نبوت صحيحين کی روشنی ميں



۳ ۔<قاْلَ فَبِعِزَّتِکَ لَاُغْوِیَنَّہُمْ اَجْمَعِیْنَ. اِلَّا عِبَادَکَ مِنْہُمُ المُخْلَصِیْنَ>[9]

ترجمہ:۔ وہ (شیطان) بولا تیرے ھی عزت و جلال کی قسم ان میں سے تیرے خالص بندوں کے سوا سب کے سب کو گمراہ کروں گا۔

اس آیت میں شیطان Ú©Û’ قول Ú©Ùˆ نقل کیا گیا Ú¾Û’ کہ وہ سوائے مخلص بندوں Ú©Û’ تمام لوگوں Ú©Ùˆ بھکائے گا لہٰذا اگرانبیاء  ٪سے کوئی چھوٹے سے چھوٹا گناہ سرزد هوا تو گویا  وہ شیطان Ú©Û’ بھکاوے میں آگئے!اور جب انبیاء پر شےطان اپنا پھندہ ڈال سکتا Ú¾Û’ تو پھر وہ مخلصین عباد اللہ میں نہ رھیں Ú¯Û’    حالا نکہ خداوند متعال انبیاء Ú©Ùˆ اپنے برگزیدہ اور مخلصین بندوں میں سے شمار کرتا Ú¾Û’ جیسا کہ مذکورہ آیت سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ چند آیا ت Ú©Û’ اندر خدا وند متعا Ù„ Ù†Û’ انبیا Ø¡ Ú©Ùˆ مخلصین بندوں میں سے قراردیا  Ú¾Û’ :

< اِنَّا اَخْلَصْنَا ہُمْ بِخَاْلِصَةٍذِکْرَی الدَّاْرِ>[10]

  ØªØ±Ø¬Ù…ہ:۔بیشک Ú¾Ù… Ù†Û’ ان لوگوں Ú©Ùˆ ایک خاص صفت (آخرت Ú©ÛŒ یاد) سے ممتاز کیا Ú¾Û’ (یعنی موٴمنین وہ ھیں جن Ú©Ùˆ خدا Ù†Û’ ذکر آخرت Ú©ÛŒ بنا پر مخلص قرار دیا )

 Ù‚ارئین کرام ! آپ Ù†Û’ ملا حظہ فرمایا  کہ خود شےطان اس بات کا اقرار Ùˆ اعتراف کرتا Ú¾Û’ کہ وہ ان لوگوں Ú©Ùˆ نھیں بھکا سکتا جو مخلص ھیںاور(یھی نھیں بلکہ)خدا Ù†Û’ بھی انبیاء کرام Ú©Û’ مخلص هونے Ú©ÛŒ گواھی دی Ú¾Û’ØŒ اور ان Ú©Û’ مرتبہ ٴاخلاص Ú©ÛŒ اپنی طرف سے تضمین اور تائید فرما ئی Ú¾Û’ØŒ لہٰذا اس بات سے ثابت  هو تا Ú¾Û’ کہ شےطان Ú©Û’ وسوسہ Ú©ÛŒ پہنچ اور اس Ú©Û’ فریب دھی Ú©Û’ کمند Ú©ÛŒ رسائی انبیاء Ú©Û’ دامن تک نھیں هو سکتی، اوریھاں سے ھمیں اس بات کا بھی یقین کامل حاصل هو جاتا Ú¾Û’ کہ انبیا Ø¡ سے کسی گناہ Ùˆ معصیت کا صادر هونا ممکن نھیںھے۔ البتہ بعض آیات میں گناہ Ú©ÛŒ نسبت ظاھراً انبیاء علیھم السلام Ú©ÛŒ طرف دی گئی Ú¾Û’ØŒ لیکن اِن آیتوںکامضمون چونکہ اُن صریح آیتوں سے متعارض اور متضاد Ú¾Û’ جن میںانبیا Ø¡ Ú©ÛŒ عصمت بیان Ú©ÛŒ گئی Ú¾Û’ لہٰذااس تنا قض اور تضاد سے بچنے Ú©Û’ لئے Ú¾Ù… اِن آیا ت Ú©Û’ ظاھری مفهوم کوصریح آیات Ú©Û’ سامنے ترک کرتے هوئے اُن معانی  پرحمل کریںگے جن کااستفادہ روایا ت اوران کتابوںسے هوتاھے جواس بارے میں Ù„Ú©Ú¾ÛŒ یھی معانی گئیںھیں،کیونکہ آیا ت  سے Ú¾Ù… آہنگی اورارتباط رکھتے ھیں۔[11]

رسول اسلام (ص) آیات وروایات کی روشنی میں

بعض آیات ِکریمہ سے صراحت Ú©Û’ ساتھ ثابت هوتا Ú¾Û’ کہ رسول اکرم   (ص) قبل ِ بعثت ایمان ،عقیدہ ،اخلاقی شائستگی اور صداقت Ú©Û’ اعتبار سے تمام لوگوں سے افضل Ùˆ برتر تھے ،حتیٰ کہ آپ کفارکے درمیان بھی امین Ùˆ صادق جیسے لقب سے مشهور Ùˆ معروف تھے ،اور اسی طرح آپ Ú©Û’ آباء واجداد سب موحد ØŒ خدا پرست ،شرک سے دوراور پیمبران ِ خدا میں سے تھے ،چنانچہ اس بارے میں ذیل میں Ú¾Ù… چند آیا ت Ú©Ùˆ بطور نمونہ پیش کرتے ھیں:

۱۔<۔اَلَّذِی یَرَاکَ حِیْنَ تَقُومُ .وَ تَقَلُّبَکَ فِی السَّاْجِدِیْن>[12]

ترجمہ : ۔جب تم نماز تھجد میں Ú©Ú¾Ú‘Û’ هوتے هو اور سجدہ کرنے والوں Ú©ÛŒ جماعت میں تمھارا پھرنا(خدا ) دیکھتا ھے۔“  ابن عباس اس آیت Ú©ÛŒ تفسیر میں فرماتے ھیں:ÙˆÙŽ تَقَلُّبَکَ فِی السَّاْجِدِیْن سے مراد یہ Ú¾Û’: اے رسول!خدا Ù†Û’ آپ Ú©Ùˆ نبیوں Ú©Û’ صلب سے منتقل کرتے هوئے (صلب عبد اللہ سے) خلق کیا اور پھر آپ Ú©Ùˆ مبعوث برسالت فرمایا۔[13]

 Ù¾Ø³ اس آیہ Ù´ شریفہ سے ظاھر هوتا Ú¾Û’ کہ آنحضرت(ص) کا پاک نطفہ حضرت آدم(ع)  سے Ù„Û’ کر عبد الله تک پاک صلبوں میں رھا Ú¾Û’ جو سب Ú©Û’ سب ساجدین (خدا پرست) تھے، چنانچہ یہ کہنا غلط Ú¾Û’ کہ آپ Ú©Û’ اندر منصب ِ رسالت Ú©ÛŒ لیاقت بچپنے سے پیدا هوئی ،بلکہ حقیقت یہ Ú¾Û’ کہ آپ عھدہ ٴرسالت Ú©Û’ لئے خلقت آدم سے Ú¾ÛŒ آمادگی رکھتے تھے، اسی لئے آپ کا نطفہ پاک صلبوں سے منتقل هوتا هوا صلب عبد اللہ میں پهونچا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 next