کے اختلافا ت ھمیشہ دو مختلف زمانوں کے لحاظ سے رو نما ھوئے ھیں کیونکہ اس کے ذیل بھی وہ مقامات آتے ھیں کہ جھاں ایک حکم کسی مخصوص شریعت میں ایک خاص زمانہ کیلئے بنایا جاتاھے اور کچھ مدت گذر جانے کے بعد وہ حکم دوسری شریعت میں منسوخ ھوجاتاھے۔لیکن تیسری قسم کا اختلاف ایک زمانہ میں بھی اس طرح واقع ھوسکتا ھے کہ فرض کیجئے دو شریعتیں ایک دوسرے کی معاصرھیں اور ان میں سے ایک شریعت میں ایسا حکم موجود ھے جو کسی ایک قوم سے مخصوص ھے لیکن دوسری شریعت میں (جو دوسری قوم کیلئے نازل ھوئی ھے )وہ حکم نھیں پایا جاتا



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next