حجة الوداع کی تفصیل



شوریٰ کا نظام

عمر کے مرض میں شدت آتی گئی تو وہ امت قیادت کو سونپنے کی فکر میں پڑگئے تو اس کی پارٹی کے وہ افراد جنھوں نے خاندان نبوت سے امت کی رھبری کو باھر نکالنے میں مدد کی تھی اس نے اُن سے کف افسوس ملتے ھوئے کھا :اگر ابو عبیدہ زندہ ھوتا تو میں اسے خلیفہ بناتا چونکہ وہ امت کا امین تھا اور اگر سالم مو لا ابو حذیفہ زندہ ھوتا تو اس کو خلیفہ بنا دیتا کیونکہ وہ اللہ سے بہت زیادہ لو لگاتا تھا۔

جب Ú¾Ù… تاریخ اسلام Ú©Û’ اوراق الٹتے ھیں تو نہ تو ھمیں ابو عبیدہ کا تاریخ میں Ú©Ùˆ ئی کارنامہ  دکھائی دیتاھے اور نہ Ú¾ÛŒ اس Ú©ÛŒ عالم اسلام میں Ú©Ùˆ ئی خدمت دکھا ئی دی Û”

لیکن ھاں سالم مو لا ابو حذیفہ کی کمینہ پن کر نے کی عادت تھی ،ھاں ،اسی نے تو مو لا ئے کائنات کے بیت الشرف پر حملہ کرنے کا کردار ادا کیا تھا ۔۔۔ان حوادث کا گروھی اور تقلیدی تعصبات سے ہٹ کر جائزہ لینا چاہئے تاکہ مسلمانوں کو صحیح حالات کا علم ھو جائے ۔

بھر حال عمر نے شوریٰ کے نظام کی بنیاد رکھی ،جس نظام کا مھمل ھونا کسی پر مخفی نھیں ھے ، الغرض انھیں امام(ع)کو خلافت سے دور رکھنا تھا لہٰذا انھوں نے قرشیوں کو خوش رکھنے کےلئے امام امیر المو منین(ع) سے بغض و کینہ و عناد رکھنے والے اموی خاندان کے سردار عثمان بن عفان کو خلافت دیدی ۔

بھر حال شوریٰ Ú©Û’ نظام Ú©Û’ تقاضے Ú©Û’ مطابق عثمان Ù†Û’ امت Ú©ÛŒ قیادت قبول کرلی،وہ نظام  جس سے مسلمان ھمیشہ Ú©Û’ لئے فتنہ Ùˆ فساد اور عظیم شر Ù‘ میں مبتلا ھوگئے ،ھم Ù†Û’ اس نظام Ú©Û’ متعلق اپنی کتاب”حیاةالامام امیر المو منین(ع)“میں مو ضوع Ú©Û’ اعتبار سے تذکرہ کیا Ú¾Û’ اور اب Ú¾Ù… سر سری طور پر ان واقعات Ú©Ùˆ پیش کرتے ھیں Û”

عثمان کی حکومت

جمھور مسلمین نے بڑے ھی اضطراب اور نا پسندی کے ساتھ عثمان کی حکومت تسلیم کر لی، مسلمانوں کو یہ یقین تھا کہ عثمان حکومت پا کر اپنے خاندان کو ھی کامیاب و کامران کر سکتا ھے چونکہ عثمان کا خاندان مسلسل اسلام کے خلاف بر سر پیکار رھا تھا اور طرح طرح کی سا زشیں رچتا رھا تھا،اور دوزی نے یہ مشاھدہ کرھی لیا ھے کہ اموی لوگ صرف اسی جماعت یا گروہ کی مدد کرتے ھیں جن کے دل اسلام کے بغض سے لبریز ھوں ۔[29]

بھر حال عثمان نے جان بوجھ کر حکومت کے تمام کا م کاج امویوں کے سپُرد کر دئے ،عام طورپر اقتصاد کو اپنی مصلحتوں کے مد نظر قرار دیا ،بنی امیہ نے عام اقتصاد کو اپنے اس نظام کی تعمیر کےلئے استعمال کیاجس کو اسلام نے فنا کر دیا تھا ۔جس سے عثمان کی شخصیت و حکومت کمزور ھو گئی ،وہ اس کو ناپسند کر نے لگے ،امام(ع) کی تعبیر کے مطابق وہ لوگ چیخنے چلانے لگے :”یَخْصِمُوْنَ مَالَ اللّٰہِ خِصْمَةَ الاِبِلِ نِبْتَةَ الرَّبِیْعِ “ ”وہ بیت المال کو اس طرح چرنے لگے جس طرح اونٹ مو سم بھار کی گھاس کو چرتا ھے “،اس سے قبیلوں میں فقروغربت پھیل گئی جو اس کی حکومت کے خاتمہ کا سبب بنی ۔

اس کی حکومت کے سلسلہ میں ایک اھم بات یہ ھے کہ اس نے اسلامی ممالک کو بنی امیہ اور ابو معیط کی اولاد سے منسوب کردیا تھا جن کو حکومت چلانے کی کو ئی خبر نھیں تھی ان میں سے بعض بڑے گناھوں کے مرتکب ھوئے ،اس نے ولید بن عقبہ کو کوفہ کا والی بنادیاجو اپنی پوری رات یھاں تک کہ صبح تک گویّوں کے ساتھ نشہ کی حالت میں گذارتا تھا ،اس نے لوگوں کو صبح کی نماز چار رکعت پڑھا ئی اور اس نے نماز رکوع و سجود کی حالت میں کھا : میں نے شراب پی ھے اور مجھے شراب پلا ئی گئی ھے ،اس کے بعد محراب میں ھی شراب کی قے کردی ، اس کے بعد سلام پھیر کر نمازیوں کی طرف رُخ کر کے کھا :کیا اور پڑھا ؤں ؟ابن مسعود نے اس کو جواب دیتے ھوئے کھا : نھیں ،خدا تمھاری نیکی میں اضافہ نہ کرے اور نہ اس شخص کی نیکی میں اضافہ کرے جس نے تمھیں ھمارے پاس بھیجا ھے ،اس نے اپنی جو تی اٹھا کر اس کے منھ پر ماری ،لوگوں نے اس پر کنکریاں برسائیں وہ قصر میںداخل ھو گیا جبکہ اس پر کنکریاں پڑ رھی تھیں وہ اپنی رسوا ئیوں اور دین سے دور ی میں مدھوش تھا۔[30]

حطیہ جرول عبسی کا کھنا ھے :

شَھِدَ الحَطِیْئَةُ یَومَ یَلْقیٰ رَبَّہُ



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 next