نبوت صحيحين کی روشنی ميں



نبوت Ú©Û’ ساتھ عصمت ضروری Ú¾Û’: 

قرآن کریم کی متعدد آیات سے استفادہ هوتا ھے کہ انبیاء کرام ھر گناہ ، خطا و لغزش سے معصوم (محفوظ) هوتے ھیں، چنانچہ ذیل میں ھم چند آیات بعنوان نمونہ پیش کرتے ھیں :

۱۔<اُوْلٰئِکَ الذَِّیْنَ ہَدَیْ اللّٰہُ فَبِہُدَاہُمُ اْقْتَدِہْ۔ >[5]

ترجمہ:Û” اور یہ اگلے پیغمبر وہ لوگ تھے جن Ú©ÛŒ خدا Ù†Û’ ھدایت کی، اے میرے رسول(ص) ! آپ بھی ان Ú©ÛŒ ھدایت Ú©ÛŒ پیروی کریں۔ 

اس آیہٴ شریفہ سے پھلے خداوند متعال نے اٹھارہ انبیا ء کرام کے اسماء کا ذکر کیا ھے، اس کے بعد ارشاد هوتا ھے : ”میں نے ان کے آباء و اولاد میں سے بھی بعض کو رسول بنایا، اور یہ وہ لوگ ھیںجن کی خود خدا نے ھدایت کی“جملہ ٴ” فَبِہُداہُمُ اقْتَدِہْ“سے معلوم هوتا ھے کہ یہ عمومی ھدایت نھیں ھے ،بلکہ ایک ایسی ھدایت ھے جو صرف انبیاء سے مخصوص ھے، لہٰذا اس ھدایت اور امتیاز کے هوتے هوئے کوئی نبی گناہ نھیں کرسکتا ،اور نہ وہ ھدایت کے راستے سے گمراہ هوسکتا ھے، چنانچہ دوسری آیت میں صراحت کے ساتھ ارشاد هوا :

<وَ مَنْ یَہْدِ اللّٰہُ فَمَالَہُ مِنْ مُضِلٌّ ۔>[6]

  ترجمہ :۔اور جس Ú©ÛŒ خدا ھدایت کرے اسے کون گمراہ کرسکتا Ú¾Û’ØŸ

مذکورہ دونوں آیتوں کا مفهوم یہ هوتا ھے کہ تمام انبیاء و مرسلین کی ھدایت و راہنمائی خدا نے کی ھے، اور ھدایت بھی ایسی کی ھے کہ گناہ صغیرہ کا بھی کوئی نبی و رسول ارتکاب نھیں کرسکتا،لہٰذا جب ضلالت ،گمراھی اور گناہ ان سے سرزد نھیں هو سکتا تو اب دوسرے لوگوں کے لئے ضروری ھے کہ ان بر گزیدہ افراد کی پیروی کریں،اب رھا ضلالت ، گمراھی ، معصیت ا ور نافرمانی کسے کہتے ھیں ،تو قرآن میں اس کی بھی نشان دھی کی گئی ھے، ارشاد هوتا ھے:

< َالَمْ َاعْہَدْ اِلَیْکُم یَا بَنِیْ آدَمَ  اَنْ لَاتَعبُدُوْا الشَّیْطَانَ اِنَّہُ لَکُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ>[7]

ترجمہ :۔اے فرزندان آدم!آیا تمھارے ساتھ یہ پیمان نھیں باندھا گیا تھا کہ تم شیطان کی پیروی نھیں کرو گے؟ بیشک وہ تمھارا کھلا دشمن ھے (اورتمھارے جیسے بہت سے افراد کو اس نے گمراہ کر دیا)۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 next