عقيدہٴ مهدويت



امید ،شاھراہ موفقیت اور کامیابی کا راز

جب دوسری عالمی جنگ میں لنینگراڈکا شھر ھیٹلر Ú©ÛŒ فوج Ú©Û’ قبضے میں آیا جس کا محاصرہ بہت طولانی Ú¾Ùˆ گیا تھا اور سردی Ùˆ خشکسالی اس حد تک Ù¾Ú¾Ù†Ú† Ú†Ú©ÛŒ تھی کہ جس Ú©ÛŒ وجہ سے روزانہ ہزاروں لوگ مرتے تھے وہ محاصرہ چار سالو Úº تک کھنچا لیکن پھر بھی عوام پائداری کا ثبوت دے رھی تھی اسی دوران شھر لینگراڈ کا ریڈیو مسلسل لوگوں Ú©ÛŒ طرف سے یہ پیغام دے کر لوگوں Ú©Ùˆ مزید استحکام Ùˆ پائیداری Ú©ÛŒ دعوت دے رھا تھا یہ پائیداری اس حالت میں نظر آرھی تھی کہ آخری دنوں میں تو حد یہ Ú¾Ùˆ گئی تھی کہ اس Ú©Û’ دو تھائی افراد بھوک سے  مر گئے تھے ،لیکن ریڈیو ان Ú©Û’ مرنے Ú©ÛŒ طرف اشارہ کئے بغیر پیغام Ú©Û’ آخر میں ان Ú©Û’ ناموں Ú©Ùˆ پڑھتا تھا لیکن جب لائٹ Ú†Ù„ÛŒ گئی اور دودنوں تک ریڈیو Ù†Û’ کوئی خبر نشر نھیں Ú©ÛŒ تو بہت سے لوگ ریڈیو اسٹیشن Ú©Û’ پاس جمع Ú¾Ùˆ گئے اور اعلان کر دیا کہ ھمیں کھانے پینے Ú©ÛŒ اشیاء نھیں  چاہئے صرف ریڈیو Ú©Û’ پروگرام Ú©Ùˆ جا ری رکھا جا ئے تا کہ Ú¾Ù… Ù„Ú‘Ù†Û’ والوں Ú©ÛŒ خبروں Ú©Ùˆ سنتے رھیں Û”[21]

 Ù‚رآنی حوالے سے دیکھا جائے توپوری تاریخ میں حق Ú©Û’ لئے Ù„Ú‘Ù†Û’ والے بہت Ú©Ù… نظر آئے اور باطل Ú©ÛŒ راہ میں Ù„Ú‘Ù†Û’ والوں Ú©ÛŒ تعداد بہت تھی ،ارشاد خداوندی Ú¾Û’ :<تلک القریٰ نقص علیک من انبائھا ولقد  جا Ø¡ تھم رسلھم بالبینات فما کا نوا لیومنوا بما کذبوا من قبل کذالک یطبع اللہ علی قلوب الکافرین ۔وما وجدنا لاکثر Ú¾Ù… من عھد Ùˆ ان وجدنا اکثرھم لفاسقین >(اعراف Û±Û°Û±Û”Û±Û°Û²Û”)

یہ وہ سب بستیا ں ھیں جن کی خبریں ھم تم کو سنا رھے ھیں کہ اگر ھمارے پیغمبر ان کے پاس معجزات لے کر آئے مگر پھلے سے جھٹلانے کی وجہ سے ایمان نہ لا سکے ھم اسی طرح کافروں کے دلوں پر مھر لگا دیتے ھیںھم نے ان کی اکثریت میں عھد وپیمان کی پاسداری نھیں پائی بلکہ اکثریت کو فاسق اور اطاعت کے حدود سے خارج ھی پایا ۔

اسی طرح دوسرے مقام پر ارشاد خداوندی ھے:<وما یاٴمن رسول الا کا نوا بھم یستہزوٴن>(حجر ۱۱۔ )

<وما اکثر الناس و لو حرصت بموٴمنین>( یوسف ۱۰۳۔)

اور اسی طرح سورہ ٴقصص Ú©ÛŒ پانچویں آیت اور سورہ ٴانبیا Ø¡ Ú©ÛŒ ایک سو پانچویں آیت Ú©Û’ مطابق اور سورہٴ نور Ú©ÛŒ چھپنویں آیت Ú©Ùˆ نظر میں رکھیں تو یہ مطلب واضح طور پر سمجھ میں آ سکتا Ú¾Û’ کہ حقیقی مومنین اور صلحاء پو ری تار یخ میں ھوا پرست ،منکر ین کہ جن Ú©Û’ ھاتھوں میں اقتصادی ،سیاسی اور فوجی اختیارات جن Ú©Û’ ذریعے کمزور بنا ئے گئے ایسے بہت سے حق وباطل Ú©Û’ غیر عادلانہ جنگ میں اور حذ ب خدا Ú©Û’ چند Ú¯Ù†Û’ Ú†Ù†Û’ اقلیت Ú©ÛŒ خستہ حالت[22] حق پرستوں Ú©ÛŒ پائیداری اور استقامت کا تنھا عامل خداکی نصرت اور اس Ú©Û’ وعدوں Ú©ÛŒ امید Ú¾Û’ جیسا کہ ارشاد Ú¾Ùˆ ا: <فان حزب اللہ Ú¾Ù… الغالبون>بے Ø´Ú© خداکے حذب والے Ú¾ÛŒ غالب ھونگے۔              

اگر توحید پرست اور بغض وعناد رکھنے والے ظالم جنگجو طاقت اور انرژی دینے والے ”امید “عنا صر کو اپنے درمیان سے ختم کر دیں تو اس مقدس جھاد کو باقی رکھنے کا کوئی انگیزہ باقی نھیں رہ جا ئیگا اس لئے کہ جس راہ میں شکست ھی کا منہ دیکھنا ھے اس میں پائداری دکھانا عقل کے خلاف ھوگا ۔[23]تو کیوں خدافرما رھا ھے:<انہ لا ییاٴس من روح اللہ الا القوم الکافرون >یوسف ۸۷۔

بے شک کوئی بھی رحمت خداسے مایوس نھیں ھوتا مگر قوم کافرین جو خدا کی رحمت سے مایوس ھیں چونکہ مایوسی اور نا امیدی بہت بڑی کشتارگاہ ھے اس لئے کہ ابلیس نے انسان کے تمام حیثیتوں اور فضیلتوں کو ختم کرنے کے لئے آدمی کے راستوں کو سجا دیا ھے ”نا امیدی “یعنی انسان کو بغیر کسی عذر کے خلقت کے اسرار سے الوداع کھنا کہ جس سے وہ کمالات کی منزلوں کو طے نہ کر سکے ”نا امیدی “یعنی معراج اور ترقی کے زینوں کا ٹوٹنا ،”نا امیدی “یعنی خدا کی طرف بڑھتے ھو ئے قدموں کو روکنا ،”نا امیدی “یعنی اپنے وجود کو سفر سے روکنا،”نا امیدی “یعنی شکست کو قبول کر نا

اس پر معنی جملے پر غور کریں :کمتر کسی از خود شکست ،شکست خوردہ است ،اغلب ،قبول شکست است Ú©ÛŒ منجر بہ شکست Ù…ÛŒ گردد،بہت Ú©Ù… ایسا Ú¾Ùˆ تاھے کہ انسان اپنے سے شکست کھا ئے بلکہ اکثر اوقات شکست Ú©Ùˆ قبول کرنے سے شکست ھوتی Ú¾Û’ ،اگر چہ ان کلما ت میں Ú©Ú¾Ù†Û’ والے Ù†Û’ فلسفی انداز سے غور نھیں کیا لیکن اس Ù†Û’ اپنی نظر میں شکست Ú©ÛŒ دو قسم Ú©ÛŒ Ú¾Û’[24]شکست ،اثبات Ú©Û’ مرحلے میں          (شکست کھانے Ú©Ùˆ قبول اور اعتراف کرنا)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 next