حضرت محمد مصطفی (ص) خاتم الانبیاء کی نبوت



ہشام کہتے ھیں کہ اسی موقع پر حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام وھاں سے گذرے، ان لوگوں کو دیکھا تو آپ نے اس آیت کی تلاوت فرمائی:

<قُلْ لَّئِنِ اجْتَمَعَتِ الْاِنْسُ وَالْجِنُّ عَلیٰ اَنْ یَّاتُوْا بِمِثْلِ ہَذَا الْقُرْآنِ لاٰیَاتُوْنَ بِمِثْلِہِ وَلَوْکَانَ بَعْضُہُمْ لِبَعْضٍ ظَہِیْراً>[22]

”(اے رسول) تم کہہ دو کہ اگر ساری دنیا کے آدمی اور جن اس بات پر اکھٹا هوں کہ اس قرآن کا مثل لے آئیں تو (غیرممکن)، اس کے برابر نھیں لاسکتے اگرچہ اس کوشش میں ایک ایک کا مددگار بھی بنے۔“

قارئین کرام !     ھمیشہ دشمنان دین چاھے وہ کسی بھی عقیدہ، نظریات اور فلسفہ Ú©Û’ ماننے والے هوں Ø› ان کا یہ وطیرہ رھا Ú¾Û’ کہ اس معجزہ (قرآن کریم) Ú©Û’ اعجاز میں Ø´Ú© وتردید ایجاد کریں اور ھمیشہ اسلام دشمن طاقتوں Ù†Û’ سازش کرکے حملہ کئے ھیں اور اپنی پوری طاقت صرف کردی تاکہ اپنے شوم اہداف میں کامیاب هوجائیں، جیسا کہ تاریخ Ú©Û’ اوراق پر ان حملوں Ú©ÛŒ تعدادبے شمار ملتی Ú¾Û’Û”

 Ø§Ø³ سلسلہ میں ایک اور اعتراض کیا جاتا Ú¾Û’ کہ قرآن مجید Ú©ÛŒ آیات میں تناقض اور تضاد پایا جاتا Ú¾Û’ جو اعجاز قرآن Ú©Û’ منافی Ú¾Û’ اور ان Ú©Û’ گمان Ú©Û’ مطابق یہ قرآن انسان Ú©ÛŒ صفت Ú¾Û’ اور کلام الٰھی نھیں Ú¾Û’ØŒ چنانچہ اپنے اعتراض Ú©ÛŒ دلیل میں قرآن مجید Ú©ÛŒ درج ذیل آیت پیش Ú©ÛŒ Ú¾Û’ کہ خداوندعالم Ù†Û’ ارشاد فرمایا:

<آیَتُکَ اَلَّا تَکُلِّمَ النَّاسَ ثَلاثَةَ اَیَّامٍ اِلّٰا رَمْزاً >[23]

”تمھاری نشانی یہ ھے کہ تم تین دن تک لوگوں سے بات نہ کرسکو گے مگر اشارہ سے۔“

کہ یہ آیہ کریمہ دوسری آیت کے مخالف ھے جس میں خداوندعالم نے ارشاد فرمایا:

<آیَتُکَ اَلَّا تَکُلِّمَ النَّاسَ ثَلاثَ لَیَالٍ سَوِیًّا>[24]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next