حضرت محمد مصطفی (ص) خاتم الانبیاء کی نبوت



<فَاِذَا بَرِقَ الْبَصَرُ وَخَسَفَ الْقَمَرُ وَجُمِعَ الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ  یَقُوْلُ الْاِنْسَانُ یَوٴمَئِذٍ اَیْنَ الْمَفَرُّ> [37]

(جب آنکھیں چکاچوند هوجائیں گی اور چاند میں گہن لگ جائے گا اور سورج اور چاند اکھٹا کردئے جائیں گے تو انسان کھے گا: آج کھاں بھاگ کر جاؤں)

قرآن مجید Ú©Û’ انھی علمی اشاروں میں سے ایک یہ Ú¾Û’ جس Ú©Ùˆ قرآن مجیدنے بیان     Ú©ÛŒØ§ Ú¾Û’:

<وَاٴَوْحٰی رَبُّکَ اِلَی النَّحْلِ اَنٍ اتَّخِذِیْ مِنَ الْجِبَالِ بُیُوْتاً وَمِنَ الشَّجَرِ وَمِمَّاْ یَعْرِشُوْنَ>[38]

”اور (اے رسول) تمھارے پروردگار نے شہد کی مکھی کے دل میں یہ بات ڈال دی کہ تو پھاڑ وںاور درختوں اوروہ لوگ جو اونچے اونچے مکان بناتے ھیں ان میں اپنے چھتے بنا۔“

جیسا کہ ماھرین علم کاکہنا ھے کہ شہد کی مکھی نے سب سے پھلے پھاڑوںمیں اپنا گھر بنانا شروع کیا اور یہ زیادہ تر وھیں پر اپنا گھر بنا کر زندگی کرتی ھیں اور اسی میں زاد ولد کرتی ھیںلیکن وھاں پر موجود بعض پریشانیوں کی بنا پر وھاں سے منتقل هوکر درختوں میں اپنا گھر بنایا درختوں کو اس وجہ سے انتخاب کیا کیونکہ اس میں سوراخ اور کھوکھلی جگہ هوتی ھیں تاکہ ان میں آرام سے زندگی گذار سکیں۔

اور جب انسان نے (دوسرے جانوروں کے گھروں کو دیکھ کر ) اپنے لئے گھر بنانا چاھا تو پھلے گھر بالکل اسی طرح هوتے تھے جیسے جانوروں کے، شروع میں تو یہ گھر مٹی کے بنائے گئے اور

پھر ان کو خوبصورت بنانا چاھا تو لکڑی سے بنائے جانے لگے اسی طریقہ سے ان میں ترقی هونے لگی اور آج یھاں تک پهونچ گئے ھیں (کہ بڑے بڑے شھروںمیں بڑی بڑی عمارتوں کی بھر مار ھے)۔

 Ù¾Ø³ شہد Ú©ÛŒ مکھیوں کا پھاڑ میں گھر بنانااور پھر ان کا درختوں کا انتخاب کرنا اور ان Ú©Ùˆ دیکھ کر انسانوں کا گھر بنانا ان تمام چیزوں Ú©Û’ بارے میں قرآن کریم Ù†Û’ گفتگو Ú©ÛŒ Ú¾Û’ [39]

ان ھی علمی حقائق میں سے جن کے بارے میں قرآن مجید نے خبر دی ھے زمین سے متعلق ھے جو ماضی قریب کی صدیوں تک مجهول رھا ۔اور وہ یہ ھے کہ زمین میں سوراخوں کے ذریعہ هوا داخل هوتی ان ھی علمی حقائق میں سے جن کے بارے میں قرآن مجید نے خبر دی ھے زمین سے متعلق ھے جو ماضی قریب کی صدیوں تک مجهول رھا ۔اور وہ یہ ھے کہ زمین میں سوراخوں کے ذریعہ هوا داخل هوتی بلکہ زمین کے یھی سوراخ اور ان کا اندازہ بھی سب سے اھم سبب ھے جس کی وجہ سے زمین مختلف هوتی ھیں کہ بعض زمین سخت هوتی ھیں اور بعض بھوڑ (ریتیلی زمین )، اور یہ بات ابھی کچھ دن پھلے ھی کشف هوئی ھے کہ زمین میں سوراخ هوتے ھیں اور ان میں هوا هوتی ھے اور جب زمین پر بارش هوتی ھے تو اس هوا کی جگہ وہ پانی بھر جاتا ھے اور جیسا کہ علم کیمیا نے کشف کیا ھے کہ مٹی پانی کے ذریعہ پھیل جاتی ھے اور خشک هونے سے سمٹ جاتی ھے اور جب زمین کے سوراخ میں پانی بھر جاتا ھے تو مٹی کے اجزا ء پانی بھرنے سے متحرک هوجاتے ھیں چنانچہ جب زمین پر بارش هوتی ھے تو زمین حرکت میں آجاتی ھے اور اپنے اندازہ سے زیادہ هوجاتی ھے زمین کی اس حرکت کو اس وقت دیکھا جاسکتا ھے جب اس میں پانی بھر جائے اسی طرح اس کے اندازہ کو بھی ملاحظہ کیا جاسکتا ھے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next