حضرت محمد مصطفی (ص) خاتم الانبیاء کی نبوت



”تاکہ میں تمھیں اور جس کے پاس اس کی خبر پهونچے، ڈراوٴں“

<قُلْ یَا اُیُّہَا النَّاسُ اِنِّمَاْ اَنَا لَکُمْ نَذِیْرٌ مُبِیْنٌ>[5]

”(اے رسول) کہہ دو کہ لوگو! میں تو صرف تم کو کھلم کھلا (عذاب سے) ڈرانے والا هوں“

قارئین کرام !    یہ تمام آیات متفقہ طور پر اس بات Ú©ÛŒ طرف اشارہ کرتی ھیں کہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلمتمام لوگوں Ú©Û’ نبی ھیں، چاھے وہ آپ Ú©ÛŒ بعثت Ú©Û’ وقت موجود هوں یا آپ Ú©Û’ بعد پیدا هوںگے، چاھے وہ جزیرة العرب میں هوں یا دوسرے ممالک میں۔

اور یہ ایک ایسا امتیاز ھے جو آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلمسے پھلے کسی نبی یا رسول کو نھیں دیا گیا کیونکہ آپ سے پھلے انبیاء (ع) کسی خاص گروہ یا خاص طائفہ کے نبی هوتے تھے وہ بھی خاص زمانہ میں جیسا کہ قرآن مجید نے واضح طور پر اشارہ کیا ھے:

< لَقَدْ اٴَرْسَلْنَا نُوْحاً اِلٰی قَوْمِہِ>[6]

”ھم نے جناب نوح کو ان کی قوم کے پاس (رسول ) بناکر بھیجا“

<وَاِلٰی ثَمُوْدَ اٴَخَاہُمْ صَالِحاً>[7]

”اور ھم نے قوم ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو (رسول بنا کر بھیجا“

<وَلَقَدْ اٴَرْسَلْنَا مُوسَیٰ بِآیَاتِنَا إِلَی فِرْعَوْنَ وَمَلَئِہِ >[8]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next