عالمی مصلح عقل و دانش کے میزان میں



۱۰۔ المعمرون والوصایا، ابو حاتم سھل بن محمد السجستانی

جو کتابیں آخری زمانے اور دھائیوں میں لکھی گئی ھیں۔ محقق کو شای عراقی، محمد علی دخیل نے الامام المہدی نامی کتاب میں زیادہ دن تک زندہ رھنے والوں کے اسماء کی جمع آوری میں خاص توجہ اور عنایت رکھی ھے۔ اس نے ایسے دو سو تیئس افراد کے ناموں کو ضبط و ثبت کیا ھے اور ان کی بہت ساری خصوصیات زندگی بیان کی ھے[21]

(۴)امام زمانہ کی عمر مبارک کے طولانی ھونے کے بارے میںاور اس کے تمام ابعاد و جوانب کی مزید معلومات اور آشنائی کے لئے درج ذیل کتابیں جو مستقل طور پر اس سلسلہ میں تالیف ھوئی ھیں۔ملاحظہ کریں۔

۱لف۔ دیر زیستی (زیادہ دن تک زندہ رھنے سے متعلق) حضرت مہدی، مہدی کا مران۔

ب۔ منتظران جھان و راز طول عمر، سید احمد علم المہدی۔

ج۔ طول عمر امام زمان(علیہ السلام)  علی اکبر مہدی پور۔

اور گذشتہ علماء کی کتابوں میں ”البرھان علی صحة طول عمر صاحب الزمان، ابو الفتح کراجکی طرابلسی“۔

(۵)علت اور فلسفہ غیبت سے متعلق ماھرانہ اقدام مخاطب کی طبقہ بندی کا محتاج ھے۔ اس سوال سے متعلق دو الگ الگ روش پائی جاتی ھیں جس کا تعلق سوال کرنے والے کی حالت سے ھے: روش تعبدی (بدون چون و چرا قبول کرنے والی) اور روش تحلیلی یعنی توضیحی۔ پھلی روش اس وقت قابل قبول ھے جب سوال کرنے والا خاندان عصمت و طھارت کے چاھنے والوں اور شیعوں میں سے ھو؛ لیکن دوسری روش اس وقت مفید اور کار آمد ھے جب ھمارا مخاطب مذاھب یادےگر ادیان کی حقیقت کا متلا شی ھو۔ پھلے مورد میں، موالی اور چاھنے والا شخص ”امامت“ کو اپنے اصول دین میں سے ایک اصل مانتا ھو اور مسئلہ ”ولایت“پر دل و جان سے ایمان رکھتا ھو اور ”عصمت ائمہ“ کا یقین رکھتا ھو اور ائمہ معصومین کی سوانح عمری سے بالکل آگاہ ھو اور اختصار سے جانتا ھو کہ ائمہ حضرات سیاسی بائیکاٹ اور سخت گھٹن اور قید و بند کے دور میں زندگی گذار رھے تھے[22]

ائمہ اطھار (ع)کی احادیث سننے اور امام مہدی(علیہ السلام) کی غیبت سے متعلق خبر دینے سے ان کی عزیز اور مقدس جان کی حفاظت کی خاطر بیھودہ فکری کی فنکاری اور ایسی تحقیق و جستوجو اس کے دین کے لئے کوئی عملی نتیجہ نہ رکھتی ھو سے اجتناب کرنا چاہئے۔ وھی حقیقی اور سچے منتظر ھیں جودوران غیبت کی سخت تکلیفوں کے انجام دینے کی فکر میں رہتے ھیں۔

ایسے لوگوں کو توجہ کرنا چاہئے کہ خود حضرت حجت(علیہ السلام) نے انھیں مخاطب قرار دیا اور اس توقیع میں جو آپ کی طرف سے اسحٰق بن یعقوب کے جواب میں محمد بن عثمان عمری کے لئے صادر ھوئی ھے اس طرح فرمایا ھے:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 next