نبوت صحيحين کی روشنی ميں



۲۔ ایجاد ِ صوت کے ذریعہ وحی:

دوسرا طریقہ پشت پردہ سے بغیر فرشتہ Ú©Û’ واسطے سے وحی هوتی Ú¾Û’ØŒ البتہ اس میں ایجاد صوت هوتا Ú¾Û’ ،لیکن ا فراد ِ بشر Ú©Û’ انس اور سابقہ Ù´ ذہنی کوجو ان میں پایا جاتا Ú¾Û’ مد نظر رکھتے هوئے اس  توھم کا احتمال پیدا هو سکتا تھا کہ اس طرح Ú©ÛŒ گفتگو اور مکالمہ کا لازمہ یہ Ú¾Û’ کہ طرفین، کلام کرنے Ú©Û’ وقت ایک دوسرے کا مشاھدہ کریں، لہٰذا خدا Ù†Û’ اس (وحی )Ú©Ùˆ پشت پردہ سے مقید کرکے بتلا دیا  کہ اس مکالمہ میں خدا کا دےکھنا ممکن نھیں، اور خدا Ú©Û’ نبیوں میں سے جن پر یہ وحی هوتی تھی ان میں سے حضرت موسیٰ ھیں کیونکہ آپ اکثر خدا سے کوہ طور پر مذکورہ طریقہ Ù´ وحی Ú©Û’ ذریعہ ھمکلام هوا کرتے  تھے Û”

۳۔وحی ٴ ملکوتی :تیسرا طریقہ وحی کایہ ھے کہ فرشتہ نازل هو کر کلام الہٰی کو رسول تک پهونچائے ۔

 Ù¾Ø³ کبھی انبیا Ø¡ پر ان تینوں طریقوں سے اور کبھی ان میں سے بعض سے وحی هوتی تھی ،لیکن اےک دوسرے اعتبار سے حضرت رسالتمآب(ص) Ú©Û’ بارے میں وحی Ú©ÛŒ دو قسمیں اوربھی ھیں:

Û±Û”  وحی Ù´ قرآنی :  اگر الفاظ ØŒ ترکیبِ الفاظ اوران Ú©Û’ معنی Ù´ Ùˆ مفهوم سب خدا Ú©ÛŒ جانب سے هو Úº تو اسے وحی Ù´ قرآنی کہتے ھیں ،اورقرآن اسی وحی Ú©Û’ ذریعہ متشکل هوا Ú¾Û’[40]

Û²Û”  وحی Ù´ غیر ِقرآنی: معنی Ùˆ مفهوم خدا Ú©ÛŒ جانب سے هوں اور الفاظ رسول اسلام Ú©ÛŒ طرف سے یعنی مطلب خدا Ú©ÛŒ طرف سے رسول پر وحی هو اور رسول خدا (ص) اپنے الفاظ Ùˆ بیا Ù† میں اسے لوگوں تک پهونچائیںاس Ú©Ùˆ وحی Ù´ غیر قرآنی کہتے ھیں ،سنت Ú©ÛŒ اصل یھی وحی Ú¾Û’ (گویا احادیث رسول منشاء الہٰی Ú©Û’ مطابق مفهوم ادا کرتی ھیں)

قرآن مجید Ú©ÛŒ آیات کا مطالعہ کرنے سے استفادہ هوتا Ú¾Û’ کہ جس طرح سے رسول خدا(ص) پر وحی Ù´ قرآنی نازل هوتی تھی اسی طرح کبھی آپ پر وحی Ù´ غیر قرآنی بھی نازل هوتی تھی ،یعنی آنحضرت(ص) Ú©Ùˆ خدا Ú©ÛŒ جانب سے کبھی عالم خواب میں اور کبھی بیداری Ú©ÛŒ حالت میں Ø­Ú©Ù… صادر هوتا تھا اور آپ اس Ø­Ú©Ù… (وحی ) Ú©Û’ مطابق عمل کر تے تھے،چنانچہ بعض موارد پر آیا ت قرآنیہ ( وحی قرآنی) اسی مطلب( وحی غیر قرآنی ) Ú©ÛŒ تائید کر Ù†Û’ کیلئے  بالمستقیم یا دیگر مناسبت Ú©Û’ ضمن میںنازل Ú©ÛŒ گئیں ھیں، چنانچہ ذیل میں چند نمونے قارئین کرام Ú©ÛŒ خدمت میںوحی Ù´ غیر قرآنی Ú©Û’ نقل کرتے ھیں:

Û±Û” ان موارد میں سے ایک مورد سورہٴ انفال Ú¾Û’ جو جنگ بدر Ú©Û’ بعض واقعات پر مشتمل Ú¾Û’ اور تمام مفسرین کا اتفاق Ú¾Û’ کہ ےہ سورہ جنگ بدر Ú©Û’ بعد نازل هوا ،چنانچہ درج ذیل آیات Ú©Û’ ذریعہ خداوندمتعال اس وحی غیر قرآنی Ú©ÛŒ تائید فرماتا Ú¾Û’ جو رسول پر جنگ بدر Ú©Û’ اقدام سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ نازل فرمائی تھی:  <کَمَاْ اَخْرَجَکَ رَبُّکَ ِمنْ بَیْتِکَ باِْلْحَقِّ۔۔۔۔.وَاِذْیَعِدُکُم ُ اللهُاِحْدَی الطَّائِفَتَیْنِ اَنَّھَاَْلَکُمْ  ÙˆÙŽ تَوَدُّوْنَ اَنّ غَیْرَ ذَاْتِ الشَّوْکَةِ َتکُوْنُ َلَکُم>Ù’[41]

(اے رسول !یہ جنگ بدر کے مال غنیمت کا جھگڑا ویسا ھی ھے کہ )جس طرح تمھارے پروردگار نے تمھیں بالکل مصلحت اور حق کے ساتھ اپنے گھروں سے میدان جنگ بدر کی طرف نکالاتھا حالانکہ مومنین کا ایک گروہ اس بات سے ناخوش تھا۔۔۔۔.(اے رسول یاد کیجئے اس وقت کو)جب تمھارے پروردگار نے تم سے وعدہ کیاکہ کفار مکہ کی دو جماعتوں میں سے ایک گروہ تمھارے لئے ضروری ھے(یعنی ان پر تم فتحیابی حاصل کروگے)اور تم چاہتے تھے کہ کمزور جماعت تمھارے ھاتھ لگ جائے( تاکہ بغیر لڑے بھڑے مال غنیمت ھاتھ آجائے) اور خدا یہ چاہتا تھا کہ اپنی باتوں سے حق کو ثابت کرے او رکافروں کی جڑ کاٹ ڈالے[42]

۲۔دوسرا مورد وہ Ú¾Û’ جب رسول(ص) اسلام اپنے اصحاب Ú©Û’ ساتھ  Û¶ Ú¾  میں مکّہ Ú©ÛŒ جانب زیارت کعبہ Ú©Û’ لئے خارج  هوئے یہ Ø­Ú©Ù… آنحضرت(ص) Ú©Ùˆ الھام اور خواب Ú©ÛŒ صورت میں هوا تھا ،رسول خدا(ص) اسی Ø­Ú©Ù… Ú©ÛŒ تعمیل کرتے هوئے مدینہ سے خارج هوئے اور چونکہ آپ Ù†Û’ کفار قرےش Ú©Û’ مانع هونے Ú©ÛŒ وجہ سے حدیبیہ Ú©Û’ مقام پر ان سے صلح کر لی،اور اس سال بغیر اعمالِ حج انجام دئے واپس هو Ù†Û’ کیلئے تیا ر هو گئے، لہٰذا بعض اصحاب جو اپنے Ú©Ùˆ بہت بڑا تیس مار خاں سمجھتے تھے، انھوں Ù†Û’ اس صلح پر اعتراض کرنا شروع کردیا  !اس وقت یہ آیت نازل هوئی :

<لَقَدْ صَدَقَ اللهُ رَسُوْلَہ٘ الرُّوٴیٰا بِالْحَقِّ لَتَدْ خُلُنَّ المَسْجِدَالحَرَامَ اِنْ شَآءَ اللهُآمِنِین۔>[43]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 next