رسول اللہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ایک سو بیس صفات



119۔سرکے نامناسب بالوں سے کراہت کرتے تھے ۔

120۔یہ سارے اوصاف تواضع کی علامت ہیں ۔ یہ ہیں رسول اللہ الاعظم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ذات مجموعہ کمالات کے بعض اعلی نمونے جنہیں قلم بند کرنے کی توفیق ہمیں ملی ہے ۔ یاد رہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اس ذات کبریائی کی ولایت کبری کے حامل تھے جو مستجمع جمیع صفات کمال و جلال و جمال ہے لذلا آپ کے صفات کا ان ہی ایک سوبیس صفات حسنہ میں احصاء کرنا کسی بھی طرح صحیح نہیں ہے لیکن بقول شاعر

آب دریا را اگرنتوان کشید

ہم بقدر تشنگی باید چشید، کے مصداق ہماری ناقص عقل نے ان ہی صفات حسنہ کے احصاء پر اکتفا کیا ہے یہ ہمارے وجود کے نقص کا ثبوت ہے بھلا ذرے کو آفتاب کے نور کی تاب کہاں جتنا ہوسکا سو اپنی عقیدت کا اظہار کر دیا اب اس دریائے فیض کا کرم ہے کہ ہمیں مزید کتنا نوازتا ہے عبع ہم میں ہے اس کی عطا میں نہیں ۔

ادب و سنت

رسول اسلام (صلی الله علیه و آله وسلم) کے آداب و سنن کو پیش کرنے سے قبل مناسب ہے کہ ادب اور سنت کی حقیقت کے بارے میں گفتگو ہو جائے ۔

ادب: علمائے علم لغت نے لفظ ادب کے چند معانی بیان کئے ہیں ، اٹھنے بیٹھنے میں تہذیب اور حسن اخلاق کی رعایت اور پسندیدہ خصال کا اجتماع ادب ہے (1)

مندرجہ بالا معنی کے پیش نظر در حقیقت ادب ایسا بہترین طریقہ ہے جسے کوئی شخص اپنے معمول کے مطابق اعمال کی انجام دہی میں اس طرح اختیار کرے کہ عقل مندوں کی نظر میں داد و تحسین کا مستحق قرار پائے ، یہ بھی کہا جاسکتاہے کہ "ادب وہ ظرافت عمل اور خوبصورت چال چلن ہے جسکا سرچشمہ لطافت روح اور پاکیزگی طینت ہے "مندرجہ ذیل دو نکتوں پر غور کرنے سے اسلامی ثقافت میں ادب کا مفہوم بہت واضح ہو جاتا ہے _

 

پہلا نکتہ



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next