نبوت صحيحين کی روشنی ميں



چنانچہ مذکورہ مطلب Ú©ÛŒ تائید میں ھمارے Ú†Ú¾Ù¹Û’ اما Ù… حضرت جعفر صادق (ع)  بھی اشارہ فرماتے ھیں:”اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ اَدَّبَ نَبِیَّہُ فَاَحْسَنَ اَدَبِہٖ فَلَمَا اَکمَلَ لَہُ الاَدَبَ قَال: <وَاِنَّکَ لَعَلیٰ خُلُقٍ عَظِیمٍ>[19]

ترجمہ:۔ خدا نے اپنے رسول(ص) کی تربیت کی ذمہ داری خود اپنے ھاتھ میں رکھی اور بہترین واحسن طریقہ سے رسول(ص) کو تربیت دی، اورجب تربیت کامل هوگئی تو فرمایا:< اِنَّکَ لَعَلیٰ خُلُقٍ عَظِیْم. اے میرے پیغمبر تم خُلقِ عظیم پر فائز هو>

۴۔<۔ اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْہِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ اَہْلَ البَیْتِ وَیُطَہِّرَکُمْ تَطَہِیْراً>[20]

ترجمہ:۔بیشک اللہ کا ارادہ ھے کہ اپنے اھل بیت سے ھر قسم کے رجس کو دور رکھے اور انھیں پاک رکھے اس طرح سے جو پاک رکھنے کا حق ھے۔

یہ آیت رسول(ص) اور آپ(ص) کے خاندان کی شان میں نازل هوئی ھے، جو آپ اور آپ کے خاندان کی طھارت پر دلالت کرتی ھے ، یعنی رسول اور آپ کے اھل بیت ھر قسم کے شرک ، کفر ، گناہ ، معصیت ،آلودگی ، نجاست اور رذائل سے دور ھیں، کےونکہ رجس کا اطلاق اِن تمام چیزوں پر هوتا ھے، پس آیت کی رو سے آنحضرت (ص) اور خاندان عصمت و طھارت ھر قسم کے رجس سے پاک و پاکےزہ ھیں ۔

چنانچہ جناب طبری اپنی تفسیر میں اس آیت Ú©Û’ ضمن میں رسول خدا سے نقل کرتے ھیں  :

یہ آیت پانچ افراد یعنی میری( محمد صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم ) علی (ع)  ØŒ فاطمہ(ع)  ØŒ حسن (ع)  اور حسین (ع)  Ú©ÛŒ شان میں نازل هوئی Ú¾Û’:

”نزلت ہٰذہ الآیة فی خمسةفیّ وعلی وحسن وحسین و فاطمہ “[21]

یھی قول جناب محب الدین طبری اور جلال الدین سیوطی کا ھے۔[22]

راغب اصفھانی کہتے ھیں : ارادہٴ خدا Ú©Û’ معنی یہ ھیں کہ خدا کسی امر Ú©Û’ واقع هونے کا یا  واقع نہ هونے کا Ø­Ú©Ù… کرے جیسے ”اراد بکم سواٴًًاو اراد بکم رحمة“[23]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 next