عقيدہٴ مهدويت



اورکارل کارکس نے بغیر کسی فرق وامتیاز والے معاشرہ کی خوش خبری دی ھے۔

 Ú¾Ø± انسان فطرتاً فضل وکمال کا طالب Ú¾Û’ جس سے وہ اس دور Ú©ÛŒ بگڑتی ھوئی حالت Ú©Ùˆ دیکھ کر معاشرہ Ú©Ùˆ کسی نیک شھری Ú©ÛŒ سوچ میں پڑا Ú¾Ùˆ ا Ú¾Û’ کہ کوئی مناسب وقت ملے اور فضل وکمال Ú©Ùˆ پالے جیسا کہ Ù¾Ú¾Ù„Û’ اشارہ Ú¾Ùˆ چکا Ú¾Û’ کہ بعض اھل فکر نظر Ù†Û’ حکومت Ú©ÛŒ اھمیت Ú©Ùˆ پیش نظر رکھتے ھوئے اس Ú©Ù„Û’ فوائد Ú©Ùˆ بیان کئے ھیں لیکن غور طلب بات یہ Ú¾Û’ کہ ان میں سے کسی Ù†Û’ بھی یہ ضمانت نھیں دی کہ کس طرح کسی غیر مناسب حالات سے نپٹا جائے اور مطلوبہ حالت Ú©Ùˆ حاصل کریں Û”Û”Û”

یھاں پر مکتب اسلام کہ جو ”حیات طیبہ “کا جا مع قانون Ú¾Û’ اور الٰھی حکمت Ú©ÛŒ بنیاد پر انسان Ú©Û’ حیات طیبہ Ú©Û’ تمام ضروریات Ú©ÛŒ پیشین گوئی Ú©ÛŒ Ú¾Û’ ،اس پر برکت ØŒ کار سازپر جوش ،تاٴثیر گزار اور مجاھد پر ور امید Ú©Û’ عطیہ Ú©Ùˆ (رسول  (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©ÛŒ امت مرحومہ )جیسی بہترین امت Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ تین مرحلے میں پیش کیا Ú¾Û’:

(الف)رحمت الٰھی اور اس کی نصرت کا امیدوار ھونا:<ولاتیاسوا من روح اللہ >[27]

(ب)مسضعفین،اور صالحین کی امامت اور ان کے وارث ھونے کا وعدہ؛<ونرید ان نمن علی الذین استضتعفوا فی الارض ونجعلھم ائمة ونجعلھم الوارثین>[28]”اور ھم یہ چاہتے ھیں کہ جن لوگوں کو زمین پر کمزرو بنا دیا گیا ھے ان پر احسان کریں اور انھیں لوگوں کا پیشوا اور زمین کا وارث بنادیں“۔

 (Û³ ) اور بیشک Ú¾Ù… Ù†Û’ تورات Ú©Û’ بعد زبور میں Ù„Ú©Ú¾ دیا Ú¾Û’ کہ زمین Ú©Û’ وارث ھمارے نیک بندے ھیں Ú¾ÙˆÚº ۔“

(ج)آخری زمانہ میں نجات دینے والے مھدی موعود (ع) کے ظھور اور آنحضرت کے ھاتھوں دولت کریمہ کے قائم ھونے کے ساتھ کسی بڑے وعدہ کو جاری کرنے کی ضمانت ھے :<بقیة اللہ خیر لکم ان کنتم مومنین >(۴)”اللہ کی طرف کا ذخیرہ تمھارے حق میں بہت بہتر ھے اگر تم صاحب ایمان ھو۔“

<وانہ لعلم الساعة فلاتمترنن بھا  وتبعون ھذا الصراط مستقیم>(Ûµ)”اور بیشک یہ قیامت Ú©Û’ واضح دلیل Ú¾Û’ لہٰذا اس میں Ø´Ú© نہ کرو اور میرا اتباع کرویھی سیدھا راستہ Ú¾Û’ “۔              

انبیاء ،آیت ۱۰۵۔شیعہ سنی مفسرین نے ان دونوں آیتوں کی تفسیر حضرت مھدی (ع) کے ظھور سے کی ھے ۔(۴)ھود،آیت ۸۶۔شیعہ تفسیر اور دوسری کتابوں جیسے :الاحتجاج ،اکمال الدین ،نجم الثاقب ۔۔۔میں اس آیت کی تفسیر حضرت مھدی (ع) سے ھوئی ھے ۔(۵)زخرف ،آیت ۶۱؛اھل سنت کے اکثر مفسروں نے اس آیت کو حضرت عیسیٰ کے آسمان سے اترنے اور امام مھدی (ع) کے پیچھے نماز ادا کرنے کی تفسیر کی ھے۔

ھاں ! حضرت مھدی(ع) وعدہ ٴ الٰھی کے جاری کرنے والے ھیں جس کی کامیابی کی ضمانت خود خدا نے لی ھے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 next