حدیث غدیر پر اکثر صحابہ کے اعتراض کا راز



۲۔ <وَمَا کَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلاَمُؤْمِنَةٍ إِذَا قَضَی اللهُ وَرَسُولُہُ اٴَمْرًا اٴَنْ یَکُونَ لَہُمْ الْخِیَرَةُ مِنْ اٴَمْرِہِمْ وَمَنْ یَعْصِ اللهَ وَرَسُولَہُ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا مُبِینًا>[44]

”اور کسی مومن مرد یا عورت کو یہ اختیار نھیں ھے کہ جب خدا و رسول کسی امر کے بارے میں فیصلہ کر دیں تو اپنے امر کے بارے صاحب اختیار بن جائیں اور جو بھی خداورسول کی نافرمانی کرے گا وہ بڑی کھلی ھوئی گمراھی میں مبتلا ھو گا۔“

۳۔ <وَرَبُّکَ یَخْلُقُ مَا یَشَاءُ وَیَخْتَارُ مَا کَانَ لَہُمْ الْخِیَرَةُ۔۔۔>[45]

”اور تمھارا پروردگار جسے چاہتا ھے پیدا کرتا ھے اور جسے چاہتا ھے منتخب کرتا ھے۔“

اھل سنت کی زبان سے حدیث کے انکار کے (بُرے) نتائج کا اقرار

یہ بات ظاھر ھے کہ امام معصوم کے بارے میں الٰھی اور شرعی نص (وحکم) کا انکار کرنے اور اس کام کو امت کے سپرد کرینے کے نتائج خطرناک ھوں گے کہ جو اھل سنت کے روشن فکر حضرات پر مخفی نھیں ھیں۔ اب ھم یھاں پر چند حضرات کی تحریر پیش کرتے ھیں:

۱۔ ڈاکٹر احمد محمود صبحی

موصوف کہتے ھیں:

 â€Ø³ÛŒØ§Ø³Øª اور اصول حکومت Ú©Û’ مسئلہ یا واضح الفاظ میں ”نظام بیعت“ Ù†Û’ اھل سنت Ú©Û’ طرز فکر میں بہت سی مشکلات پیدا Ú©ÛŒ ھیں، خلفائے ثلاثہ میں سے ھر ایک Ù†Û’ دوسرے Ú©Û’ طریقہ Ú©Û’ برخلاف عمل کیا Ú¾Û’Û” اس صورت میں ان حضرات Ú©ÛŒ مختلف کارکردگی سے اسلام Ú©Û’ نظریہ Ú©Ùˆ کس طرح سمجھا جاسکتا Ú¾Û’ØŒ تاکہ تمام مسلمانوں کا اس پر اتفاق ھوجائے۔“[46]

موصوف یہ بھی کہتے ھیں:

 â€Ø¬Ø¨ معاویہ Ù†Û’ یہ سوچا کہ اپنے بعد خلافت Ú©Ùˆ اپنے بیٹے یزید Ú©Û’ حوالہ کردے، تو اس Ù†Û’ اسلامی نظام میں ایک نئی بدعت پیدا کردی، اور اس سلسلہ میں ایک ایسی تقلید ایجاد Ú©ÛŒ جس Ù†Û’ سنت سلف Ú©Ùˆ بدل ڈالا اور خلافت Ú©Ùˆ فارسی اور بیزنطی بادشاہت Ú©Û’ مشابہ کردیا، اور خلافت Ú©Ùˆ (جیسا کہ جاحظ Ù†Û’ بھی کھا Ú¾Û’:) قیصر Ùˆ کسریٰ Ú©ÛŒ بادشاہت میں بدل ڈالا۔“[47]

نیز موصوف رقم طراز ھیں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next