عقيدہٴ مهدويت



وہ اپنے مذھب کے رئیس حضرت امام جعفر صادق کے قول( ”لیعد احدکم لخروج القائم ولوسھما“۔ [62]”تم انتظار کرنے والوں میں سے ھر ایک کا فریضہ ھے کہ حضرت مھدی (ع) کے قیام کے لئے ایک اسلحہ تیار رکھو اگر چہ صرف ایک تیر ھو )پر لبیک کھیں گےء اور خداوند سبحان کو خطاب کرکے کھیں گے :

”اللھم ان حال بینی بینہ الموت الذی جعلتہ علی عبادک حتما مقضیا،

فاخرجنی من قبری ،موتزراًکفنی شاھرا سیفی ،کجردا قناتی ،ملبیا دعوة الداعی فی الحاضر والبادی “۔[63]

 Ø¨Ø§Ø± الٰھا !جب بھی میرے اور میرے مولا وآقا Ú©Û’ درمیان موت حائل Ú¾Ùˆ جائے کہ جو تیرے تمام بندوں Ú©Û’ لئے حتمی Ø­Ú©Ù… Ú¾Û’ ،میں تجھ سے چاہتا Ú¾ÙˆÚº کہ تو مجھ Ú©Ùˆ میری قبر سے باھر نکال ،جب کہ میرے جسم پر کفن Ú¾Ùˆ ،تلوار کھینچی ھو،نیزہ نکلاھو اور اس داعی الی الخیر Ú©Ùˆ شھر Ùˆ بیابان میں لبیک Ú©Ú¾ÙˆÚº اور امام مھدی (ع) Ú©Û’ رکاب میں حاضر Ú¾ÙˆÚºÛ”

یہ تمام باتیں انتظار کرنے والوں کی سخت اور دشوار ذمہ داریوں اور انتظار کے وظیفے کے اصل عوامل پر ایک نظر تھی کہ جس مشکل راستے سے گرزنا ھر ایک کے بس کی بات نھیں ھے کہ آخر تک اس راستے کو طے کر سکے ،ھاں کیوں نھیں،

”عاشقی شیوہ ی زندان بلا کش باشد“

وہ عاشق ھی ایسا ھو جو بلا کش رندوں کے شیوہ سے آگاہ ھو اور اس راہ کو اختیار کر چکا ھو ۔

اس لحاظ سے جو بات حضرت امام محمد باقر (ع) کی حدیث میں وارد ھو ھے وہ یہ ھے کہ :”ھیھات ھیھات لا یکون فرجنا حتی تغربلو ا ،ثم تغربلوا،ثم تغربلوا حتی یذھب الکدر ویبقیٰ الصفوا“[64]”بہت دور ھے بہت دور ھے ھمارے مھدی موعود (ع) کا ظھور اس وقت تک نھیں ھوگا جب تک کہ تم آزمائے نہ جاوٴ (اسی جملہ کو امام نے تین مرتبہ دھرایا) یھاں تک کہ کھوٹے کھرے سے الگ ھو جائے ۔

حضرت امام جعفر صادق (ع)Ù†Û’ فرمایا:”لایکون ھذا الامر حتی یذھب ثلثاالناس۔“[65]                        

 â€Ù‚ائم آل محمد (ع) کا ظھور اس وقت تک نھیں ھوگا جس تک کہ دو تھائی لوگ ختم نہ Ú¾Ùˆ جائیں “۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 next