عالمی مصلح عقل و دانش کے میزان میں



[12] صحیح بخاری کے پانچ شراح نے۔ (چنانچہ تےسری فصل کے آغاز میں اس کی تشریح گذر چکی ھے۔) اس بات کا اعتراف کیا ھے

[13] سورہ انبیاء /آیت، ۶۹

[14] الکافی، ج/۸، ص/۲۰۱، حدیث/۳۲۹

[15] تفسیر ابن کثیر، ج/۵، ص/۱۰۹

[16] الخصال،ج /۲، ص/۶۲۵، حدیث/۱۰؛ اکمال الدین، ج/۲، باب/۵۵، ص/۶۴۵، حدیث/۶

[17] سورہ بقرہ، آیت/۱۳۲

[18] فصول خواجہ نصیرالدین طوسی، ص/۳۸، مطبعة دانشگاہ تھران

[19] آثار الباقےة، ابو ریحان بیرونی، ص/۷۸،۔ ۸۴، طبع زاخو،(لاینبریک، ۱۸۷۸ء)

[20] بازگشت بہ”متو شالح“ نامی کتاب کی نقل کے مطابق برناد شاو/ر۔ک پانزدہ گفتارمجتبیٰ مینوی کی کتاب ملاحظہ ھو۔

[21] الامام المہدی، دخیل، ص/۱۶۱۔۲۱۴، نجف ۴۱۳۸۵

[22] مزید معلومات کے لئے، ”تاریخ غیبت امام دوازھم“ ڈاکٹر جاسم حسین، ترجمہ ڈاکٹر سید محمد تقی آیت اللھی، بالخصوص پھلی، دوسری اور تےسری فصلیں، ناشر امیر کبیر، دوسرا اےڈیشن ۱۳۷۷ (مولف ادینبورگ یونیورسٹی کے قوی اساتذہ میں ھیں، اس کتاب میں انھوں نے عصر غیبت کے سیاسی اور اجتماعی حالات کے بارے میں قابل توجہ مطالب ذکر کئے ھیں۔

[23] الا حتجاج، ج/۲، ص/۲۸۱، باب توقیعات الناحےة المقدسة و نوادر الاخبار، فیض کاشانی، ص/۲۷۴

[24] بررسی ھای اسلامی، علامہ طباطبائی، کوشش، سید ھادی حسن خسرو شاھی، ص/۷۸۔ ۷۹، جلع انتشارات ہجرت عظیم الشان تمدن کے سقوط کا عینی شاہد ھو۔ ورنہ اسی طرح اس تہذیب و تمدن کے مرکبات سے مرعوب رھے گا۔

[25] بحث حول المہدی، سید محمد باقر صدر، تحقیق و تعلیق ڈاکٹر عبد الجبار شرارہ

[26] بررسی ھای اسلامی، ص/۷۵۔ ۷۸

[27] نجم الثاقب در احوال امام غائب، میرزا حسین طبرسی نوری، صص۵۲۰۔ ۵۲۴، ناشر مسجد مقدس جمکران، قم ۱۴۱۲ھج کیا تم نھیں دیکھتے کہ سورج اپنی روشنی بکھیر تا ھے جب وہ عبور کرتے وقت بادل کی آڑ میں ھوتا ھے



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19