حضرت محمد مصطفی (ص) خاتم الانبیاء کی نبوت



دوسرے یہ کہ عقلِ بشری کے ساتھ ساتھ آسمانی ادیان نے بھی رشد وترقی کی ھے، (جیسا کہ ھم جانتے ھیں) جس طرح ایک بچے کی معلومات میں اضافہ هوتا ھے اور اس کی عمر میں اضافہ هوتا ھے روز بروز اس کے علم وعقل اور قابلیت میں اضافہ هوتا رہتا ھے یھاں تک کہ وہ اپنے نظریات اور افکار پراعتقاد کرلیتا ھے، (مثلاً پھلے بچہ ایک کھیل کو اپنے لئے صحیح اور ضروری سمجھتا ھے لیکن جب وہ باشعور هوجاتا ھے تو اس کھیل کو عبث اور بے هودہ سمجھتاھے۔)

بالکل یھی حال آسمانی ادیان کا بھی ھے جو ھر زمانہ اور ھر قوم کے لئے نازل هوئے ھیں اور ھر قوم کی مصلحتوں کے لحاظ سے احکام جاری کرتا ھے اور اس زمانہ کے فکری او رپختہ نظریات کے ساتھ ساتھ چلتا ھے، یھاں تک کہ شریعت اسلام میں اس بلندی پر پهونچا جس کو خداوندعالم نے اختیار اور پسند کرلیا، اور زمانہ اور عقلی رشد کی بلندی پر پہنچے هوئے تمام انسانوں کے لئے یہ شریعت مشعل راہ بن گئی۔

اس کے معنی یہ نھیں ھیں کہ خداوندعالم مصلحتوں سے جاھل تھا یا اس کے لئے کوئی ایسی چیز کشف هوئی ھے جو پھلے کبھی معلوم نہ تھی۔

ان باتوں Ú©Û’ علاوہ خود توریت میں ایسی بہت سی چیزیں موجود ھیں جو وقوع نسخ پر دلالت کرتی ھیں مثلاً حضرت آدم Ú©ÛŒ شریعت میں ایک شخص کا دو بہنوں سے ایک ساتھ نکاح کرنا جائز تھا لیکن یھی کام شریعت جناب موسیٰ علیہ السلام میں حرام قرار دیدیا گیا، جس طرح جناب نوح  (ع) Ú©ÛŒ شریعت میں ختنہ کرنے میں بڑے هونے تک تاخیر کرنا جائز تھا لیکن حضرت موسی (ع)Ú©ÛŒ شریعت میںاس تاخیر Ú©Ùˆ حرام کردیا گیا، اسی طرح دوسرے واقعات بھی موجود ھیں۔

ان تمام باتو ںکے پیش نظر نسخ کو محال قراردینا صحیح نھیں ھے اور نہ ھی ان کے پاس کوئی مستحکم دلیل ھے جس پر اعتماد کیا جاسکے، لہٰذا یهودیوں کا یہ گمان خود ان کی کتاب توریت اور حکم عقل کے ذریعہ باطل ومردود ھے:

<وَلَنْ تَرْضیٰ عَنْکَ الْیَهودُ وَلَا النَّصَاریٰ حَتّٰی تَتَّبِعَ مِلَّتَہُمْ قُلْ اِنَّ ہُدَیٰ اللّٰہِ هو الْہُدیٰ>[11]

”اور (اے رسول) نہ تو یهودی کبھی تم سے رضامند هونگے نہ نصاریٰ یھاں تک کہ تم ان کے مذھب کی پیروی کرو، (اے رسول) ان سے کہہ دو کہ بس خدا ھی کی ہدایت تو ہدایت ھے“

< وَمَنْ یَبْتَغِ غَیْرَ الْإِسْلاَمِ دِینًا فَلَنْ یُقْبَلَ مِنْہُ وَهو فِی الْآخِرَةِ مِنْ الْخَاسِرِینَ >[12]

”اور جو شخص اسلام کے سوا کسی اور دین کی پیروی کرے تو اس کا وہ دین ھرگز قبول ھی نہ کیا جائے گا“

قارئین کرام !    جیسا کہ Ú¾Ù… Ù†Û’ Ù¾Ú¾Ù„Û’ بھی عرض کیا کہ کسی بھی نبی کا دعویٰ نبوت اس وقت صادق هوسکتا Ú¾Û’ جب وہ کوئی معجزہ پیش کرے ایسا معجزہ جس Ú©ÛŒ مثال پیش کرنے سے بشر   قاصر هو۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next