شیعوں کی ابتدا کهاں سے اور کیسے؟



خدایا انھوں نے میرے شیعوںکو قتل کردیا، تو بھی انھیں قتل کر“[53]

حتیٰ دشمنان حضرت علی(علیہ السلام) بھی اس زمانہ میں آپ کی پیروی کرنے والوں کو شیعہ کھتے تھے، چنانچہ جب عائشہ و طلحہ و زبیر نے مکہ سے سفر عراق کی طرف سفر کیا تو آپس میں گفتگوکی اور کھا:

”بصرہ چلیں گے اور حضرت علی(علیہ السلام) کے عاملین کو وھاں سے باھر نکالیں گے اور ان کے شیعوں کو قتل کریں گے۔[54]

بھر حال حقیقت تشیع وھی حضرت علی(علیہ السلام) سے دوستی و پیروی اور آ پ کو افضل وبرتر اور مقدم قرار دینا ھے جوکہ زمانہ پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مربوط ھے،آنحضر ت صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اپنی احادیث و اقوال میں لوگوں کو حضرت علی(علیہ السلام) اورآپ کے خاندان کی دوستی و پیروی کا حکم دیا۔

منجملہ غدیر خم کا واقعہ ھے جیسا کہ ابن ابی الحدید معتزلی کھتے ھیں: یہ روایات، ان لوگوں نے نقل کی ھیں جنھیں رافضی اور شیعہ ھونے سے کسی نے بھی متھم نھیں کیاھے یھاں تک کہ وہ دوسروں کی نسبت حضرت علی(علیہ السلام) کی افضلیت و برتری اور تقدم کے قائل بھی نھیں تھے۔[55]

ھم اس سلسلہ کی بعض احادیث کی طرف( مزید) اشارہ کرتے ھیں:

بریدہ اسلمی کھتے ھیں:

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: خدائےتعالیٰ نے مجھے چار لوگوں سے دوستی کرنے کا حکم دیا ھے اور مجھ سے فرمایا ھے: میں بھی انھیں دوست رکھتا ھوں، لوگوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کا نام بتائے؟

آنحضرت نے تین بار فرمایا: ”علی(علیہ السلام) “اور پھر ابوذر، مقداد اور سلمان فارسی کا نام لیا۔[56]

 Ø·Ø¨Ø±ÛŒ جنگ احد Ú©Û’ سلسلہ میں بیان کرتے ھیں کہ رسو Ù„ خدا(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم) Ù†Û’ فرمایا:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 next