رسول اللہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ایک سو بیس صفات



سامنے والے کی بات کو آپ (صلی الله علیه و آله وسلم) کبھی منقطع نہیں کرتے تھے ایسا کبھی نہیں ہوا کہ کوئی آپ (صلی الله علیه و آله وسلم) سے گفتگو کا آغاز کرے تو آپ (صلی الله علیه و آله وسلم) پہلے ہی اسکو خاموش کر دیں (۱۷)

 

مزاح

مؤمنین کا دل خوش کرنے کیلئے آنحضرت (صلی الله علیه و آله وسلم) کبھی مزاح بھی فرمایا کرتے تھے ، لیکن تحقیر و تمسخر آمیز، ناحق اور ناپسندیدہ بات آپ (صلی الله علیه و آله وسلم) کی کلام میں نظر نہیں آتی تھی_

"عن الصادق (علیه السلام) قال ما من مؤمن الا وفیہ دعابة و کان رسول اللہ یدعب و لا یقول الاحقا"(۱۸)

امام صادق (علیه السلام) سے نقل ہوا ہے کہ : کوئی مؤمن ایسا نہیں ہے جس میں حس مزاح نہ ہو، رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم) مزاح فرماتے تھے اور حق کے علاوہ کچھ نہیں کہتے تھے _

آپ کے مزاح کے کچھ نمونے یہاں نقل کئے جاتے ہیں :

"قال (صلی الله علیه و آله وسلم) لاحد لا تنس یا ذالاذنین "(۱۹)

پیغمبر خدا (صلی الله علیه و آله وسلم) نے ایک شخص سے فرمایا: اے دو کان والے فراموش نہ کر_

انصار کی ایک بوڑھی عورت نے آنحضرت (صلی الله علیه و آله وسلم) سے عرض کیا کہ آپ میرے لئے دعا فرمادیں کہ میں بھی جتنی ہو جاؤں حضرت (صلی الله علیه و آله وسلم) نے فرمایا: "بوڑھی عورتیں جنت میں داخل نہیں ہوں گی"وہ عورت رونے لگی آنحضرت (صلی الله علیه و آله وسلم) مسکرائے اور فرمایا کیا تم نے خدا کا یہ قول نہیں سنا ;



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next