مقد مہٴ مقتل الحسین(ع) ابومخنف



                                                                                                 

کربلا

دشت کربلا میں وہ غمناک اور جاںسوزواقعہ رونما ھواجسے تاریخ میں ھمیشہ کے لئے ایک نمایاںحیثیت حاصل رھی ھے۔اس سر زمین پرسبط رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سید ا لشھداء حضرت ابو عبداللہ امام حسین علیہ الصلوٰة والسلام کے اوپر وہ وہ مظالم ڈھائے گئے جس سے تاریخ کا سینہ آج بھی لھو لھان ھے۔

  یہ درد ناک واقعہ جو۶۱ھ میں پیش آیا، داستانوں Ú©ÛŒ صورت میں لوگوں Ú©Û’ درمیان سینہ بہ سینہ منتقل ھوتا رھا اور ایک زبان سے دوسری زبان تک پھنچتارھا ۔یہ واقعات لوگوں Ù†Û’ ایسے افراد Ú©ÛŒ زبانی سنے جو وھاں موجود تھے اورجو اْن خونچکاں واقعات Ú©Û’ عینی شاھد تھے ،بالکل اسی طرح جس طرح دےگر اسلامی جنگوں Ú©Û’ واقعات سنے جاتے تھے Û”

لیکن کسی نے بھی ان واقعات کو صفحہٴ قرطاس پر تحریر نھیں کیاتھا۔یہ سلسلہ اسی طرح جاری رھا؛یھاںتک کہ دوسری صدی ھجری کے اوائل میں ابومخنف لوط بن یحییٰ بن سعید بن مخنف بن سلیم ازدی غامدی کوفی متوفیٰ۱۵۸ھ[10] نے اس واقعہ کو معتبر راویوں کی زبان سے یکجا کیا اور اس امانت کو کتابی شکل دیکر اس کا نام ”کتاب مقتل الحسین“ رکھا جیسا کہ آپ کی کتابوںکی فھرست میںیھی نام مرقوم ھے۔ یھی وہ سب سے پھلی کتاب ھے جو اس عظیم اورجانسوز واقعہ کے تاریخی حقائق کو بیان کرتی ھے ۔

 

دوسری تاریخ 

ابو مخنف Ú©ÛŒ روشن بینی Ú©Û’ زیر سایہ تربیت پانے والے ان Ú©Û’ شاگرد Ù†Û’ تاریخ اسلام اور  بالخصو ص کربلا Ú©Û’ جانسوزواقعات کاعلم اپنے استاد سے حاصل کیا۔آپ کانام ھشام بن محمد بن سائب کلبی تھا۔ نسب شناسی میںآپ کوید طولیٰ حاصل تھا۔ Û²Û°Û¶ Ú¾ میںآپ Ù†Û’ وفات پائی۔ [11] ھشام بن محمدبن سائب کلبی Ù†Û’ اسی سلسلہ Ú©ÛŒ دوسری کتاب تحریرفرمائی لیکن اس Ú©ÛŒ تنظیم Ùˆ تالیف سے قبل وہ اسے اپنے استاد ابی مخنف Ú©Ùˆ فی Ú©ÛŒ خدمت میں Ù„Û’ گئے اور ان Ú©Û’ سامنے اس Ú©ÛŒ قرائت Ú©ÛŒ ؛پھر ان دلسوز واقعات Ú©Û’ تمام نشیب Ùˆ فرازکواپنے استاد Ú©Û’ ھمراہ تکمیل Ú©ÛŒ منزلوں تک پھنچایا۔ اس کتاب میں حدثنی ابو مخنف یا عن ابی مخنف (ابو مخنف Ù†Û’ Ú¾Ù… سے بیان کیا Ú¾Û’ )بھت زیادہ موجود Ú¾Û’Û” اپنے استاد Ú©ÛŒ کتابوں میں سے جس کتاب Ú©Ùˆ ھشام Ù†Û’ کتابی Ø´Ú©Ù„ دی اور ان Ú©Û’ سامنے قرا ئت Ú©ÛŒ نیز اس سے روایات Ú©Ùˆ نقل کیا،    ابو مخنف Ú©ÛŒ ÙˆÚ¾ÛŒ کتاب ”مقتل الحسین“ Ú¾Û’ جو ان Ú©ÛŒ کتابوں Ú©ÛŒ فھرست میں موجود Ú¾Û’ لیکن ھشام Ù†Û’ جو اھم کام انجام دیا وہ یہ Ú¾Û’ کہ انھوں Ù†Û’ مقتل الحسین میں فقط اپنے استاد ابو مخنف Ú¾ÛŒ Ú©ÛŒ حدیثوں پر اکتفا نھیں کیا بلکہ اس میں تاریخ Ú©Û’ اپنے دوسرے استاد عوانةبن Ø­Ú©Ù… متوفیٰ۱۵۸ھ Ú©ÛŒ حدیثیں بھی بیان کیں Û”

  صدر اسلام Ú©ÛŒ تاریخ پر نظر رکھنے وا لوں سے یہ بات پوشیدہ نھیںھے کہ تمام اسلامی مورخین انھیں  د Ùˆ عظیم علماء Ú©ÛŒ عیال شمار ھوتے ھیںاور وہ سب ابی مخنف Ú©Û’ دستر خوان Ú©Û’ نمک خوار ھیں؛ اسکا سبب یہ Ú¾Û’ کہ وہ زمان واقعہ Ú©Û’ نزدیک ترین مورخوں میں شمار ھوتے ھیں لہٰذاوہ اپنی تمام خصوصیات Ú©Û’ ساتھ جزئی مسائل Ú©ÛŒ گتھیوں Ú©Ùˆ سلجھاتے ھوئے نظر آتے ھیں اور واقعہ Ú©Ùˆ اسی طرح بیان کرتے ھیں جس طرح وہ واقع ھواھے Û”

اکثر مورخین نے تاریخ کے سلسلہ میں ابو مخنف کی کتابوں کو بطور خلاصہ اپنی تالیفات میں جگہ دی ھے؛ اس سے یہ ظاھر ھوتا ھے کہ یہ کتابیں اس وقت مورخین کے پاس موجود تھیں۔

 Ø¬Ù† مورخین Ù†Û’ ابو مخنف Ú©ÛŒ تحریر سے اپنی کتابوں میں استفادہ کیا Ú¾Û’ ان میں سے مندرجہ ذیل افراد Ú©Û’ نام قابل ذکر Ú¾Û’ Û” 

۱۔محمدبن عمر واقدی متو فی ۲۰۷ھ ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next