نبوت صحيحين کی روشنی ميں



۳۔ یہ کیسے هوسکتا ھے کہ ایک نبی جسے خدا نے امین وحی ،اولو العزم پیغمبروں میں سے قرار دیا هو ،جسے اپنی مناجات کے لئے انتخاب کیا هو،جس کی قرآن میں یوں تعریف کی گئی هو :” <وَاِذْ َاخَذْناْمِنَ النَّبِیِّیْنَ مِیْثٰقَہُمْ وَمِنْکَ وَمِنْ نُوْحٍِِ وَاِبْرَاْہِیْم ومُوْسٰی وَعِیسٰی اْبْنِ مَرْیمَ وَاَخَذْنَاْ مِنْہُمْ مِیْثَاْقاًغَلِیْظا ً>[76] اور اے رسول! وہ وقت یاد کرو جب ھم نے ( اور ) پیغمبروں سے اور خاص تم سے اور ابراھیم و موسی ٰ اور مرےم کے بیٹے عیسی سے عھد و پیمان لیا اور ان لوگوں سے ھم نے سخت عھد لیا تھا ۔

 <وَاْذْکُرْ فِیْ الْکِتَاْبِ مُوْسٰی اِنَّہُ کَاْنَ مُخْلَصاًوَکَاْنَ رَسُوْلا Ù‹ نَبِیّاً. وَنٰدَینَاْہُ مِنْ جَاْنِبِ الطُّوْرِ الْاَیْمَنِ  وَقَرَّبْنٰہُ نَجِیّاً>[77]

اے رسول!قرآن میں ( کچھ )موسی کا (بھی)تذکرہ کرو ،اس میں شک نھیں کہ وہ میرا (بندہ) اور صاحب کتاب و شریعت نبی تھا اور ھم نے ان کو کوہ طور کی داہنی طرف سے آواز دی۔ (اور ھم نے ان کو رازونیاز کی باتیں کر نے کے لئے قریب بلایا، اور ھم نے انھیں اپنی خاص مھربانی سے ان کے بھائی ھارون کو ان کا وزیر بنا کر عنآیت فرمایا )

< یٰا اَیَّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْالَاتَکُوْنُوْا کَاْ لَّذِیْنَ آذَوْا مُْوس(ع) یٰ فَبَرَّئَہُ اللهُ مِمَّاْ قَالُوْا وَکَاْنَ عِنْدَ اللّٰہِ وَجِیْھاً>[78]

اے ایمان والو! ( خبر دار کھیں )تم لوگ بھی ان Ú©Û’ جیسے نہ هو جانا جنھوں Ù†Û’ موسی Ú©Ùˆ تکلیف دی تو خدا Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ تھمتوں سے موسی Ú©Ùˆ بری کردیا، اور موسی خدا Ú©Û’ نزدیک (ایک ) رو دار پیغمبرتھے “ 

وہ لقاء اللہ (موت) سے فرار کرے او ر ایک طمانچہ Ú©Û’ ذریعہ قرب پرور دگار اور مقام اعلی علیین Ú©Û’ حاصل کرنے پر خط بطلان کھینچ دے ØŸ!!     

Û´Û” کیا انبیاء اور اولو العزم رسولوں Ú©Û’ لئے یہ جائز تھا کہ اگر خدا Ú©ÛŒ طرف سے ان پر فرشتہ نازل هو تو اس Ú©ÛŒ توھین کریں ØŸ!حالانکہ خدا Ú©ÛŒ جانب سے ان پر فرض Ú©ÛŒ گیا  تھا کہ فرشتوں سے اوامر Ùˆ نواھی اخذ کریں؟!آج Ú¾Ù… مشرکین ،کفار ،افراد متکبر اور متجبر مانند فرعون ،نمرود ،ابو جھل سے اس لئے براٴت اور نفرت کرتے ھیں کہ جب خدا کا امر اور اس Ú©Û’ فرستادہ انبیاء آئے ان Ú©Û’ پاس آیا تو انھوں Ù†Û’ انکار کردیا ،اور خدا Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… Ú©Û’ سامنے سرکشی اور نا فرمانی کی، لہٰذا اگر Ú¾Ù… مذکورہ حدیث Ú©Ùˆ صحیح مان لیں تو پھر جناب مو سی (ع)  Ú©Ùˆ بھی انھیں متکبر اور ظالم افراد میں شمار کرنا Ù¾Ú‘Û’ گاکیونکہ جو کام فرعون جیسوں Ù†Û’ خدا  Ú©Û’ بھیجے هو ئے نبی (ع)  سامنے کیا ÙˆÚ¾ÛŒ کا Ù… حضرت موسیٰ علیہ السلام بھی فرستادہٴ خدا Ú©Û’ سا تھ انجام دیا  ØŸ!

ÛµÛ”  جب یہ بات مسلم الثبوت Ú¾Û’ کہ فرشتے (نوری هوتے ھیں، اوروہ) ھماری طرح جسم نھیںرکھتے تو حضرت موسی (ع)  Ù†Û’ طمانچہ مار کر کیسے ان Ú©ÛŒ آنکھ Ù¾Ú¾ÙˆÚ‘ دی ØŸ ابوھریرہ Ù†Û’ جب یہ دیکھا کہ یہ اشکال وارد هو جائے گا تو فوراً ایک دوسری حدیث Ú¯Ú‘Ú¾ ماری وہ یہ کہ حضرت موسی (ع)  Ú©Û’ زمانے تک ملک الموت انسان Ú©ÛŒ صورت میں روح قبض کرنے آتے تھے، لیکن جب موسی (ع) Ù†Û’ طمانچہ مارا تب سے مخفی طور پر روح قبض کرنے آتے ھیں!!!

”ان ملک الموت کان یا ٴتی الناس عیانا ًحتی اتی موسی فلطمہ ففقاٴ عینہ ۔ان ملک الموت انما جاء الی الناس خفیا  ًبعد موت موسی “[79]

 Ø§Ø³ طرح Ú©Û’ بھانے بنا کر اشکالات سے دامن نھیں بچایا جاسکتا Ú¾Û’ØŒ تعجب تو یہ Ú¾Û’ کہ مسلم Ù†Û’ اس داستان Ú©Ùˆ صحیح مسلم باب فضائل موسی میں ذکر کیا Ú¾Û’ ،نہ جانے مسلم Ú©Ùˆ اس میں موسیٰ (ع)  Ú©ÛŒ کیا فضیلت نظر آئی Ú¾Û’ØŸ!کیا مسلم Ú©Ùˆ یہ بات پسند آگئی کہ حضرت موسی  -Ù†Û’ ایک مقرب فرشتے Ú©Ùˆ اپنے پروردگار عالم Ú©ÛŒ اطاعت Ú©ÛŒ وجہ سے طمانچہ مار کر اندھا بنا دیا  ØŸ!!

۴۔حضرت موسی (ع) کا برہنہ پتھر کے پیچھے دوڑنا!!

۱۔”۔عن ابی ھریرة، قال:قال رسول اللّٰہ (ص): ان موسی(ع) ٰ کان رجلاً حَیِیّاً سَتِیراً لایُری من جلدہ شَیٴٌ استحیاءً منہ ،فَاَذاہ مَن آذاہ من بنی اسرائیل، فقالوا: ما یستتر ہذاالتستُّرَاِلّامن عیب بجلدہ؛اِمّابرص،واِمّا اُدْرَةٌواِماّآفة،وان اللّٰہ اراد ان یُبرِئَہ مما قالوا لِموسی،فخلا یوماًوحدہ ،فوضع ثیابہ علی الحجر،ثم اغتسل فلما فرغ اَقبل الی ثیابہ لیاٴخذھا، وان الحجرعدا بثوبہ، فاٴخذ موسی عصاہ، وطلب الحجر، فجعل یقول: ثوبی حجر! ثوبی حجر !حتی انتھی الی ملاءٍ من بنی اسرائیل، فراٴَوہ عریاناً احسن مما خلق اللّٰہ،وابرَاٴَہ ممّا یقولون،وقام الحجرُوفاخذ بثوبہ،فلبسہ،وطفق بالحجر ضرباً بعصاہ ،فواللّٰہ ان بالحجر لندباًمن اثرضربہ ثلاثاًاواربعاً اوخمساً،فذالک قولہ تعالی:< یٰا اَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا لَاتَکُوْنُوْا کَاْ لَّذِیْنَ آذَوْا مُْوسیٰ فَبَرَّئَہُ اللهُ مِمَّاْ قَالُوْا وَکَاْنَ عِنْدَ اللّٰہِ وَجِیْھا>[80]

 ØªØ±Ø¬Ù…ہ: ۔۔ابوھریرہ Ù†Û’ رسول (ص) خدا سے نقل کیا Ú¾Û’: آ نحضرت(ص) Ù†Û’ فرمایا: حضرت موسیٰ بہت با حیا شخص تھے، اس قدر با حیا تھے کہ کبھی بھی ان Ú©Û’ بدن کا ایک نقطہ بھر حصہ کوئی نہ دیکھ سکتا تھا، چنانچہ بنی اسرائیل Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ لوگوں Ú©Ùˆ Ø´Ú© هوا کہ اس قدر حضرت موسی (ع)  اپنے Ú©Ùˆ کیوں ملبوس رکھتے ھیں؟ لہٰذا حضرت موسی(ع)  Ú©Ùˆ اذیت دینے پر تل گئے اور کہنے Ù„Ú¯Û’ : حتماً موسی Ú©Û’ بدن میں Ú©Ú†Ú¾ عیب Ú¾Û’ یا تو برص Ú¾Û’ یا مرض فتق ،لہٰذا خدا Ù†Û’ چاھا کہ موسی(ع) Ú©Ùˆ اس تھمت سے بری کرے توموسی ایک روز تنھا نھانے Ú©ÛŒ غرض سے ایک دریا پر پهونچے، اوراپنے لباس Ú©Ùˆ اتار کر ایک پتھر پر رکھ دیا ،اور مشغولِ غسل هوگئے،جب غسل سے فارغ هوئے تو چاھا کہ اپنے لباس Ú©Ùˆ پہنیں، لیکن کیا دیکھا کہ پتھر جناب موسیٰ Ú©Û’ لباس Ú©Ùˆ Ù„Û’ کر نو دو گیارہ هوچکا Ú¾Û’ØŒ اب کیا تھا کہ حضرت موسی اپنا عصا (ڈنڈا) Ù„Û’ کر اس پتھر Ú©Û’ پیچھے پیچھے بھاگنے لگے،ادھرآپ Ú©ÛŒ بھاگتے بھاگتے حالت خراب هوئی جارھی Ú¾Û’ØŒ اور وہ پتھر Ú¾Û’ کہ بھاگے جار ھا Ú¾Û’ØŒ موسی چیخ رھے ھیں اے پتھر! میرا لباس کھاں لئے جارھا Ú¾Û’ØŸ! میرا لباس  دیتا جا؟! لیکن پتھر (کمبخت) سن Ú¾ÛŒ نھیں رھا Ú¾Û’ØŒ بالآخر وہ پتھربنی اسرائیل Ú©Û’ ایک جھرمٹ (جم غفیر) میں جا پہنچا، ادھر سے موسی (ع)  بھی اس Ú©Û’ پیچھے پهونچ گئے، اسی طرح وھاں پر موجود تمام بنی اسرائیل Ù†Û’ آپ Ú©ÛŒ عریانی حالت میں زیارت کی، اور سمجھا کہ موسیٰ بے عیب اور بے نقص ھیں(اور کسی بات Ú©ÛŒ Ú©Ù…ÛŒ نھیں Ú¾Û’) خدا Ù†Û’ موسی Ú©Ùˆ اس طرح اس الزام سے بری کیا ،بھر حال جب وہ پتھر رک گیا تو موسی Ù†Û’ اپنالباس زیب تن کیا، لیکن غصہ Ú©ÛŒ وجہ سے چھرہ لال پیلا هو رھا تھا، اور اپنے عصے Ú©Ùˆ اس پتھر پر اس قدرزور زور سے مارنے Ù„Ú¯Û’ کہ قسم بخدا اس پتھر پر عصا مارنے Ú©Û’ کئی نشان بن گئے،چنانچہ اسی واقعہ Ú©ÛŒ طرف خدانے اس آیہٴ کریمہ سے اشارہ کیا Ú¾Û’: 

< اے ایمان والو! ( خبردار )کھیں تم ان لوگوں کی طرح نہ هو جانا جنهوں نے موسی ٰکو اذیت دی اور خدا نے موسی ٰ کو بری کیا اور موسی خدا کے نزدیک (ایک) رودار پیغمبر تھے >

یہ حدیث بھی صحیحین میں موجود ھے![81]

من گڑھت روایتوں کا تجزیہ:

قبل اس کے کہ اس روایت کی بررسی ا ورتحقیق کی جائے صحیحین کی شرح لکھنے والوں کا نظریہ بھی اس روایت کے بارے میں ملاحظہ فرمالیں:

 Ø§Ø³ باب میں مسلم Ù†Û’ دو طریق سے مذکورہ حدیث نقل Ú©ÛŒ Ú¾Û’Û” 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19