نبوت صحيحين کی روشنی ميں



”۔السرائر من جامع البزنطی عن زرارة؛ قال : سمعت اباجعفر و ابا عبد الله یقولان:حج رسول الله عشرین حجة مستترا منھا عشرة حجج اوقال:تسعة ( الوھم من الراوی )قبل النبوةوقد کان صلی قبل ذالک وهو ابن اربع سنین وهو مع ابی طالب فی ارض بصری “[27]

” میں( زرارہ) Ù†Û’ امام محمد باقر اور امام جعفر صادق علیھما السلام سے ا س بارے میں سنا کہ آپ(ع)  Ù†Û’ فرمایا : رسول(ص) خدا Ù†Û’ Û²Û° /مرتبہ اعمال حج بجا لائے مگر یہ سارے حج مخفی طور پر تھے، ان میں Û¹/یا Û±Û°/ ( تردید راوی Ú©ÛŒ جانب سے Ú¾Û’ ) تو آپ Ù†Û’ بعثت Ú©Û’ اعلان سے قبل کئے اور نماز تو بہت Ù¾Ú¾Ù„Û’ سے پڑھتے تھے، کیونکہ جب آپ چار سال Ú©Û’ تھے، اور جناب ابو طالب (ع) Ú©Û’ ساتھ بصرہ سفر کیاتوآپ نماز پرھتے تھے “

آمادگی رسول(ص) برائے رسالت، روایات کی روشنی میں

 Ù…عتبر اور اصلی کتابوں میں رسول خدا (ص) اور ائمہ ھدی Ù° علیھم السلام سے کثیر تعداد میں ایسی روایات وارد هوئی ھیں، جن سے آیا ت Ú©Û’ اس مطلب Ú©ÛŒ تائید هوتی Ú¾Û’ : رسول اسلا Ù…(ص) قبل بعثت سے Ú¾ÛŒ منصب رسالت کیلئے آمادگی رکھتے تھے، اسی لئے آپ اعلان بعثت سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ ھمیشہ خدا Ú©ÛŒ عبادت Ùˆ پرستش میں مشغول رہتے تھے، اور آپ میںوہ تمام اوصاف پائے جاتے تھے جو ایک رسول Ú©Û’ لئے ضروری ھیں، چنانچہ ذیل میں Ú¾Ù… بعنوان نمونہ چند شواھد شیعہ Ùˆ سنی کتب سے نقل کرتے ھیں:۱۔۔ابن سعد اپنی کتاب ”الطبقات“ میں رسول(ص) خدا سے نقل کرتے ھیں :

” آدم سے لے کر میرا نطفہ جائز نکاح کے ذریعہ صلبوں میں منتقل هوتا رھا ھے“

((خرجت من لدن آدم من نکاح غیر سفاح))[28]

شیعہ مدرک سے اگر آپ ملاحظہ فرمانا چاھیں تو مولا علی (ع) کا خطبہٴ قاصعہ جو کہ نھج البلاغہ کا بہت ھی مفصل، فصےح وبلیغ خطبہ مانا جاتا ھے ملاحظہ هو:

۲۔۔خطبہ (Û±Û¹Û²):۔ولقد قَرَنَ اللّٰہُ بہ(ص) مِنْ لَدُن اَنْ کانَ فطیماً اَعظْمَ مَلَکٍ من مَلِائِکتِہ یَسْلُکُ بہ طَرِیقَ المکارم،ِ ومحاسن اخلاق العالم، لَیْلَہ وَنَھارَہ،وَ لَقَدْ کُنْتُ معہ اَ تَّبِعَہ اِتَّبَاعَ الفَصیل اَثَرَاُمِّہٖ، یَرْفَعُ Ù„ÛŒ فی کلِّ یومٍ  من اخلاقہ علما، Ùˆ یامُرنی بالِْاقتِداءِ بہ ،ولَقَدْ کَانَ یُجَاوِرُ فی کُلِّ سَنَةٍ بِحَرَاءِ ،فَاَرَاہُ وَلاَیَرَاہ غیری۔ [29]

 ØªØ±Ø¬Ù…ہ :Û” حضرت علی علیہ السلام فرماتے ھیں : اور اللہ Ù†Û’ آپ Ú©ÛŒ دودھ بڑھائی Ú©Û’ وقت Ú¾ÛŒ سے فرشتوں میں سے ایک عظیم المرتبت ملک (روح القدس) Ú©Ùˆ آپ Ú©Û’ ساتھ لگا دیا تھا ،جو انھیں شب Ùˆ روز بزرگ خصلتوں اور پاکیزہ سیرتوں Ú©ÛŒ راہ پر Ù„Û’ چلتا تھا ،اور میں ان Ú©Û’ پیچھے پیچھے یوں لگا رہتا تھا جیسے اونٹنی کا بچہ اپنی ماں Ú©Û’ پیچھے، آپ ھر روز میرے لئے اخلاق حسنہ Ú©Û’ پرچم بلند کرتے تھے، اور مجھے ان Ú©ÛŒ پیروی کا Ø­Ú©Ù… دیتے تھے، اور ھر سال کوہ حرا میں Ú©Ú†Ú¾ عرصہ قیام فرماتے تھے، اور وھاں میرے علاوہ کوئی انھیں نھیں دیکھتا تھا۔

۳۔اصحاب امام محمد باقر علیہ السلام میں سے کسی نے آپ سے اس آیت: < اِلاَّ مَنِ ارْتَضَٰی مِنْ رَّسُوْلٍ فَاِنَّہُ یَسْلُکُ مِنْ بَیْنِ یَدَیہِ وَمِنْ خَلْفِہ رَصَداً.[30]

خدا اپنے غیب Ú©ÛŒ بات کسی پر ظاھر نھیں کرتا مگر جس پیغمبر Ú©Ùˆ وہ پسند فرمائے تو اس Ú©Û’ Ø¢Ú¯Û’ اور پیچھے نگھبان فرشتے مقرر کر دیتا Ú¾Û’>Ú©ÛŒ تفسیر پوچھی تو حضرت(ع) Ù†Û’ فرمایا: خداوندمتعال ھر رسول(ص) Ú©Û’ ساتھ فرشتہ Ú©Ùˆ مقرر   Ú©Ø±ØªØ§Ú¾Û’ تا کہ وہ رسول Ú©Û’ اعمال پر کنٹرول کرے، اور روشِ تبلیغ یاد کرائے، لہٰذا خدا Ù†Û’ حضرت محمدمصطفی  (ص) Ú©Û’ ساتھ بھی قبل اس Ú©Û’ کہ آپ Ú©ÛŒ مدتِ شیرخوار Ú¯ÛŒ ختم هوتی فرشتہ Ú©Ùˆ مقررکر دیاتھا،تاکہ وہ نیک اوصاف اور پسندیدہ اخلاق Ú©ÛŒ طرف آپ Ú©ÛŒ رہنمائی کرے ،یھی وہ فرشتہ تھا جو رسول(ص) Ú©Ùˆ مبعوث برسالت هونے سے قبل” السلام علیک یا محمد یا رسول الله“کہہ کر سلام کرتا تھا، اور رسول(ص) خیال کرتے تھے کہ یہ صدا کسی در ودیوار سے آرھی Ú¾Û’! چنانچہ آپ Ú©Ú¾Ú‘Û’ هو جاتے تھے لیکن کسی Ú©Ùˆ نھیں دےکھتے تھے۔[31]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 next