مقد مہٴ مقتل الحسین(ع) ابومخنف



قابل ذکر Ú¾Û’ کہ شیخ طوسی Ûº Ù†Û’ اس بات Ú©Ùˆ شیخ Ú©Ø´ÛŒ ÛºÚ©ÛŒ کتاب سے نقل کیا ھے،خود ان سے      بلا واسطہ نقل نھیں کیا Ú¾Û’ØŒ کیو نکہ Ú©Ø´ÛŒ Ûº تیسری صدی ھجری میں تھے اور شیخ طو سی ÛºÛ³Û¸ÛµÚ¾Ú©Û’ متولد ھیں، جیسا کہ ابن شھر آشوبۺ Ù†Û’ اپنی کتاب ”معالم العلما ء“[17]میں ذکر کیا Ú¾Û’ Û”Ú©Ø´ÛŒ Ûº Ú©ÛŒ اس کتاب کا نام”معر فہ النا قلین عن الا ئمہ الصادقین“ھے لیکن آج یہ کتاب نایاب Ú¾Û’Û” ھماری دسترس میں فقط ÙˆÚ¾ÛŒ سند Ú¾Û’ جسے سیدا بن طاوٴوس Ù†Û’ فرج المھموم[18]میں ذکر کیا Ú¾Û’ کہ شیخ طوسی Ûº Ù†Û’ ۴۶۵ھجری میں اس بات Ú©Ùˆ Ú©Ø´ÛŒ Ú©ÛŒ کتاب سے نقل کیا Ú¾Û’ ۔خود شیخ طوسی ÛºÚ©Û’ مختار نظریہ Ú©Û’ مطا بق بھی کھیں یہ دیکھنے Ú©Ùˆ نھیں ملتا کہ انھوں Ù†Û’ ابو مخنف Ú©Ùˆ اصحاب امیر المو منین علیہ السلام میں شمار کیا ھو۔شیخ طوسی علیہ الرحمہ اپنی کتاب” رجال“ میں ابو مخنف Ú©Ùˆ اصحاب امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام میں شمار کیا Ú¾Û’ØŒ [19]جیسا کہ امام حسین علیہ السلام Ú©Û’ اصحاب میں بھی انکا ذکر کیا Ú¾Û’ØŒ [20] پھر اسکے بعد امام زین العابدین (علیہ السلام)  اور امام محمد با قر علیھماالسلام Ú©Û’ اصحاب میں ذکر نھیں کیا Ú¾Û’Û”

شیخ طوسی Ûº اپنی کتاب ”الفھر ست“ میں بھی Ú©Ø´ÛŒ Ûº Ú©Û’ اس نظریہ Ú©Ùˆ پیش کرنے Ú©Û’ بعد اظھار نظر  کر تے ھوئے فر ماتے ھیں :”والصحیح ان ابا ہ کان من اصحاب امیر المومنین علیہ السلام وھولم یلقہ “[21]صحیح تو یہ Ú¾Û’ کہ ابو مخنف Ú©Û’ والد اصحاب امیر المو منین(علیہ السلام)  میں شمار Ú¾Ùˆ تے تھے لیکن خودابو مخنف Ù†Û’ حضرت Ú©Ùˆ نھیں دیکھا ھے۔اسکے بعد شیخ  ابو مخنف تک سند Ú©Û’ طریق میں ھشام بن محمد بن سا ئب کلبی اور نصر بن مزاحم منقری کا ذکر کر تے ھیں Û”

شیخ نجاشی Ûº Ù†Û’ بھی اپنی کتاب” رجال“ میں انکا ذکر کیا ھے۔وہ فر ما تے ھیں : ”لوط بن یحيٰبن سعید بن مخنف بن سالم [22]ازدی غامدی ابو مخنف ،کو فہ میں اصحاب اخبار وا حادیث Ú©Û’ درمیان بزرگ اور جانی پھچانی شخصیتوں میں شمار ھوتے تھے ۔آپ اس قدر مورد اطمینان تھے کہ آپ Ú©ÛŒ بیان Ú©ÛŒ ھوئی باتوں Ú©Ùˆ لوگ بغیرچون وچرا قبول کر لیا کر تے تھے۔ آپ امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایتیں نقل کیا کر تے تھے“ لیکن یہ صحیح نھیں Ú¾Û’( رجال النجاشی، ص ۲۲۴،طبع حجرھند ) اس Ú©Û’ بعد نجاشی Ù†Û’ ابو مخنف Ú©ÛŒ کتابوں Ú©Û’ تذکرہ میں ” کتاب مقتل الحسین “کا بھی ذکر کیا ھے۔پھر ان روایتوں Ú©Û’ نقل Ú©Û’ لئے اپنے طریق میں ھشام بن محمد بن سائب کلبی کاذکر کیا Ú¾Û’ جو ابو مخنف Ú©Û’ شاگرد تھے Û”   

اب تک ھم نے علم رجال کی چار اھم کتابوںمیںسے تین کتابوں سے ابومخنف کے سلسلہ میں علمائے رجال کے نظریات آپ کی خدمت میں پیش کئے لیکن ان تینوں منابع میں کھیں بھی ابو مخنف کی تاریخ ولادت و وفات کا تذکرہ نھیں ملتا ۔

طبری اور خاندان ابومخنف

طبری اپنی کتاب”ذیل المذیل“ میں ان صحابہ کا تذکرہ کرتے ھوئے جو  Û¸Û° Ú¾  میں اس دنیا سے گذر گئے ØŒ بیان کرتے ھیں :”مخنف بن سلیم بن حارث۔۔۔بن غامدبن ازد“ ،پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©Û’ ھاتھوں مسلمان ھوئے ۔آپ کوفہ میں خاندان ازد سے تعلق رکھتے تھے اورآپ Ú©Û’ تین بھائی تھے۔

Û± Û” ”عبدشمس “جنھوں Ù†Û’ جنگ نخیلہ میں جام شھاد ت نو Ø´ فرمایا  Û”

Û²Û” ”الصقعب “آپ جنگ جمل میں درجہ شھادت پرفائزھوئے۔   

۳۔ ”عبداللہ“ آ پ بھی جنگ جمل ھی میں شھید ھوئے ۔

مخنف Ú¾ÛŒ Ú©ÛŒ اولاد اور نسل میں ابو مخنف لوط بن یحيٰبن سعید بن مخنف ھیں جو تاریخ داں اور تاریخ نگار دونوں تھے۔ لوگوں Ú©Û’ تاریخی واقعات آپ Ú¾ÛŒ سے نقل کئے جاتے ھیں۔“ [23] پھر طبری بصرہ Ú©Û’ واقعات Ùˆ احوال Ú©Û’ سلسلہ میں دوسرے مورخین Ú©Û’ حوالے سے لکھتے ھیںکہ امیر المومنین (علیہ السلام) Ù†Û’ ان Û·/گروھوں بجیلہ ،انمار، خثعم ،ازد۔۔۔ مخنف بن سلیم بن ازدی Ú©Ùˆ سردار لشکر قراردیا۔[24]  ان دونوںعبارتوں میں کوئی ایسی بات نھیں Ú¾Û’ جس سے یہ ثابت Ú¾Ùˆ کہ ابو مخنف جنگ جمل میں شھید ھوئے ھیں ØŒ لیکن طبری جنگ جمل Ú©Û’ سلسلہ میں ابو مخنف سے ایک دوسری روایت نقل کرتے ھیں کہ ابو مخنف Ù†Û’ اپنے چچا محمد بن مخنف سے اس طرح نقل کیا Ú¾Û’ :”کوفہ Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ بزرگوں Ù†Û’ جو جنگ جمل میں موجود تھے، مجھ سے بیا Ù† کیا Ú¾Û’ کہ اھل کوفہ میں خاندان ازد کا پرچم مخنف بن سلیم Ú©Û’ ھاتھوں میں تھا۔ مخنف بن سلیم اسی جنگ میں جاں بحق ھوگئے ۔ان Ú©Û’ بعد ان Ú©Û’ دو بھائیوںصقعب اور عبداللہ Ú©Û’ ھاتھوں یہ پرچم لھرایا گیا اور وہ دونوں بھی اسی جنگ میں شھید ھوگئے “۔

طبری کی یہ عبارت” ذیل المذیل “کی عبارت سے مشترک ھے جس میں مخنف کے دو بھائی صقعب اور عبداللہ کی شھادت کا تذکرہ ھے ممکن ھے کہ” ذیل المذیل “میں طبری نے اسے اپنی ھی تاریخ سے نقل کیا ھو، لیکن مخنف بن سلیم کی شھادت کے سلسلے میں یہ خبر دوسری روایتوں سے منافی اور متعارض ھے، کیونکہ اس عبارت میں طبری نے کھا کہ مخنف بن سلیم جنگ جمل میں شھید ھوگئے ۔طبری کی یہ بات اس روایت کے منافی ھے جسے انھوں نے کلبی کے حوالے سے ابومخنف سے جنگ صفین کے سلسلہ میں نقل کیا ھے :”حدثنی ابی ، یحيٰبن سعید عن عمہ محمد بن مخنف قال : کنت مع ابی (مخنف بن سلیم ) یومئذ و انا ابن سبع عشرہ سنة“[25]مجھ سے میرے والد یحيٰ بن سعید نے اپنے چچا محمد بن مخنف کے حوالے سے بیان کیا ھے کہ انھوں نے کھا :”میں جنگ صفین میں اپنے والد (مخنف بن سلیم ) کے ھمراہ تھا اس وقت میری عمر سترہ سال تھی“۔ اسی طرح طبری نے ابو مخنف سے نقل کیا ھے کہ انھوں نے کھا :”مجھ سے حارث بن حصیرہ ازدی نے اپنے اساتید اور بزرگان کے حوالے سے نقل کیا ھے کہ ” قبیلہ ازد“ جب ایک دوسرے کے آمنے سامنے آئے تو” مخنف بن سلیم “پر یہ بڑی سخت گھڑی تھی جس سے وہ کافی ناراض تھے“۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next