نبوت صحيحين کی روشنی ميں



 Û²Û”اور جو آیت اس حقیقت Ú©ÛŒ طرف اشارہ کرتی Ú¾Û’ اور آپ Ú©ÛŒ منصب رسالت Ú©Û’ لئے آمادگی Ú©Ùˆ بیان کرتی Ú¾Û’ØŒ وہ ÙˆÚ¾ÛŒ آیت Ú¾Û’ جو آپ Ú©ÛŒ Ù…Ú©ÛŒ زندگی Ú©Û’ وسط میں نازل هوئی جب کہ صنادیدہٴ کفار قرےش Ù†Û’ آپ پر اعتراض کیااور یہ کہنے Ù„Ú¯Û’  :       

۲۔<۔لَنْ نُوْٴمِنَ حَتَّی نُوٴتٰیَ مِثْلَ مَا اُوْتِیَ رُ سُلُ اللّٰہ۔ >[14]

ترجمہ: ۔(اور جب ان کے پاس کوئی نشانی دین کی تصدیق کے لئے آتی ھے توکہتے ھیں:) جب تک ھم کو خود ویسی چیز (وحی وغیرہ) نہ دی جائے گی جو پیغمبران خدا کو دی گئی ھے اس وقت تک ھم ایمان نھیں لائیں گے(یعنی ھم بھی مقام نبوت پر فائز هوں )۔

 Ø§Ù† Ú©Û’ جواب میں خدا Ù†Û’ ارشاد فرمایا :< اَللّٰہُ اَعْلَمُ حَیْثُ یَجْعَلُ رِسَالَتَہُ۔>[15]خدا زیادہ بہتر جانتا Ú¾Û’ کہ رسالت Ú©Ùˆ کس جگہ ودیعت کرے۔

 ÛŒÛ آیت انبیاء کرام Ú©Û’ منتخب هونے Ú©ÛŒ حکمت Ú©Ùˆ بطور عموم اور آنحضرت (ص) Ú©Û’ انتخاب کرنے Ú©ÛŒ علت Ú©Ùˆ بطور خصوص Ú©Ùˆ بیان کرتی Ú¾Û’ یعنی مقام رسالت ایسا نھیں Ú¾Û’ کہ بغیر Ù¾Ú¾Ù„Û’ سے آمادگی اور شرائط Ú©Û’ ھر کس Ùˆ ناکس Ú©Ùˆ خدا عنآیت کردے، بلکہ یہ منصب اس Ú©Ùˆ ملتا Ú¾Û’ جو اپنے وجود میں Ù¾Ú¾Ù„Û’ سے اس Ú©Û’ تمام لازمی شرائط اور مقدمات Ú©Ùˆ آمادہ رکھتا هو، خدا وند متعال ایسے داناترین افراد Ú©Ùˆ مقام رسالت سے سرفراز کرتا Ú¾Û’ ،یعنی اس پاک منصب کیلئے ضروری Ú¾Û’ کہ انسان Ù¾Ú¾Ù„Û’ ایمان ØŒ صداقت اوراخلاقی  ارزش میں کامل اور تمام رذائل اور خبائث سے پاک هو تب خدا کھیں اپنا خاص عھدہ عنایت کرتا Ú¾Û’ Û”

Û³Û”<وَاِنَّکَ لَعَلیٰ خُلُقٍ عَظِیْمٍ[16]  اے میرے پیغمبر بیشک تم خلق عظیم پر فائز هو>

اکثر مفسرین کے مطابق یہ آیت بعثت ِ رسول(ص) کے اولین روز نازل هوئی۔[17]

  یہ آیت تمام اعتبار سے حضرت رسالتمآب Ú©ÛŒ روحانی زندگی Ú©ÛŒ طرف اشارہ کرتی Ú¾Û’ØŒ اور صراحت Ú©Û’ ساتھ لفظ خلق عظیم Ú©Û’ ذریعہ آپ Ú©ÛŒ رسالت سے قبل لیاقت ا ور استعداد پر بطور عموم دلالت کرتی Ú¾Û’ (کیونکہ یہ آیت بعثت Ú©Û’ روز نازل هوئی، اگرچند ایام گذر جانے Ú©Û’ بعد نازل هوتی تو سمجھا جاسکتا تھا کہ خلق سے مراد نبوت Ùˆ رسالت Ú¾Û’ یا وہ اوصاف جو رسالت Ùˆ نبوت ملنے Ú©Û’ بعد آنحضرت(ص) میں پیدا هوئے لہٰذا ماننا پڑیگا کہ) خلق عظیم سے مراد آپ Ú©Û’ وہ کمالات ھیں جو آپ Ú©Û’ وجود میں مبعوث برسالت هو Ù†Û’ سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ نمایاںتھے۔ اور اس میں کوئی Ø´Ú© نھیں کہ آپ (ص) Ú©ÛŒ مدح Ú©Û’ لئے اس آیت سے بہتر اور کوئی جامع اور وسیع جملہ نھیں هو سکتا،اور اس جملہ میں جو مفهوم اور معنویت پائی جاتی Ú¾Û’ وہ کسی اور جملے میں نھیں Ú¾Û’ØŒ کیو نکہ لفظ خلق تمام اچھے اعمال ،امتیاز اور عبادت Ú©Ùˆ شامل ھے،یعنی صفت ِ خلق وہ صفت Ú¾Û’ جوتمام شخصی،اجتماعی ،انسانی، خانوادگی اور مذھبی اوصاف Ú©ÛŒ مظھر Ú¾Û’ ،اور خدا وند متعال Ù†Û’ ایسی صفت Ú©Û’ بارے میںفرمایا کہ رسول اس صفت Ú©Û’ عالی اور عظیم مرحلہ پر فائز ھیں،کیونکہ آیت میںصرف خلق کا Ú¾ÛŒ لفظ نھیں Ú¾Û’ بلکہ عظیم بھی آیا  Ú¾Û’ ØŒ اور پھر اس آیت Ú©Û’ ذریعہ خدا Ù†Û’ آپ Ú©Û’ امتیا زی اخلاق Ú©ÛŒ دوبارہ تصدیق بھی فرما دی Ú¾Û’ :

 <۔اَللهُ اَعْلَمُ حَیْث یَجْعَلُ رِسَالَتَہُ Û”>[18]

ترجمہ :۔ خدا زیادہ بہتر جانتا ھے کہ رسالت کو کس جگہ ودیعت کرے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 next