آیہٴ اکمال کی وضاحت



”یہ لوگ چاہتے ھیں کہ نور خدا Ú©Ùˆ اپنے منھ سے پھونک مار کر بھجا دیں حالانکہ خدا اس Ú©Û’ علاوہ Ú©Ú†Ú¾ ماننے Ú©Û’ لئے تیار نھیں Ú¾Û’ کہ وہ اپنے نور Ú©Ùˆ تمام کر دے، چاھے کافروں Ú©Ùˆ یہ کتنا Ú¾ÛŒ بُرا کیوں نہ لگے۔“ 

۲۔ جب انھوں نے یہ دیکھ لیاکہ دین کی جڑیں اکھاڑنے اور دین کا چراغ بجھانے میں کامیاب نہ ھو پائیں گے تو انھوں نے کوشش کی مسلمانوں کو ان کے دین سے گمراہ کردیں، چنانچہ خداوندعالم کا فرمان ھے:

<لاَیَزَالُونَ یُقَاتِلُونَکُمْ حَتَّی یَرُدُّوکُمْ عَنْ دِینِکُمْ إِنْ اسْتَطَاعُوا۔۔۔>[55]

”اور یہ کفار برابر تم سے جنگ کر تے رھیں گے یھاں تک کہ ان کے امکان میں ھو تو تم کو تمھارے دین سے پلٹا دیں۔“

اور یہ ثقافتی اور فوجی کوشش صرف مشرکین سے مخصوص نھیں ھے بلکہ اھل کتاب بھی اس کوشش میں شریک تھے:

<وَدَّ کَثِیرٌ مِنْ اٴَہْلِ الْکِتَابِ لَوْ یَرُدُّونَکُمْ مِنْ بَعْدِ إِیمَانِکُمْ کُفَّارًا حَسَدًا >[56]

”بہت سے اھل کتاب یہ چاہتے ھیں کہ تمھیں بھی ایمان کے بعد کافر بنا لیں وہ تم سے حسد رکھتے ھیں۔“

Û³Û” گزشتہ دونوں منصوبوں میں ناکامی Ú©Û’ بعد انھوں Ù†Û’ مسلمانوں Ú©Ùˆ یھود Ùˆ نصاری Ú©ÛŒ طرف مائل کرنے اور ایک ایسا دین بنانے Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ  جو لوگوں Ú©ÛŒ دین پسندی Ú©Ùˆ قانع کرسکے، اسی وجہ سے انھوں Ù†Û’ لوگوں Ú©Ùˆ اس کام Ú©ÛŒ دعوت دیتے ھوئے کھا:

< یَدْخُلَ الْجَنَّةَ إِلاَّ مَنْ کَانَ ہُودًا اٴَوْ نَصَارَی>[57]

”(یہ یھودی کہتے ھیںکہ) کہ جنت میں یھودیوں اور عیسائیوں کے علاوہ کوئی داخل نہ ھوگا۔“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next