حضرت امام محمد مهدی عليه السلام



          جمہورعلماٴ اسلام امام مہدی Ú©Û’ وجودکوتسلےم کرتے ہیں ØŒ اس میں شےعہ اورسنی کاسوال نہیں Û” ہرفرقہ Ú©Û’ علماء یہ مانتے ہیںکہ آپ پےدا ہوچکے ہیں اورموجودہیں ۔ہم علماء اہل سنت Ú©Û’ اسماء مع ان Ú©ÛŒ کتابوں اورمختصراقوال Ú©Û’ درج کرتے ہیں   :

( ۱ ) ۔ علامہ محمدبن طلحہ ٴشافعی کتاب مطالب السوال میں فرماتے ہیں کہ امام مہدی سامرہ میں پےداہوئے ہیں جوبغداد سے ۲۰ فرسخ کے فاصلہ پرہے۔

( ۲ ) ۔ علامہ علی بن محمدصباغ مالکی کی کتاب فصول المہمہ میں لکھتے ہیں کہ امام حسن عسکری گیارہوےں امام نے اپنے بےٹے امام مہدی کی ولادت بادشاہ وقت کے خوف سے پرشےدہ رکھی ۔

( ۳ ) ۔علامہ شیخ عبداللہ بن احمد خشاب کی کتاب تاریخ موالےد میں ہے کہ امام مہدی کانام محمد اورکنےت ابوالقاسم ہے ۔آپ آخری زمانہ میں ظہوروخروج کریں گے ۔

( ۴ ) ۔ علامہ محی الدےن ابن عربی حنبلی کی کتاب فتوحات مکہ میں ہے کہ جب دنیا ظلو وجورسے بھرجائے گی توامام مہدی ظہورکریں گے۔

( ۵ ) ۔علامہ شیخ عبدالوہاب شعرانی کی کتاب الےواقےت والجواہرمیں ہے کہ امام مہدی ۱۵ شعبان ۲۵۵ ہجری میں پےداہوئے اب اس وقت یعنی ۹۵۸ ہجری میں ان کی عمر ۷۰۶ سال کی ہے ،یہی مضمون علامہ بدخشانی کی کتاب مفتاح النجاة میں بھی ہے ۔

( ۶ ) ۔ علامہ عبدالرحمن جامی حنفی کی کتاب شواہدالنبوت میں ہے کہ امام مہدی سامرہ میں پےداہوئے ہیں اوران کی ولادت پوشےدہ رکھی گئی ہے وہ امام حسن عسکری کی موجودگی میں غائب ہوگئے تھے ۔اسی کتاب میں ولادت کاپوراواقعہ حکےمہ خاتون کی زبانی مندرج ہے ۔

( ۷ ) ۔ علامہ شیخ عبدالحق محدث دہلوی کی کتاب مناقب الائمہ ہے کہ امام مہدی ۱۵ شعبان ۲۵۵ میں پےداہوئے ہیں امام حسن عسکری نے ان کے اذان واقامت کہی ہے اورتھوڑے عرصہ کے بعد آپ نے فرمایا کہ وہ اس مالک کے سپردہوگئے جن کے پاس حضرت موسی بچپنے میںتھے۔

( ۸ ) ۔ علامہ جمال الدےن محدث کی کتاب روضةالاحباب میں ہے کہ امام مہدی ۱۵ شعبان ۲۵۵ میں پےداہوئے اورزمانہ معتمد عباسی میں بمقام ”سرمن رائے“ ازنظربرایاغائب شد لوگوں کی نظرسے سرداب میں غائب ہوگئے ۔

( ۹ ) ۔ علامہ عبدالرحمن صوفی کی کتاب مراٴةالاسرارمیں ہے کہ آپ بطن نرجس سے ۱۵ شعبان ۲۵۵ میں پےداہوئے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next