رسول اللہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ایک سو بیس صفات



 

دعا کے وقت تسبیح و تقدیس

آپ کے شب و روز کا زیادہ تر حصہ دعا و مناجات میں گذر جاتا تھا آپ سے بہت ساری دعائیں نقل ہوئی ہیں آپ کی دعائیں خداوند عالم کی تسبیح و تقدیس سے مزین ہیں ، آپ نے توحید کا سبق، معارف الہی کی گہرائی، خود شناسی اور خودسازی کے تعمیری اور تخلیقی علوم ان دعاؤں میں بیان فرما دیئے ہیں ان دعاؤں میں سے ایک دعا وہ بھی ہے کہ جب آپ (صلی الله علیه و آله وسلم) کی خدمت میں کھانا لایا جاتا تھا تو آپ (صلی الله علیه و آله وسلم) پڑھا کرتے تھے :

"سبحانک اللہم ما احسن ما تبتلینا سبحانک اللہم ما اکثر ما تعطینا سبحانک اللہم ما اکثر ما تعافینا اللہم اوسع علینا و علی فقراء المومنین"(۱۴)

خدایا تو منزہ ہے تو کتنی اچھی طرح ہم کو آزماتا ہے ، خدایا تو پاکیزہ ہے تو ہم پر کتنی زیادہ بخشش کرتا ہے ، خدا یا تو پاکیزہ ہے تو ہم سے کس قدر درگذر کرتا ہے ، پالنے والے ہم کو اور حاجتمند مؤمنین کو فراخی عطا فرما_

 

بارگاہ الہی میں تضرع اور نیاز مندی کا اظہار

آنحضرت (صلی الله علیه و آله وسلم) خدا کی عظمت و جلالت سے واقف تھے لہذا جب تک دعا کرتے رہتے تھے اسوقت تک اپنے اوپر تضرع اور نیاز مندی کی حالت طاری رکھتے تھے ، سیدالشہداء امام حسین (علیه السلام) رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم) کی دعا کے آداب کے سلسلہ میں فرماتے ہیں :

"کان رسول اللہ (صلی الله علیه و آله وسلم) یرفع یدیہ اذ ابتہل و دعا کما یستطعم المسکین "(۱۵)

رسول (صلی الله علیه و آله وسلم) بارگاہ خدا میں تضرع اور دعا کے وقت اپنے ہاتھوں کو اس طرح بلند کرتے تھے جیسے کوئی نادار کھانا مانگ رہا ہو_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next