حدیث غدیر پر اکثر صحابہ کے اعتراض کا راز



حضرت رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)چونکہ اپنے الٰھی مقاصد کو آگے بڑھانے کے لئے ان سے مقابلہ کرنے پر مجبور تھے، لہٰذا اس سلسلہ میں حضرت علی علیہ السلام سے بہت مدد لی، ان کی قوم و قبیلہ کے بہت سے لوگ جنگوں میں قتل ھوئے تھے جس کی وجہ سے رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کی وفات کے بعد انھوں نے حضرت علی علیہ السلام سے اپنی دشمنی نکالی اور آپ سے ان کا بدلہ لیا، اور خداوندعالم کے معین کئے ھوئے حق تک پھنچنے میں مانع ھوگئے۔

عمر بن خطاب، ابن عباس سے مناظرہ کے آخر میں کہتے ھیں:

”خدا کی قسم! بے شک تمھارا چچا زاد بھائی خلافت کے مسئلہ میں سب سے زیادہ حقدار ھے، لیکن قریش ان کو برداشت نھیں کرسکتے۔“[36]

انس بن مالک کہتے ھیں:

”میں رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)اور علی بن ابی طالب (علیہ السلام) کے ساتھ تھا کہ ھمارا گزر ایک باغ کی طرف سے ھوا، علی (علیہ السلام) نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ کتنا حسِین باغ ھے؟ پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے فرمایا: جنت میں آپ کا باغ اس سے کھیں زیادہ حسِین ھے۔ انس کہتے ھیں: ھم سات باغوں سے گزرے اور یھی سوال و جواب تکرار ھوئے، اس موقع پر رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)رُک گئے، اور ھم بھی کھڑے ھوگئے، اس موقع پر آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے اپنے سر کو علی (علیہ السلام) کے شانے پر رکھا اور گریہ کرنا شروع کردیا، علی (علیہ السلام) نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ کے گریہ فرمانے کی وجہ کیا ھے؟ تو آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے فرمایا: اس قوم کے دلوں میں آپ کی دشمنی بھری ھوئی ھے جس کو یہ لوگ ابھی ظاھر نھیں کرتے یھاں تک کہ میں اس دنیا سے چلا جاؤں۔۔۔“[37](اس وقت ان کی دشمنی آپ کے سامنے ظاھر ھوجائے گی)۔

پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے ایک حدیث کے ضمن میں حضرت علی علیہ السلام سے خطاب کرتے ھوئے فرمایا:

 â€Ø¨Û’ Ø´Ú© میرے بعد عنقریب یہ امت آپ Ú©Û’ ساتھ سازش کرے گی۔“[38]

نیز آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے حضرت علی علیہ السلام سے خطاب کرتے ھوئے فرمایا:

 â€Ø¢Ú¯Ø§Û ھوجاؤ کہ میرے بعد عنقریب آپ Ú©Ùˆ مصائب کا سامنا ھوگا، علی علیہ السلام Ù†Û’ عرض کیا: کیا میرا دین سالم رھے گا؟ تو پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ فرمایا: ھاں، آپ کا دین سالم رھے گا۔“[39]

حضرت عثمان ، ایک روز حضرت علی علیہ السلام سے خطاب کرتے ھوئے کہتے ھیں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next