مقد مہٴ مقتل الحسین(ع) ابومخنف



Û±Û°Û” تنھا اسی کتاب میں Ú¾Û’ کہ امام حسین علیہ االسلام Ù†Û’ کنواں کھودا لیکن اس میں پانی نھیں ملا Û”[61] 

۱۱۔تنھا اسی کتا ب نے شب عا شور اور روز عاشور کے واقعہ کو تین بار بغیر ترتیب کے درھم برھم نقل کیا ھے :

 Ø³Ø¨ سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ امام حسین علیہ السلام Ú©Û’ خطبہ Ú©ÛŒ خبر نقل Ú©ÛŒ Ú¾Û’ اور اسکے بعد علمدار کر بلا Ú©ÛŒ شھادت Ú©ÛŒ خبر بیان Ú©ÛŒ Ú¾Û’Û” تنھا اسی کتاب Ù†Û’ لکھا Ú¾Û’ کہ جب آخری وقت میں حضرت عباس (علیہ السلام)  Ú©Û’ ھاتھ Ú©Ù¹ گئے تو انھوں Ù†Û’ تلوار Ú©Ùˆ منہ سے Ù¾Ú©Ú‘ لیا ØŒ اسکے بعد لکھتے ھیں کہ امام حسین علیہ السلام خون سے غلطاں لاش پر Ù¾Ú¾Ù†Ú†Û’ اور ان Ú©ÛŒ لاش Ú©Ùˆ Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ Ú©ÛŒ پشت پر رکھ کرخیمے تک لائے، پھر امام حسین علیہ السلام Ù†Û’ شدید  گر یہ کیا اور آپ Ú©Û’ ساتھ جتنے لوگ تھے وہ بھی رونے Ù„Ú¯Û’Û” [62]

 Ø§Ø³ Ú©Û’ بعد آپ ملا حظہ کریں Ú¯Û’ کہ یہ کتاب شب عاشور Ú©Û’ واقعہ Ú©Ùˆ نقل کر تی Ú¾Û’ جس میں امام حسین(علیہ السلام)  اپنے اصحاب Ú©Û’ پاس آئے اور ان سے کھا : ”اے میرے ساتھیوں ،یہ قوم میرے علاوہ کسی اور Ú©Ùˆ قتل کرنا نھیں چاھتی Ú¾Û’ پس جب شب کا سناٹا چھاجائے تو اس Ú©ÛŒ تاریکی میں تم سب یھاں سے Ú†Ù„Û’ جاوٴ ØŒ پھر آگے بڑھ کر اس طرح  رقمطرازھے: اور پھر امام علیہ السلام سو گئے اور جب صبح اٹھے ۔۔۔۔“[63]

پھر وھاں سے پلٹ کر صبح عاشور کی داستان چھیڑ تے ھیں اور امام حسین علیہ االسلام کے ایک دوسرے خطبہ کا ذکر کر تے ھیں۔تنھا یھی کتا ب ھے جو بیان کر تی ھے کہ امام حسین علیہ السلام نے پسر سعد کے پاس انس بن کا ھل کو سفیر بنا کر بھیجا۔ جبکہ اس نا مہ بر کا نام انس بن حر ث بن کا ھل اسدی ھے ۔

 ØªÛŒØ³Ø±ÛŒ بار پھر شب عاشورہ کا تذکر ہ چھیڑ ا اور اس میں امام علیہ االسلام Ú©Û’ ایک دوسرے معروف خطبہ کاذکر کیا جس میں امام (علیہ السلام) Ù†Û’ اپنے اصحاب واھل بیت Ú©Ùˆ مخا طب کیا Ú¾Û’Û” اس Ú©Û’ بعد پھر    امام حسین علیہ السلام اور پسر سعد Ú©Û’ لشکر Ú©ÛŒ حکمت عملی Ú©Ùˆ بیان کیا ھے۔“ [64]

Û±Û²Û” تنھا یھی کتاب Ú¾Û’ جس Ù†Û’ امام حسین  علیہ السلام Ú©Û’ اصحاب میں ابر اھیم بن حسین کا ذکر کیا Ú¾Û’Û” [65]

۱۳۔ اس کتاب نے طر ماح بن عدی کو شھید کر بلا میں شمار کیا ھے جبکہ طبری نے کلبی کے واسطہ سے ابو مخنف سے نقل کیا ھے کہ طرما ح کر بلا میں موجود نہ تھے اور نہ ھی وہ امام حسین علیہ السلام کے ساتھ قتل ھوئے ھیں۔ [66]

 Ù…حدث قمی ÛºÙ†Û’ بھی اپنی کتاب نفس المھموم ص۱۹۵ پر اس خبر Ú©Û’ نیچے تعلیقہ لگا یا Ú¾Û’ Û”

Û±Û´Û” جناب حرریا Ø­ÛŒ  Ú©Û’ قصے میں یہ شخص چند اشعار ذکر کر تا Ú¾Û’ جو عبید اللہ بن حر جعفی Ú©Û’ ھیں اور وہ قصر بنی مقاتل کا رھنے والا Ú¾Û’Û”( اس Ú©ÛŒ قسمت Ú©ÛŒ خرابی یہ Ú¾Û’ کہ امام حسین علیہ السلام Ù†Û’ اسے بلا یا تو اس Ù†Û’ مثبت جواب نھیں دیا اور سعادت Ú©ÛŒ راہ Ú©Ùˆ خود پر بند کر لیا) لیکن کتاب Ú©ÛŒ جمع آوری کر Ù†Û’ والے Ù†Û’ ان اشعار Ú©Ùˆ حر ریاحی سے منسوب کر دیا اور اس پر توجہ بھی نہ کی، کہ یہ اشعارحرریاحی Ú©Û’ حال سے تنا سب نھیں رکھتے، کیو نکہ اس میں ایک شعر کا مصرع یہ Ú¾Û’ :”وقفت علی اجسادھم وقبورھم“[67]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next