حدیث غدیر پر اکثر صحابہ کے اعتراض کا راز



”جو کچھ بھی اسلام کے نام پر ظالم و ستمگر خلفاء کے زمانہ میں ناگوار واقعات پیش آئے ھیں، دین خدا اس سے بری ھے، اور ان کا گناہ روز قیامت تک انھیں لوگوں کی گردن پر ھے جنھوں نے ایسی حکومت کی بنیاد ڈالی۔“[48]

موصوف حالانکہ عثمان کے طرفداروں میں سے ھیںلیکن پھر بھی معاویہ کی حکومت کے طریقہ کار پر اعتراض کرتے ھوئے کہتے ھیں:

”۔۔۔معاویہ نے اپنی حکومت کو ظلم و ستم کے ذریعہ آگے بڑھایا اور شوریٰ کے باقی ارکان نیز انصار و مھاجرین کی جماعت پر ظلم و ستم کیا حالانکہ اس سال کو ”سالِ جماعت“ کا نام دیا تھا، وہ جماعت کا سال نھیں بلکہ تفرقہ اور قھر و غلبہ کا سال تھا۔ جس سال امامت، بادشاھی میں بدل گئی اور خلافت ، شھنشاھی منصب بن گیا۔۔۔“[49]

۳۔ ابن قتیبہ

وہ کہتے ھیں:

 â€Ø¬Ú¾Ù…یّہ اور مشبہہ“ Ù†Û’ حضرت علی (کرم اللہ وجہہ) Ú©ÛŒ تاخیر میں غلو کیا Ú¾Û’ اور آپ Ú©Û’ حق Ú©Ùˆ ضایع کیا Ú¾Û’ØŒ اور وہ اپنی گفتگو میں Ú©Ù¹ حجتی کرتے رھے، انھوں Ù†Û’ اپنے ظلم کا اقرار نہ کیا، اور آپ Ú©Û’ خون Ú©Ùˆ ناحق اور ظلم Ùˆ ستم Ú©ÛŒ بنا پر زمین پر بھایا۔۔۔ اور انھوں Ù†Û’ اپنی جھالت Ú©ÛŒ وجہ سے آپ Ú©Ùˆ امامت سے خارج کردیا، فتنہ گر اماموں Ú©ÛŒ صف میں قرار دیدیا، ان Ú©ÛŒ خلافت پر لوگوں Ú©Û’ اختلاف Ú©ÛŒ وجہ سے خلافت کا نام نھیں دیا جبکھیزید بن معاویہ Ú©Ùˆ لوگوں Ú©Û’ اجماع Ú©ÛŒ وجہ سے خلافت کا مستحق سمجھ لیا۔۔۔۔“[50]

۴۔ مقریزی

مقریزی صاحب لکھتے ھیں:

”خدا و رسول نے سچ فرمایا ھے کہ رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے بعد ایسے خلفاء آئیں گے جو ہدایت اور دین حق کے مطابق فیصلے نھیں کریں گے اور ہدایت کی سنتوں کو بدل دیں گے۔۔۔۔“[51]

۵۔ ابن حزم ظاھری

موصوف کہتے ھیں:

 â€ÛŒØ²ÛŒØ¯ ابن معاویہ Ù†Û’ اسلام پر بُرے نتائج Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Û’ ھیں؛ اس Ù†Û’ اھل مدینہ، بزرگان قوم اور باقی اصحاب Ú©Ùˆ ”روز حرّہ“ اپنی حکومت Ú©Û’ آخری وقت میں قتل کرادیا اور (امام) حسین (علیہ السلام) اور آپ Ú©Û’ اھل بیت Ú©Ùˆ اپنی حکومت Ú©Û’ شروع میں قتل کرایا۔ ابن زبیر Ú©Ùˆ مسجد الحرام میں گھیر لیا اور خانہ کعبہ اور اسلام Ú©ÛŒ عظمت کا خیال تک نہ کیا۔۔۔۔“[52]

موصوف کتاب ”المحلّیٰ“ میں کہتے ھیں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next