حدیث غدیر پر اکثر صحابہ کے اعتراض کا راز



پھلی تاویل میں رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کی وفات کے بعد اصحاب کا حضرت امیر المومنین علیہ السلام سے اعراض اور روگردانی کے بارے میں ھم نے کھا کہ اصحاب کے درمیان دو روش فکر اور دو نظریہ پائے جاتے تھے، جن میں سے بعض خود کو شریعت کے مقابل، صاحب نظر جانتے تھے اور وہ شریعت کے مقابل مصلحت اندیشی اور اجتھاد کیا کرتے تھے۔ ان لوگوں نے حضرت علی علیہ السلام کی امامت و خلافت کے دلائل کے ساتھ بھی ایسا ھی کچھ کیا۔ اور مختلف بھانوں سے اس کی تصحیح کرنا چاھی۔

دوسری طرف اصحاب کے ایک دوسرے گروہ پر یہ بات ظاھر نہ ھوسکی، کیونکہ وہ اس نظریہ کے حامل لوگوں کو بھی حقیقی اصحاب گردانتے تھے جو لوگ رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے پاس بیٹھتے ھوں، اس دوسرے گروہ کو یہ یقین نھیں تھا کہ اس گروہ کے لوگ اتنے زیادہ مکار ھیں اور حق و حقیقت کو پاؤں تلے روندھ دیتے ھیں۔

ایک اور گروہ جو حضرت علی علیہ السلام کی تعبیر کے مطابق ”ھمج رعاع“ تھا جو ھر ھوا کے جھونکے میں اڑنے لگتا تھا، مخصوصاً جو لوگ پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کی وفات سے مصیبت زدہ اور بہت غم زدہ تھے یھاں تک کہ ان میں سوچنے سمجھنے کی صلاحیت بھی باقی نھیں تھی، لہٰذا مکتب خلفاء کے سرداروں نے اس وقت کو بہترین غنیمت شمار کیا، اپنے نقشوں کو عملی جامہ پھنانے کی کوشش کی، بہت تیزی کے ساتھ سقیفہ میں گئے اور مسئلہ خلافت کو اپنے حق میں تمام کرلیا۔

دوسرا سبب: دشمنی و کینہ

امام علی علیہ السلام نے انھیں بہت سے تازہ مسلمانوں کے کافر و فاسق آباء و اجداد کو مختلف جنگوں میں قتل کیا تھا، لہٰذا ان کے دل میں آپ کی دشمنی بھری ھوئی تھی۔

علی بن حسن بن فضال نے اپنے پدر بزرگوار سے روایت کی ھے: میں نے امام ابو الحسن علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام سے حضرت امیر المومنین علیہ السلام کے بارے میں سوال کیا کہ لوگوں نے آپ سے کس وجہ سے منھ موڑا اور دوسروں کی طرف مائل ھوگئے، جبکہ حضرت علی علیہ السلام کے فضائل و مناقب اور رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے نزدیک آپ کی بہت زیادہ عظمت تھی؟ اس موقع پر امام رضا علیہ السلام نے فرمایا:

 â€Ø§Ø³ Ú©ÛŒ وجہ یہ Ú¾Û’ کہ امام علی علیہ السلام Ù†Û’ ان Ú©Û’ آباء Ùˆ اجداد، بھائیوں، چچا، ماموں اور دوسرے ان رشتہ داروں میں سے بہت سے لوگوں Ú©Ùˆ قتل کیا تھا جو دشمن خدا Ùˆ رسول تھے، اس وجہ سے ان لوگوں Ú©Û’ دلوں میں آپ Ú©ÛŒ دشمنی اور کینہ بھرا ھوا تھا، لہٰذا وہ نھیں چاہتے تھے کہ علی (علیہ السلام) ان Ú©Û’ سرپرست ھوں، لیکن حضرت علی علیہ السلام Ú©Û’ علاوہ دوسرے لوگوں Ú©ÛŒ دشمنی ان Ú©Û’ دلوں میں ا تنی نھیں تھی جتنی حضرت علی علیہ السلام Ú©ÛŒ تھی، کیونکہ حضرت علی علیہ السلام Ú©ÛŒ طرح کسی Ù†Û’ بھی مشرکین سے جھاد نھیں کیا Ú¾Û’ØŒ اسی وجہ سے امام علی علیہ السلام سے لوگوں Ù†Û’ منھ موڑ لیا اور دوسروں Ú©ÛŒ طرف Ú†Ù„Û’ گئے۔“[27]

عبد اللہ بن عمر نے حضرت علی علیہ السلام کی خدمت میں عرض کیا:

 â€Ø¢Ù¾ Ú©Ùˆ قریش کس طرح دوست رکھیں جبکہ آپ Ù†Û’ جنگ بدر Ùˆ اُحد میں ان Ú©Û’ ستر بزرگوں Ú©Ùˆ قتل کیا ھے۔“[28]

حضرت اما م زین العابدین علیہ السلام اور ابن عباس سے سوال ھوا: کیوں قریش ، حضرت علی علیہ السلام سے بغض رکھتے تھے؟ امام علیہ السلام نے فرمایا:

 â€Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û ان میں سے ایک گروہ Ú©Ùˆ واصل جھنم کیا اور ان Ú©Û’ ایک گروہ Ú©Ùˆ ذلیل Ùˆ خوار کیا۔“[29]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next