نبوت صحيحين کی روشنی ميں



 Û´Û”  حضرت سلیمان نبی منصب نبوت پر فائز تھے لہٰذا آپ Ú©Û’ لئے یہ زیب نھیں دیتا کہ انشاء اللہ ترک کردیں، اگر مان لیا جائے کہ آپ پر بھی فراموشی اور نسیا Ù† عارض هوسکتا Ú¾Û’ØŒ لیکن ایک نبی جو خلق کا ھادی اور رہنما هو وہ بھی ملائکہ Ú©ÛŒ Ù¾Ú¾Ù„Û’ سے یاد د ھانی کرانے Ú©Û’ باوجود انشاء الله بھول جائے ممکن نھیں ØŸ! یہ کام ایسے افراد کیلئے تو سوچا جا سکتا Ú¾Û’ کہ جو اپنے Ú©Ùˆ تمام امور میں مستقل سمجھتے ھیں اور خدا وند متعال Ú©Ùˆ بھو Ù„Û’ هوئے ھیں Û” (Û±)

 Û³Û”حضرت موسیٰ کا طمانچہ اور ملک الموت Ú©ÛŒ آنکھ!!

۱۔”۔عن ابی ہُرَیرة؛ قال اُرسِل ملک الموت الی موس(ع) یٰ ،فلمّا جااٴہ صکّہ، فرجع الی ربہ ،فقال: ارسلتنی الی عبد لایرید الموت،فرد اللّٰہ عینہ، وقال:ارجع !فقل لہ: یضع یدہ علی متن ثور، فلہ بکل ما غطّت یدُہ بکل شعرة سنَةٌ،قال:اَیْ رَبِّ ثم ماذا؟قال:ثم الموت،قال: فَلٓان( فساٴل اللّٰہ ان ید نیہ من الارض المقدسة رمیة بحجر)قال: قال رسول(ص) اللّٰہ:”فَلو کنت ثَمّ  لارٴیتکم قبرہ الی جانب الطریق عند الکثیب الاحمر“[73]

 ØªØ±Ø¬Ù…ہ :Û”Û” ابوھریرہ Ù†Û’ حضرت رسول خدا(ص) سے نقل کیا Ú¾Û’ :جب ملک الموت Ú©Ùˆ خدا Ù†Û’ حضرت موسیٰ Ú©ÛŒ روح قبض کرنے Ú©Û’ لئے بھیجا ،تو موسی ملک الموت Ú©Ùˆ دیکھ کر جنگ Ú©Û’ لئے آمادہ هوگئے، اور آپ Ù†Û’ ایک ایسا طمانچہ مارا کہ ملک الموت Ú©ÛŒ ایک آنکھ Ù†Û’ الوداع کہہ دیا!! چنانچہ ملک الموت روتے پیٹے خدا Ú©ÛŒ بارگاہ میں پهونچے، اور کہنے Ù„Ú¯Û’ :خدایا! تونے ایسے بندہ Ú©Û’ پاس بھیجا جو مرنے Ú©Û’ لئے تیار نھیں Ú¾Û’ØŒ (اور دیکھ یہ تیرے بندے Ù†Û’ موت کا نام سن کر مجھے یہ سزا دی Ú¾Û’ØŸ) خدا Ù†Û’ ملک الموت Ú©Ùˆ دوبارہ آنکھ دی ،اور کھا: دوبارہ موسی Ú©Û’ پاس جاؤ، اور کهو :وہ اپنا ھاتھ ایک بیل Ú©ÛŒ پشت پر رکھے، جس تعداد میں ان Ú©Û’ ھاتھ Ú©Û’ نیچے بال هوں Ú¯Û’ØŒ اس Ú©Û’ ھر بال Ú©Û’ بدلے ایک سال Ú©ÛŒ عمر میں بڑھا دوں گا ،چنانچہ پھر ملک الموت حضرت موسی Ú©Û’ پاس تشریف لائے اور سارا قضیہ کہہ سنایا،اس پر حضرت موسی Ù†Û’ خدا سے کھا: اے خدا ! ا س عمر Ú©Û’ اختتام Ú©Û’ بعد پھر کیا هوگا ØŸ کھا :موت سے ھمکنار هونا Ù¾Ú‘Û’ گا ،موسی Ù†Û’ کھا: جب آخر موت Ú¾Û’ تو آج Ú¾ÛŒ میری روح قبض کر Ù„Û’ØŒ اور اے ملک الموت! خدا سے کهو کہ مجھے زمین بیت المقدس Ú©Û’ قریب کر دے تاکہ میری روح وھیں قبض هو؟ اس وقت رسول(ص) Ù†Û’ اصحاب سے کھا: اگر میں اس وقت بیت  Ø§Ù„مقدس میں هوتا تو تم Ú©Ùˆ جناب موسی Ú©ÛŒ قبر کا نشان بتا تا کہ کثیب ا حمر[74] Ú©Û’ پاس راستے Ú©Û’ قریب واقع Ú¾Û’ Û”

یہ روایت صحیح بخاری اور صحیح مسلم دونوں میں موجود Ú¾Û’ البتہ صحیح مسلم میں اس فرق Ú©Û’ ساتھ  Ø¢ÛŒØ§ Ú¾Û’ :”فلما جاء صکہ ففقاٴ عینہ “جب ملک الموت موسی Ú©Û’ پاس آئے تواسے موسی Ù†Û’ ایسا طمانچہ مارا کہ اس Ú©ÛŒ آنکھ پھوٹ گئی، اوراس روایت Ú©Ùˆ ثعلبی اپنی کتاب ”المضاف Ùˆ المنسوب“ میں لطمہٴ موسی Ù° (موسیٰ کا طمانچہ ) Ú©Û’ عنوان سے تحریر کرنے Ú©Û’ بعد کہتے ھیں: یہ روایت Ú¯Ú‘Ú¾ÛŒ هوئی اور پرانے زمانے Ú©Û’ قصے کھانیوں میں سے Ú¾Û’ØŒ جو لوگوں Ú©Û’ درمیان فرضی طور پر دل بھلانے Ú©ÛŒ خاطر Ú©Ú†Ú¾ افراد Ú¯Ú‘Ú¾ لیا کرتے تھے، یھی وجہ Ú¾Û’ کہ عوام میں مشهور Ú¾Û’ کہ ملک الموت اندھا Ú¾Û’ حتی کہ اسی فرضی افسانے Ú©Ùˆ سن سنا کر بعض افراد Ù†Û’ اپنے اشعار میں نظم کر دیا!!

 ÛŒØ§ ملک الموت لقیت مکرھاً . لطمة موسی ترکتک اعوراً

 ØªØ±Ø¬Ù…ہ :۔اے ملک الموت تم موسی Ú©Û’ پاس آئے (تو تمھارا خیر مقدم یہ کیا گیا کہ) تم Ú©Ùˆ موسی Ú©Û’ ایک طمانچہ Ù†Û’ کانا کردیا!!

 Ø¹Ù„امہ ثعلبی آخر کلام میں لکھتے ھیں: میں ایسی فرسودہ داستانوں Ú©ÛŒ صحت Ùˆ سقم سے بری هوں![75]

 Ø¹Ø±Ø¶ موٴلف:۔جس طرح علامہ ثعلبی اس داستان سے اپنے آپ Ú©Ùˆ بری کر رھے ھیںاسی طرح Ú¾Ù… بھی ان مفروضہ کھا نیوں سے بری ھیں، اسے گنوار عورتوں Ú©ÛŒ کھانی Ú©Û’ علاوہ اور کیا کہہ سکتے ھیں کہ جو اپنے بچوں Ú©Û’ دل بھلانے Ú©Û’ لئے بیان کرتی ھیں ØŒ اوریہ ان کھانی سنانے والوں Ú©Û’ بے سرو پیر قصہ Ú©ÛŒ مانند Ú¾Û’ کہ جو جاھل اور سیدھی سادی عوام Ú©Û’ سامنے بیان کرکے ان Ú©Ùˆ بھکاتے ھیں، اس لئے کہ مضمونِ روآیت مقام الوھیت ،ملائکہ اور نبی Ú©ÛŒ شان Ú©Û’ خلاف ھے،بھرحال اگر Ú¾Ù… اس روایت Ú©Ùˆ قبول کر لیں تو مندرجہ ذیل اشکال سے دو چار هونا Ù¾Ú‘Û’ گا:

 Ø±ÙˆØ§ÛŒØª پر اعتراض:

۱۔ یہ کیسے هوسکتا ھے کہ جس شخص کو خدا نبوت و رسالت سے نوازے، اور کلیم اللہ جیسالقب عنایت کرے، اور وہ کلیم اللہ ایسے کہ غرور و تکبر کی حد توڑ دیں؟! اور بغیر کسی سبب کے فرستادہٴ خدا کی آنکھ پھوڑ دیں؟! آخر ملک الموت بے چارہ کا کیا قصور تھا،جس کی بناپر حضرت موسی نے ان کو یہ سزا دی؟! ملک الموت کو تو خدا نے بھیجا تھا؟ کیا معاذ اللہ موسی ان لوگوں میں سے تھے جن کے لئے یہ کھاوت مشهور ھے کہ دھوبی کا کچھ نہ کر سکے تو گدھے کا کان اینٹھیں ؟

۲۔ اگر جناب موسیٰ نے با لفرض ملک الموت کو طمانچہ مارا تھا تو اس کے عوض میں خدا کو موسیٰ پر عقاب و عتاب کرنا چاہئے تھا، تاکہ موسی(ع) ٰ آئندہ ایسا کام نہ کرتے ؟لیکن برخلاف اس کے ھم دیکھتے ھیں کہ موسی(ع) ٰ کو اور ہزاروں سال طول حیات کی خوشخبری دی جارھی ھے؟! ملک الموت بیچارہ ایک آنکھ دے بیٹھا اور خدا کو (معاذ اللہ) وافر انعام دینے کی سوجھی ھے! میرے خیال سے اگر موسی(ع) ٰ دو چار طمانچہ اور رسید کر دیتے تو ان کو قیامت تک کی زندگی تو مل ھی جاتی! جب ایک ظالمانہ طمانچہ کا اتنا انعام تھا !!



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 next