آیہٴ اکمال کی وضاحت



دوسرے: امامت و ولایت کے لئے حضرت علی علیہ السلام کے انتخاب کے ذریعہ نبوت بھی اپنے کمال کی منزل کو طے کرنے لگی اور اس کی وجہ سے دین کامل اور تمام ھوگیا۔

تیسرے: خداوندعالم کی نعمتیں، امامت اور رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے بعد جانشین منصوب کرنے سے کامل ھوگئیں۔

چوتھے: اس میں کوئی Ø´Ú© نھیں Ú¾Û’ کہ اسلام، امامت اور آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©Û’ بعد  رھبری Ú©Û’ بغیر ایک عالَمی دین نھیں ھوسکتا تھا۔

لفظ ”الیوم“ کے استعمالات

”یوم“ پانچ معنوں میں استعمال ھوا ھے:

۱۔ طلوع فجر سے غروب آفتاب تک کی مدت کو یوم کھا جاتا ھے، لہٰذا یوم کے معنی دن کے ھیں اور رات کے مقابل بولا جاتا ھے۔ جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد ھوتا ھے:

<۔۔۔إِذْ تَاٴْتِیہِمْ حِیتَانُہُمْ یَوْمَ سَبْتِہِمْ شُرَّعًا وَیَوْمَ لاَیَسْبِتُونَ لاَتَاٴْتِیہِمْ۔۔۔>[48]

”ان کی مچھلیاں شنبہ کے دن سطح آب تک آجاتی تھیںاور دوسرے دن نھیں آتی تھیں ۔“

نیز ارشاد ھوتا ھے:

<۔۔۔فَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَرِیضًا اٴَوْ عَلَی سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِنْ اٴَیَّامٍ اٴُخَرَ[49]”لیکن اس کے بعد بھی کوئی شخص مریض ھے یا سفر میں ھے تو اتنے ھی دن دوسرے زمانہ میں روزہ رکھ لے۔“

۲۔ دن رات کے مجموعہ کو یوم کھا جاتا ھے جیسا کہ دن و رات میں پڑھی جانے والی نمازوں کو ”نماز یومیہ“ کھا جاتا ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next