آیہٴ اکمال کی وضاحت



نزول آیت کی کیفیت

بعض علمائے شیعہ نے متعدد روایات کے ظھور کی بنا پر یہ احتمال دیا ھے کہ آیت کا یہ حصہ دوسرے حصوں سے الگ نازل ھوا ھے، اور جب قرآن کو جمع کیا گیا تو اس حصہ کو دیگر آیات کے ساتھ رکھ دیا گیا، جبکہ اکثر یا تمام اھل سنت مفسرین کا کھنا ھے: آیات کا یہ مجموعہ ایک ساتھ نازل ھوا ھے، اور ان کے مختلف حصے مضمون کے لحاظ سے مشترک ھیں۔ اس وجہ سے دونوں احتمال پر الگ الگ بحث و گفتگو کرنا ضروری ھے:

۱۔ شیعہ علماء کا نظریہ:

شیعہ علماء کہتے ھیں: صرف آیات کا واحد یا متعدد ھونا دلیل بننے کے لئے کافی نھیں ھوتا کہ یہ آیات ایک مرتبہ نازل ھوئی ھیں یا چند بار، جس طرح دو آیتوں کاھونا ان کے متعدد بار نازل ھونے کی نشانی نھیں ھے، ایک آیت ھونا بھی اس حصہ کی تمام آیات کے ایک ھونے کی دلیل نھیں بن سکتی۔ مثال کے طور پر سورہ احزاب میں نازل ھونے والی آیہٴ تطھیر اس بات کی نشانی ھے کہ یہ آیت اپنے ماقبل و ما بعد سے جدا اور مستقل ھے، جیسا کہ آیت کا مضمون اور آیت کے معنی اس چیز کی گواھی دیتے ھیں کہ اس آیت کے مخاطب ، ما قبل و مابعد کے مخاطب کے علاوہ ھیں۔ علمائے اھل سنت نے آیت کے لئے جو شان نزول بیان کی ھے وہ بھی اس بات کی نشانی ھے کہ آیت کا یہ حصہ ایک مخصوص واقعہ میں نازل ھوا ھے۔

مذکورہ آیت بھی اسی طرح ھے؛ کیونکہ خداوندعالم خون ، مردار اور گوشت خنزیر وغیرہ کے حکم کو بیان کرتے وقت فرماتا ھے: <۔۔۔ الْیَوْمَ یَئِسَ الَّذِینَ کَفَرُوا مِنْ دِینِکُمْ>

جیسا کہ ھم جانتے ھیں کہ خون اور گوشت خنزیر کا حکم معلوم ھونا دشمن کے نا امید اور دین کے کامل ھونے کا سبب نھیں ھوگا۔ اس بات پر شاہد یہ ھے کہ یہ احکام پھلے بھی دو مکی سوروں (سورہ انعام، آیت ۱۴۵، اور سورہ نحل، آیت ۱۱۵) میں ، نیز سورہ بقرہ جو سب سے پھلا مدنی سورہ ھے اس کی آیت نمبر ۱۷۳ میں حکم نازل ھوچکا ھے، لیکن ان میں کفار کی ناامیدی اور تکمیل دین کی بات نھیں آئی ھے، جبکہ اگر ان احکام کا نزول اور ان کا اعلان ایسی خصوصیت کا حامل ھے تو ان سورہ میں بھی بیان ھونا چاہئے تھا: <۔۔۔الْیَوْمَ یَئِسَ>

اس طرح <Û”Û”Û” الْیَوْم>  Ú©Û’ ذریعہ خون اور مردار کا Ø­Ú©Ù… نازل ھونے Ú©Û’ دن Ú©ÛŒ طرف اشارہ نھیں کیا جاسکتا، بلکہ ایک ایسے روز Ú©ÛŒ طرف اشارہ ھونا چاہئے جس میں کوئی اھم واقعہ پیش آیا ھو، اس وجہ سے شیعہ اعتقاد رکھتے ھیں کہ <۔۔۔الْیَوْمَ اٴَکْمَلْتُ۔۔۔> اس روز Ú©ÛŒ طرف اشارہ Ú¾Û’ کہ جس میں رسول اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ آیہٴ ”بلغ“ Ú©Ùˆ عملی جامہ پھنایا، اور جو Ú©Ú†Ú¾ خداوندعالم Ù†Û’ فرمایا تھا:

<۔۔۔یَااٴَیُّہَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا اٴُنزِلَ إِلَیْکَ مِنْ رَبِّکَ۔۔۔>[62]

”اے پیغمبر ! آپ اس Ø­Ú©Ù… Ú©Ùˆ پھنچادیں جو آپ Ú©Û’ پروردگار Ú©ÛŒ طرف سے نازل کیا گیا ھے۔“ 

ایک اتنا اھم حکم کہ اگر اس پر عمل نہ ھوتا تو رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کی ۲۳ سال کی محنت برباد ھوجاتی اور رسالت الٰھی کا اعلان نہ ھوتا۔

نتیجہ :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next